پیر زادہ سعید
کرناہ //جموں وکشمیر میں 370کے خاتمے کے بعد امن کی فضا قائم ہوئی ہے اور
تعمیر وترقی کا ایک نیا دور بھی شروع ہوا ہے، ان باتوں کا اظہار وزیر
داخلہ امت شاہ نے لائن آف کنٹرل کے ٹیٹوال علاقے میں نئے تجدید شداہ
شاردہ مندر کا آن لائن افتتاح کرنے کے دوران کیا۔۔معلوم رہے کہ2 سال قبل
ٹیٹوال لائن آف کنٹرل پر تعمیر کئے گئے شاردا مندر کیلئے سوموار کو ایک
مورتی جو کہ کرناٹکہ سے حاصل کی گئی تھی کو ضلع ترقیاتی کمشنر کپواڑہ نے
ٹکر کپواڑہ سے ہری جھنڈی دکھا کر ٹیٹوال روانہ کیاتھا ، جہاں اُسے بدھ کو
انتظامیہ نے لوگوں کی بڑی تعداد میں وہاں نصب کیا ۔اس موقعہ پروہاں ضلع
ترقیاتی کشمیر کپواڑہ، ایس ایس پی کپواڑہ ، بی جے پی یو ٹی صدر رویندر
رینہ ایس ڈی ایم کرناہ کے علاقہ سیوا شاردہ سمتی کے سربراہ رویندر پنڈتا
، پنچایتی ارکین ، سیول سوسایٹی سے وبستہ افراد کے علاوہ پنڈت طبقہ سے
تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگ موجود تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت نے جمعرات
کی صبح اس تاریخی مندر کاافتتاح کرتے ہوئے اعلان کیاکہ شاردا دیوی مندر
کو نئے سال کے مبارک موقع پر عقیدت مندوں کےلئے کھولا جا رہا ہے،اوریہ
ملک بھر کے عقیدت مندوں کےلئے نیک شگون ہے۔ انہوںنے کہاکہ ماتا شاردا کا
آشیرواد اب آنے والی صدیوں تک پورے ملک پر رہے گا۔ اپنی تقریر میںمرکزی
وزیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ جسمانی طور پر اس جگہ پر موجود نہیں
ہوسکتے ہیں، لیکن انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر کے اپنے اگلے
دورے پر مندر کا دورہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں جب بھی جموں و کشمیر
کا دورہ کروں گا، میں اپنے دورے کا آغاز ماتا شاردا دیوی مندر میں جھک کر
کروں گا۔امت شاہ نے کہا کہ یہ ایک نئی صبح کا آغاز ہے جو ماتا شاردا دیوی
کے آشیرواد اور لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب سول سوسائٹی سمیت لوگوں کی
مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ میں شاردا کمیٹی کے صدر
رویندر پنڈتا کو اپنی نیک تمنائیں اور شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے
اتنے سالوں سے جدوجہد کی جس کا اب نتیجہ نکلا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ قدم
صرف ایک مندر کی تزئین و آرائش نہیں ہے، بلکہ شاردا ثقافت کو زندہ کرنے
کی جدوجہد کا آغاز ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ شاردا پیٹھ کو برصغیر پاک و
ہند میں کبھی تعلیم کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔کرتارپور کوریڈور کے خطوط پر
ایل او سی کے آر پار شاردا پیٹھ کھولنے کے رویندر پنڈتا کے مطالبے کا
حوالہ دیتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکز ضرور اس پر کوشش کرے
گا اور اس میں کوئی شک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی
کوششوں سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر میں امن قائم ہوا ہے
اور اس اقدام نے کشمیروادی کے ساتھ ساتھ جموں کو بھی اپنی پرانی روایات،
ثقافت اور گنگا جمنا تہذیب میں واپس لے لیا ہے۔امت شاہ نے کہا کہ جموں و
کشمیر نے سماجی اور اقتصادی تبدیلی کی سمت تمام شعبوں میں پہل کی ہے، جس
کے تحت مذہبی اہمیت کے 123 منتخب مقامات پر تزئین و آرائش کا کام جاری
ہے۔مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ زیارت شریف ریشمال صاحب، صفاکدل مندر، ہلوتی
گومپا مندر، جگن ناتھ مندر سمیت کئی مندروں اور صوفی مقامات کی تزئین و
آرائش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 65 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا
گیا ہے اور پہلے مرحلے میں 35 مقامات کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔امت
شاہ نے کہا کہ75 مذہبی مقامات اور صوفی مزارات کی نشاندہی کی گئی اور 31
میگا ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور ہر ضلع میں20 ثقافتی ‘اتسو’
کا بھی اہتمام کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ہمارے پرانے ورثے کو
دوبارہ جنم دیا گیا ہے۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو یوٹی
میں زمین پر وزیراعظم مودی کی تمام اسکیموں کو لاگو کرنے پر مبارکباد
دیتے ہوئے، امت شاہ نے کہا کہ جس طرح سے انہوں نے جذبے کے ساتھ کام کیا
ہے وہ قابل تعریف ہے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم مودی کی قیادت میں،منوج سنہا
نے جموں وکشمیرمیں صنعتی سرمایہ کاری لانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا
ہے۔امت شاہ کاکہناتھاکہ میں اس کےلئے جموں وکشمیر انتظامیہ اور اس کے
سربراہ منوج سنہا کو مبارکباد دیتا ہوں اور ان کی تعریف کرتا ہوں۔مرکزی
وزیر نے شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں مندر کے افتتاح کےلئے دونوں طرف
پنڈتا کی قیادت میں سول سوسائٹی کے تمام لوگوں – پی او جے کے کے ساتھ
ساتھ جموں و کشمیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔قدیم مندر اور اس کے مرکز کو
پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں شاردا پیٹھ مندر کی صدیوں پرانی
یاترا کو بحال کرنے کے مقصد سے دوبارہ تعمیر کیا جا رہا ہے.
—