پیرزادہ سعید
کرناہ //کرناہ کے ہیلتھ بلاک خاص طور پر ایس ڈی ایچ ٹنگڈار میں عملے کی شدید کمی کے نتیجے میں مریضوں کو سخت ترین مشکلات کا سامنا ہے ۔ جس کے نتیجے میں مہلک امراض میں مبتلا مریضوں کا وادی کے ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے ۔مقامی لوگوں نے حکام سے مانگ کی ہے کہ سرحدی علاقوں میں سرما سے قبل ہی ماہر ڈاکٹروں کی تعیناتیاں عمل میں لائی جائیں، تاکہ یہاں کے مریضوں کو سرینگر اور دیگر ہسپتالوں کا رخ نہ کرنا پڑے۔ معلوم رہے کہ اس وقت ہیلتھ بلاک کرناہ میں محکمہ صحت میں عملے کی شدید قلت ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ35 سال کی سروس کے بعد ڈینٹل
ٹیکنیشن کی حالیہ منتقلی کے بعد وہاں ایک ہی ڈ ینٹل سرجن رہ گیا ہے ۔زرائع سے معلوم ہوا بلاک میں ڈینٹل اسٹاف کی 9 اسامیوں ہیں جن میں چار ڈینٹل سرجن، تین جونیئر ڈینٹل ٹیکنیشن، ایک سینئر ڈینٹل ٹیکنیشن اور ایک سپروائزر ڈینٹل ٹیکنیشن شامل ہیں،لیکن برسوں سے انہیں پُر کرنے کے حوالے
سے سرکاری سطح پر کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں ۔قابل ذکر ہے کہ ڈینٹل سرجن کی تین آسامیاں کئی دہائیوں سے خالی ہیںاور موجودہ سولٹری ڈینٹل سرجن جو کہ SDH ٹنگڈار میں 18 سال کی سروس کے ساتھ پوسٹ گریجویٹ ہیںکو ٹرانسفر نہیں کیا گیا۔اسی طرح ایس ڈی ایچ ٹنگڈار میں 2 سال قبل ایک مقامی اینستھیسٹسٹ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے کل وقتی اینستھیسٹسٹ کی کمی ہے، جبکہ ہسپتال میں ماہر اطفال ،ENTامراض چشم اور دیگر ماہر ڈاکٹروں کی شدید قلت ہے جس کے نتیجے میں80ہزار نفوس پر مشتمل کرناہ کے مریضوں کو اعلاج ومعالجہ کےلئے وادی منتقل کیا جاتا ہے۔ اسی طرح ہسپتال کو 100 بستروں کی سہولت یعنی اپ گریڈ کرنے کے مسلسل عوامی مطالبات کے باوجود بھی سرکاری سطح پر کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھائے جا رہے ہیں ۔ذرائع سے مزید معلوم ہوا ہے کہ اس وقت کرناہ میں 149 منظور شدہ ملازمین میں سے صرف 62 کام کر رہے ہیں اور 87ملازمین کی اسامیاں خالی ہیں ،جبکہ ڈاکٹر کے زمرے میں 31 منظور شدہ آسامیوں میں سے صرف 10 کام کر رہے ہیں اور 21 اسامیاںخالی پڑی ہیں جن میں 18 میڈیکل آفیسرز اور 3 ڈینٹل سرجن بھی شامل ہیں۔ 118 نان گزیٹڈ آسامیوں میں سے 52 کو پُر کیا گیا ہے اور 66خالی ہیں ۔ٹنگڈار میں اس وقت این ایچ ایم ملازمین کام کر رہے ہیں لیکن برسوں سے ان کےلئے کوئی ٹرانسفر پالیسی نہ ہونے کے نتیجے میں ان کے گھریلو مسائل بڑھ رہے ہیں اور ایسے ملازمین برسوں سے حکام سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کےلئے کوئی ٹرانسفر پالیسی تشکیل دی جائے ۔حالانکہ کئی بار سرکار کو یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ سرحدی علاقوں کےلئے کوئی ایسی پالیسی بنائی جائے تاکہ ہر دو سال کے بعد ڈاکٹروں کے تبادلے عمل میں لائے جائیں جس سے یہاں پر عملے کی کمی بھی دور ہو جائے گی اور برسوں سے ایک جگہ تعینات ملازمین اور ڈاکٹر بھی کام سے تنگ نہیں آئیں گے ۔
PET Scan available at SKIMS Soura for Rs 14,500, for poor at Rs 10,000: MS
Srinagar: The Sher-e-Kashmir Institute of Medical Sciences (SKIMS) in Srinagar offers Positron Emission Tomography (PET) scans at a standard rate...
Read more