پیرزادہ سعید
ٹیٹوال // شاردا کمیٹی کے چیئرمین رویندر پنڈتا نے ہندوپاک حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیٹوال سے تاریخی شاردا پیٹھ کو مذہبی بنیادوں پر کھول کر اُن کے درینہ مطالبے کو پورا کریں ۔ٹیٹوال جموں وکشمیر کی وہ واحد سرحد ہے جوطویل عرصے سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مشترکہ ثقافتی اور مذہبی ورثے کی علامت رہا ہے۔ قدیم شاردا پیٹھ مندر جسے ہندوئوں سکھوں اور کشمیری پنڈتوں نے تعظیم دیا ہے، خطے میں مختلف عقائد کے ہم آہنگ بقائے باہمی کا ثبوت ہے۔ٹیٹوال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ۔ چیئرمین رویندرا پنڈتا نے سماجی مذہبی سیاحت کے ذریعے سرحد کے دونوں طرف کے لوگوں کو دوبارہ جوڑنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا”شاردا پیٹھ مندر صرف ایک مذہبی مقام نہیں ہے؛ یہ اتحاد اور مشترکہ ورثے کی علامت ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم عقیدت مندوں اور سیاحوں کو ایک بار پھر اس مقدس مقام کی زیارت کرنے کے لیے دروازے کھول دیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس کےلئے مسلسل اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، تاکہ سرحد پار نیلم میں قائم شاردا ماں مندر کو دوبارہ سے بحال کیا جا سکے ۔بی ڈی سی چیئرپرسن بلاک ٹیٹوال نے ممکنہ اقتصادی فوائد پر روشنی ڈالی جو اس راہداری کو دوبارہ کھولنے سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ سے سیاحت کی صنعت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ٹیٹوال کو سماجی اور مذہبی سیاحت کےلئے دوبارہ کھول کر ہم نہ صرف امن اور خیر سگالی کو فروغ دے سکتے ہیں بلکہ مقامی معیشت کو بھی فروغ دے سکتے ہیں اور علاقے کے لوگوں کے لیے ذریعہ معاش بھی فراہم کر سکتے ہیں۔ پنڈتا کی اپیل ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دونوں قوموں کے درمیان امن اور مفاہمت کے لیے جذبات بڑھ رہے ہیں۔
Department of Pension & Pensioners’ Welfare Conducts Digital Life Certificate (DLC) Awareness Camps in Srinagar
November 6, 2023, Srinagar The Department of Pension & Pensioners' Welfare (DoPPW) today conducted a number of camps in Srinagar...
Read more