گھڑیال نیوز ڈیسک
جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں انتظامیہ نے یوٹی کی اقتصادی ترقی اور ہمہ گیر ترقی کو آگے بڑھانے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے ہیں۔ حکومت کی طرف سے پچھلے تین برسوں میں رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کئے گئے جن میں منصوبوں کو بروقت نفاذ کے لئے منظوری اور فیصلوں پر زمینی سطح پر عملدرآمد کرایا گیا۔ ایک سال کے اندر جموں وکشمیر کی موجودہ انتظامیہ نے 50726منصوبوں کا تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے جو پچھلے سالوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہے ، تیز رفتار اقتصادی اصلاحات اور بنیادی ڈھانے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے سے پوری معیشت میں نئی توانائی پیدا ہوئی ہے جس کے نتیجے میں براہ راست سرمایہ کاری کی سرگرمیاں اور سرمایہ کاروں کے جذبات کو بحال کیا گیاہے۔ ایل جی انتظامیہ نے معیشت کے مختلف شعبوں جیسے دستکاری، صنعتی سرمایہ کاری، سیاحت اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بے مثال رفتار کی بحالی کے نتیجے میں یوٹی کو قابل رشک طاقت اور خود اعتمادی فراہم کی ہے۔ جموں وکشمیر کا ہر شہری تیز رفتار اقتصادی ترقی، تیز رفتار سماجی تبدیلی اور جموں وکشمیر کی خوشحالی سے فائدہ اُٹھانے کی تک دو کر رہا ہے اور اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایل جی انتظامیہ نے نظام میں مصنوعی حدود کو ہٹایا جس کے نتیجے میں جموں وکشمیر کی باہری ریاستوں کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک کے سرمایہ کار بھی یہاں اپنا کاروبار شروع کرنے جا رہے ہیں۔ شاہراؤں کو کشادہ کرنے اور اُن پر میکڈم بچھانے کی خاطر موجودہ ناتظامیہ نے اس کی حد بڑھا کر 20.68کلومیٹر فی دن سڑک تک بڑھائی ہے۔ بہتر کنیکٹیویٹی نہ صرف معیشت کی مجموعی ترقی کیلئے اہم ہے بلکہ سب کو بنیادی ضروریات فراہم کرنے ، زراعت ، جامع ترقی کے فروغ اور روز گار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے اداروں کی مضبوطی کے مقاصد کو پورا کرنے کیلئے بھی اہم ہے ۔ جامع ترقی حکومت کا حتمی مقصد ہے ۔ موجودہ ایل جی انتظامیہ ہر شعبے کو وسعت دینے اور لوگوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کی خاطر کوشاں ہے اور اس حوالے سے انتظامیہ نے تاریخی فیصلے لئے ہیں۔ اب جموں وکشمیر کے لوگوں کو سرکاری دفاتر کے چکر لانے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ آن لائن نظام کے ذریعے بھی اپنے علاقے کے مسائل اعلیٰ حکام تک پہنچا سکتے ہیں اور اس کے لئے ایل جی نے ایک شکایتی سیل کا قیام بھی عمل میں لایا ہے جہاں نہ صرف شکایتیں سنی جارہی ہیں بلکہ جن علاقوں کے لوگوں کو گونا گوں مسائل کا سامنا ہے وہاں پر بھی لوگوں کی داد رسی ہو رہی ہے یہ سب کچھ موجودہ ایل جی کی بدولت ہی ہو رہا ہے کیونکہ وہ اس نظام پر ازخود نظر گزر رکھے ہوئے ہیں اور آفیسران کی سطح پر ہی اس کو محدود نہیں کیا گیا ہے۔ ایل جی منوج سنہا نے سرکاری دفاتر میں جوابدہی کو یقینی بنانے کی خاطر بھی ایک ایسا نظام بنایا جس سے سبھی آفیسران اب جوابدہ ہو گئے ہیں جبکہ نچلی سطح کے آفیسران اور اہلکاروں کے کام کاج کا جائزہ لینے کی خاطر انہیں ہر ماہ اپنی کارکردگی ایل جی آفس میں جمع کرانی ہے تاکہ اُن کے کام کاج کو دیکھتے ہوئے اُنہیں ماہانہ تنخواہ فراہم کی جاسکے۔ ایل جی منوج سنہا نے واضح کیا ہے کہ سرکاری دفاتر میں ڈیڈ ووڈ کو اب مزید برداشت نہیں کیا جائے کیونکہ ایسے ملازمین سرکاری خزانے پر بوجھ ہیں جنہیں رخصت کرنے کا وقت آگیا ہے۔ جوابدہی کو یقینی بنانے کی وجہ سے ہی اب جموں وکشمیر کے لوگوں کے مسائل حل ہو رہے ہیں ۔ جو آفیسر لوگوں کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہے اُن کے خلاف بھی انتظامیہ نے کارروائی کرنے کا من بنایا ہے۔ ایل جی منوج سنہا کی سربراہی میں انتظامیہ اس وقت جموں وکشمیر کے لوگوں کو ہر سطح پر آسانی فراہم کررہی ہیں جس کا ثمرہ یہ نکلا ہے کہ جموں وکشمیر میں اس وقت لوگوں کا اعتماد اس حکومت پر بڑھ گیا ہے اور وہ انتظامیہ کی کارکردگی سے کافی خوش نظر آرہے ہیں۔ چونکہ سابقہ حکومتوں کی جانب سے جموں وکشمیر میں صرف اقربا پروری اور رشوت خوری کو پروان چڑھایا گیا لیکن موجودہ ایل جی انتظامیہ نے اقربا پروری کے ناسور کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ رشوت سے پاک انتظامیہ کو ممکن بنانے کی خاطر بھی کام کیا ہے ۔ایل جی منوج سنہا نے رشوت ستانی کے ادارے یعنی اینٹی کرپشن بیورو کو مضبوط و فعال کیا اور ایسے رشوت خور اور راشی آفیسران کے خلاف آئے روز کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں جو لوگوں کے مسائل رشوت کے بل بوتے پر حل کررہے ہیں۔ الغرض موجودہ ایل جی منوج سنہا کی سربراہی میں جموں وکشمیر ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور آنے والے دنوں کے دوران حکومت عوام الناس کو راحت فراہم کرنے کی خاطر مزید کئی تاریخی فیصلے لے گی ۔