برطانوی ماہر اقتصادیات جم او نیل، جنہیں برکس کا مخفف بنانے کا سہرا دیا جاتا ہے، کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں جی20 سربراہی اجلاس کی کامیابی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ‘واضح طورپر فاتح‘بنا دیا ہے۔
اونیل نے پروجیکٹ سنڈیکیٹ کے لیے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ نئی دہلی میں منظر عام پر آنے والا مشترکہ اعلامیہ اس بات کی مزید تصدیق کرتا ہے کہ جی20 وہ واحد ادارہ ہے، جس کے پاس عالمی چیلنجوں کے حقیقی عالمی جوابات فراہم کرنے کا اختیار اور وسعت ہے۔ نہ ہی برکس اور نہ ہی جی7 میں عالمی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت ہے۔
رکن ممالک وسیع پیمانے پر مسائل کو حل کرنے کے لیے متفق ہوئے۔ واضح چیلنجوں کے باوجود وہ طویل عرصے تک غور و خوض کے بعد جی 20 کی موزونیت کو دوبارہ ظاہر کرنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے کہا،’’ہمیں ان لوگوں کی تعریف کرنی چاہیے، جنہوں نے-غالباً ہندوستان اور امریکہ-حتمی اعلامیہ کو آگے بڑھانے میں سب سے بڑا کردار ادا کیا۔‘‘
انہوں نے پروجیکٹ سنڈیکیٹ میں کہا کہ ’’نئی دہلی اعلامیہ موسمیاتی تبدیلی، عالمی بینک میں اصلاح کی ضرورت، متعدی بیماریوں پر قابو پانے، اقتصادی استحکام، یوکرین میں جنگ اور دیگر معاملات جیسے عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک مضبوط اور ٹھوس کوشش کی سمت میں پہلا قدم ہو سکتا ہے۔ اگرچہ اس ایجنڈے پر روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کی غیر موجودگی میں اتفاق رائے ہوا، تاہم اس میں شرکت کرنے والے روسی اور چینی نمائندے اپنی اپنی حکومتوں کی اجازت کےبغیر کسی بھی چیز پر دستخط نہیں کرتے۔‘‘
مضمون میں کہا گیا ہے کہ حالیہ برکس سربراہی اجلاس کی اہمیت چینی صدر کی جی20 میں غیر موجودگی سے کم ہو گئی تھی، تاہم’’جیسی صورتحال ہے،وزیر اعظم مودی جی20 سربراہی اجلاس کی کامیابی کی بدولت اس سمٹری سیزن کے غیر متنازعہ فاتح ہیں‘‘۔انہوں نے مضمون میں کہا کہ،’’تصورات کی اہمیت ہوتی ہے اور اس وقت وہ شی سے زیادہ صاحب بصیرت والے سیاستدان لگ رہے ہیں‘‘۔
برطانوی ماہر اقتصادیات نے خیال ظاہر کیا کہ’’ جی 20 نے افریقی یونین کو شامل کرنے کے لیے اپنی صفوں کو بڑھانے اوراسے جی21 بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے ایک اور لطیف، لیکن اہم کامیابی حاصل کی ہے۔یہ پیش رفت مودی کو ایک واضح سفارتی فتح فراہم کرتی ہے، جس سے وہ گلوبل ساؤتھ کے چیمپئن کے طور پر اپنی شبیہ کو نکھار سکتے ہیں۔ یہ برکس کی اپنی توسیع پر بھی زور دیتا ہے جو بظاہر بے ترتیب نوعیت کے معلوم ہوتےہیں”۔
پاکستان میں صحافیوں کی ہلاکت اور اغواکاری کا دراز سلسلہ صحافتی کسی بھی ملک میں جمہوریت کا ایک اہم ستون مانا
پاکستان میں صحافیوں کی ہلاکت اور اغواکاری کا دراز سلسلہ صحافتی کسی بھی ملک میں جمہوریت کا ایک اہم ستون...
Read more