شاہد ٹاک
شوپیان// شوپیان کے ایک مضافاتی گائوں میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان مسلح جھڑپ ہوئی جس کے بعد آپریشن کو اتوار کی صبح تک ملتوی کردیا گیا۔پولیس نے ضلع ہیڈکوارٹر سے دور راولپورہ نامی گائوں اور اسکے ملحقہ علاقوں کا جنوری سے ابتک قریب 15بار کریک ڈائون کیا اور سنیچر کی شام 13گھنٹوں کی تلاشی کارروائی کے بعد سیکورٹی فورسز جنگجوئوں کی جانب سے بنائے گئے زیر زمین ہائیڈ اوٹ تک پہنچے جس کے بعد مسلح تصادم کا آغاز ہوا۔ فائرنگ کے تبادلے کیساتھ ہی ضلع میں انٹر نیٹ سروس منقطع کردی گئی۔
مسلح تصادم
شوپیان کے متصلہ دیہات میں لگاتار اور متواتر طور پر کریک ڈائون کی کارروائیاں کی جارہی ہیں اورپچھلے 10روز سے قریب 20دیہات کا محاصرہ کیا جاچکا ہے۔سنیچر کی صبح 6بجے ضلع ہیڈکوارٹر سے8کلو میٹر دور راولپورہ نامی گائوں کا 34آر آر،14بٹالین سی آر پی ایف نیز پولیس نے جنگجوئوں کی موجودگی کے بعد تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔دن بھر کی کارروائی کے دوران متعدد بار تلاشیاں لیں گئیں، متصلہ میوہ باغات کو کھنگالا گیا، کئی رہائشی مکانوں کی بھی باریک بینی سے تلاشیاں لی گئیں لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی۔ شام کے 8بجے تک یہی سلسلہ جاری رہا اور بالآخر سیکورٹی فورسز نے ایک مکان میں موجود ہائیڈ اوٹ کا پتہ لگا کر جنگجوئوں کو دھونڈنے میں کامیابی حاصل کرلی۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جونہی تلاشی پارٹی نے کمین گاہ کی طرف جانے کی کوشش کی تو اس مٰں موجود جنگجوئوں اور فورسز میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو ایک گھنٹے تک جاری رہا جس کے بعد آپریشن کو اتوار کی صبح تک ملتوی کردیا گیا۔پولیس نے بتایا ہے کہ کمین گاہ میں وادی کا ایک مطلوب ترین جنگجو کمانڈر موجود ہے جس کے ساتھ کم سے کم مزید 2یا تین ساتھی بھی کمین گاہ میں ہوسکتے ہیں۔پولیس نے بتایا ہے کہ مذکورہ جنگجو کمانڈر مقامی ہے جو اکتوبر 2018 سے سرگرم ہے۔بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے کا جنوری سے ابتک کم سے کم 15بار آپریشن کیا جاچکا ہے۔پولیس نے بتایا ہے کہ گائوں مین جنگجوئوں کی موجودگی کے بعد آپریشن جاری رکھنے میں دشواریاں پیش آئیں جس کے باعث گائوں میں چاروں طرف روشنی کا انتظام کیا گیا اور آپریشن کو ملتوی کردیا گیا۔واضح رہے کہ سنیچر کی صبح ہی راولپورہ کی ملحقہ بستیاویند کے میو ہ باغات کی تلاشیاں لی گئی تھیں۔
پلوامہ میں کریک ڈائون
نیوز ڈیسک
پلوامہ // گنا پورہ آڑچھ نامی گائوں کا 44آر آر،18بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس نے محاصرہ کیا اور گائوں کی ناکہ بندی کر کے گھر گھر تلاشیاں لیں۔کئی گھنٹوں تک آپریشن جاری رہا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی پولیس نے شوپیان میں 7نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لا کر انکے قبضے سے 2گرینیڈ بر آمد کرنیکا دعویٰ کیا ہے۔ادھرپنگلنہ،ورون،پاری گام اوررہمو پلوامہ کے علاقوں میں تلاشیاں لی گئیں۔جنوبی ضلع کولگام کے یاری پورہ میں رواں سال کے بڑے سرچ آپریشن کے دوران ڈرون کیمروں کا استعمال عمل میں لاکر گھر گھر تلاشیاں لی گئیں۔