*جناب پروفیسر بشر بشیر صاحب کا اظہارِ تشکُر*
یہ خبر پہلے ہی دی جاچکی ہے کہ معروف معلم، محقق، دانشور، ادیب اور شاعر پروفیسر بشر بشیر صاحب کی والدہ محترمہ کا انتقال یکمِ نومبر ۲۰۲۲ء کو اُن کے آبائی گاؤں چیوڈارہ بیروہ میں ہوا۔ اور یہاں ہی اُن کے آبائی مقبرہ میں اُن کی تدفین عمل میں آئی۔
اس سانحہ ارتحال کے موقعے پر وادی کے اطراف واکناف اور ملک کے دیگر حصوں سے علمی، ادبی، سیاسی، سماجی، ثقافتی، سرکاری اور غیر سرکاری اداروں نیز دیگر ادبی، سماجی اور سیاسی شخصیات نے جناب بشر بشیر صاحب سے اُن کے گھر جاکراور پرنٹ، الیکٹرانک یا سوشل میڈیاکی وساطت سے ان کے اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ اظہارِ تعزیت، دلی ہمدردی اور یکجہتی کااظہارکیا ہے۔ آج چوتھے دن بھی اُنکے ہاں مختلف مکاتیبِ فکر کے لوگوں اور ہمدردوں کے آنے کا سلسلہ جاری رہا۔
چونکہ پروفیسر بشر بشیر صاحب ہمارے ادارے گلشن کلچرل فورم کشمیر کے ساتھ نہ صرف وابستہ ہیں بلکہ اسکے روح رواں بھی ہیں۔ لہٰزا اس سلسلے میں ہم اُن تمام اداروں، انجمنوں اور شخصیات کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو بالواسطہ یا بلاواسطہ اُن کے غم میں شریک رہے اور انکے ساتھ اظہارِ یکجہتی و ہمدردی کرتے رہے۔ مختلف اداروں اور گراں قدر شخصیات کا فرداً فرداً نام لیکر شکریہ ادا کرنا اُن کے لیئے ممکن نہیں۔ لہٰزا ہم یہ اظہارِ تشکُر آپ تک پہنچا رہے ہیں کہ جناب پروفیسر بشر بشیر صاحب اور مرحومہ کے دیگر پسماندگان تمام بہی خواہوں اور ہمدردوں کا دل کی عمیق گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔