بلال فرقانی
سرینگر// وادی میں سیلانیوں کی غیر معمولی آمد کے نتیجے میں سیاحتی شعبے سے وابستہ لوگوں کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ اور آنے والوں ایام میں مقامی و غیر مقامی سیلانیوں کی بڑی تعداد کی آمد متوقع ہے۔ موسم سرما کے دوران زائد از58ہزار سیلانیوں نے وادی کی خوبصورتی کا نظارہ کیا،جبکہ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران صرف20ہزار سیاح ہی وادی آئے تھے۔موسم سرما کے آغاز یعنی دسمبرسے ہی وادی میں سیاحوں کہ غیر معمولی آمد شروع ہوئی جس کا سلسلہ جاری ہے۔ دسمبر2020 میں89غیر ملکیوں سمیت13ہزار 237 سیاح وادی کی سیر و تفریح کیلئے آئے۔ جنوری2021 میں19ہزار102سیاح وادی پہنچے، جن میں60غیر ملکی بھی شامل تھے،جبکہ فروری میں ان میں مزید اضافہ ہوا اور26ہزار218سیلانیوں نے وادی کی سیر کی،جن میں154 غیر ملکی سیاح بھی شامل تھے۔ مجموعی طورپر وادی میں دسمبر ، جنوری اور فروری میں58ہزار647سیاح آئے جو گزشتہ برس کے ان ہی 3مہینوںکے مقابلے میں4گنا زیادہ ہے۔ دسمبر 2019،جنوری 2020اور فروری 2020میں سیاحوں کی مجموعی تعداد19ہزار999رہی جبکہ 2020کے پورے سال وادی آنے والے سیاحوں کی مجموعی تعداد41ہزار267رہی،جن میں3ہزار897غیر ملکی سیاح بھی تھے۔ سیاحوں کی غیر معمولی آمدسے گزشتہ2برسوں کے دوران اس شعبے کو ہوئے نا قابل تلافی نقصان سے اس صنعت میںنئی جان آگئی ہے۔مارچ کے آخری ہفتے میں ایشیاء کے سب سے بڑے’ گل لالہ باغ‘ بھی امسال قبل از وقت کھولاجا رہا ہے،جبکہ سیاحت سے جڑے ہوئے لوگوں کو یقین ہے کہ اس سے بھی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد وارد کشمیر ہوگی۔ محکمہ سیاحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپریل کے پہلے ہفتے میں باغ گل لالہ میں سیاحتی میلہ کا بھی ممکنہ طور پر انعقاد کیا جائے گا،جس کے دوران فلم انڈسٹری بالی ووڈ کی اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا جانے کا امکان ہے۔ ہوٹلریس کلب کے سربراہ مشتاق احمد چایہ نے سیاحوں کی غیر معمولی آمد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ امسال وادی میں سیاحتی سرگرمیاں بہتر رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ وادی میں سیاحتی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی گنجائش موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپریل تک بیشتر ہوٹلوں میں بکنگ کرائی گئی ہے اور بیرون ریاستوں سے پیکیجوں اور یہاں پر چھٹیاں گزارنے کے بارے میں سیاح استفسار کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے تاہم کہا کہ سرینگر جموں شاہراہ کی خستہ حالی کے نتیجے میں سیاحوں کا ایک طبقہ وادی سے دور رہتا ہے،جس کے نتیجے میں یہاں چھوٹے ہوٹلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ چایہ نے کہا کہ سرینگر جموں شاہراہ کو ہمہ وقت قابل آمدرفت بنانے کیلئے شد و مد سے کام کیا جانا چاہیے۔ مرکزی سکریٹری سیاحت ، اروند سنگھ نے گزشتہ دنوں وادی کے دورہ پر کہا تھاکہ حکومت کو یقین ہے کہ گھریلو سیاحت اپنی اصل سطح پر واپس آجائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملکی سیاحت کی بحالی کے آثار دکھائی دے رہے ہیں اور بھارت کے دیگر حصوں کے ساتھ جموں وکشمیر خصوصا گلمرگ اور سرینگر سے بھی انتہائی حوصلہ افزا رپورٹیں آرہی ہیں۔اروند نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ٹیکہ کاری پروگرام مکمل طور پر ہوجانے کے بعد کورونا وائرس کی شدت کم ہوگی اور ما بعد ملکی سیاحت اس کی اصل سطح پر آجائے گی۔کشمیر ٹریڈ الائنس نے لاک ڈائون کے دوران سیاحتی شعبے کو پہلے9ماہ کے دوران1292 کروڑ روپے کے نقصانات سے متعلق رپورٹ مرتب کی تھی،جبکہ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزنے اپنی پورٹ میں کہا تھا کہ سیاحت کو اگست تا دسمبر2019 کے بیچ10 ارب56کروڑ32لاکھ64ہزار روپے کا نقصان ہوا۔سیاحت سے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ3اگست سے وادی کے قریب1300ہوٹل اور925ہاوس بوٹوں کے علاوہ650شکارے سیاحوں سے خالی تھے،اور اس صورتحال کے نتیجے میں سیاحتی صنعت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا۔
Lt Governor chairs review meeting of Power Development Department
JAMMU, APRIL 20: Lieutenant Governor Shri Manoj Sinha today chaired a review meeting of the Power Development Department. Various...
Read more