شروع کی گئی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں 3 ہفتوں سے بھی کم عرصے میں 21 جنوری تک 15 سے 18 سال کی عمر کے 85 فیصد بچوں کو ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے 30 جنوری تک 100 فیصد ویکسینیشن کا ہدف رکھا ہے جو پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا کہ ویکسینیشن کورونا سے بچاؤ کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ تمام طلبہ جو ویکسینیشن کے اہل ہیں ان کی ویکسینیشن ضرور کروائی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی کے 15 تعلیمی اضلاع میں سے 12 میں سرکاری اسکولوں میں 85 فیصد بچوں کو ٹیکہ لگایا گیا ہے اور تقریباً 300 اسکول ایسے ہیں جہاں 90 فیصد اہل بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ڈپٹی سی ایم مسٹر منیش سسودیا نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں جس تیزی کے ساتھ ویکسینیشن کے حوالے سے کام کیا جا رہا ہے وہ واقعی قابل ستائش ہے، کورونا کی اس مشکل صورتحال میں ہمارے اساتذہ بچوں کی تعلیم، ان کی ویکسینیشن اور دیگر کاموں میں شامل ہیں۔ قیادت کرتے ہوئے بھی دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن ہمیں پڑھائی کو آن لائن سے آف لائن کرنے میں مدد دے گی۔ اب جہاں کورونا کے کیسز کم ہو رہے ہیں اور زیادہ تر بڑی کلاسوں کے بچوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے تو اس صورتحال میں ڈی ڈی ایم اے کے سامنے سکولوں کو دوبارہ کھولنے کی تجویز دی جا سکتی ہے۔ایک طرف جہاں سرکاری سکول ویکسینیشن کا ہدف پورا کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں وہیں دوسری طرف پرائیویٹ سکولوں میں بھی کچھوے کی رفتار سے ویکسی نیشن ہو رہی ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں میں 21 جنوری تک صرف 42 فیصد اہل طلبہ کو ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ مشرقی ضلع کو چھوڑ کر باقی تمام اضلاع میں پرائیویٹ سکولوں میں ویکسینیشن کی کل تعداد 50 فیصد تک بھی نہیں پہنچ سکی ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں میں ویکسینیشن کے لیے تقریباً 3.5 لاکھ اہل طلبہ ہیں، لیکن تقریباً 2 لاکھ طلبہ کو ابھی تک ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔ ویکسینیشن کے معاملے میں امداد یافتہ اسکولوں کے اعداد و شمار بھی کچھ خاص نہیں ہیں۔ یہاں بھی کل اہل طلباء میں سے صرف 57 فیصد کو ہی ویکسین ملی ہے۔
Lt Governor chairs review meeting of Power Development Department
JAMMU, APRIL 20: Lieutenant Governor Shri Manoj Sinha today chaired a review meeting of the Power Development Department. Various...
Read more