سری نگر، 28 اپریل (یو این آئی) سری نگر کے پائین شہر کے نوہٹہ علاقے میں واقع 626 برس قدیم تاریخی جامع مسجد کا انتظام و انصرام چلانے والی ‘انجمن’ نے کورونا وائرس کے پھیلائو کے خطرات اور سری نگر میں دفعہ 144 کے نفاذ کے پیش نظر اس عبادت گاہ میں تمام اجتماعی نمازیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بدھ کی علی الصبح پولیس اہلکاروں نے جامع مسجد آ کر انجمن اوقاف کے عہدیداروں کو مطلع کیا کہ سری نگر میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے اس لئے جامع مسجد میں تمام اجتماعی نمازیں معطل کی جائیں۔
اس دوران انجمن نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ کووڈ 19 کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظراگرچہ جامع مسجد میں نماز کے دوران تمام ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جا رہا تھا تاہم نمازیوں کی صحت و سلامتی اور حفاظت کے لئے جامع مسجد میں تمام اجتماعی نمازوں کو فی الحال معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
دریں اثنا کورونا کی شدید لہر کے پیش نظر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان نے اپنے تمام دینی و سماجی اجتماعات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تنظیم کے صدر حجت الاسلام و المسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مرکزی امام باڑہ بڈگام میں نماز ظہرین کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ تنظیم کے اہتمام سے ماہ مبارک کے دوران منعقد ہونے والے تمام اجتماعات آج سے منسوخ کئے جا رہے ہیں، جس میں ماہ مبارک کے اجتماعی اعمال و عبادات بشمول نماز جمعہ، شب ہائے قدر، یوم القدس، یوم شہادت امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب اور نماز عید کے اجتماعات شامل ہیں، منعقد نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ 30 اپریل سے انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام جمعہ مراکز مرکزی امام باڑہ بڈگام، قدیمی امام باڑہ حسن آباد، جامع مسجد سونہ پاہ، آستان عالیہ چاڈورہ، پونچھ گنڈ، ماگام، صوفی پورہ پہلگام، سوٹھ کٹرباغ، امام باڑہ گامدو، جامع مسجد نوگام، ڈب گاندربل، اسکندر پورہ، کمل کورٹ اوڑی، گریند کلان اور وکھرون پر کسی بھی جگہ نماز جمعہ منعقد نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں صورتحال سنگین رخ اختیار کر رہی ہے اور جموں و کشمیر میں بھی وبائی صورتحال میں شدت آرہی ہے اس لئے احتیاتی تدابیر بالخصوص بڑے اجماعات سے اجتناب ناگزیر بن چکا ہے۔