ارشد رسول
سالانہ امر ناتھ یاترا بھائی چارے کی علامت ہے اور اس یاترا کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ وادی کشمیر کے لوگوں نے ہمیشہ یاتریوں کا خیر مقدم کیا اور انہیں پوترا گھپا تک پہنچانے کی خاطر اپنے آپ کو وقف رکھا۔ امر ناتھ یاترا سے یہاں کے لوگوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے کیونکہ جو یاتری یہاں پر آتے ہیں وہ یہاں پر شاپنگ بھی کرتے ہیں اوراس طرح سے مقامی لوگوں کو روزگار کی سبیل بھی ہوتی ہے۔ سالانہ امر ناتھ یاترا بھائی چارے کی ایک علامت رہی ہے اور صدیوں سے وادی کشمیر کے مسلمانوں نے یاتریوں کی خدمات کی اورا نہیں بہتر سہولیات فراہم کئے ۔ اس یاترا کی ایک خوبی یہ ہے کہ مقامی مسلمان یاتریوں کے لئے گھوڑے دستیاب رکھتے ہیں اور انہیں پوترا گھپا تک پہنچاتے ہیں تاکہ یاتریوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرناپڑا۔ امسال ریکارڈ توڑ یاتریوں کی آمد متوقع ہے اور جموں وکشمیر انتظامیہ نے بھی اس حوالے سے سبھی تیاریاں مکمل کی ہوئی ہیں۔ موجودہ انتظامیہ نے یاتریوں کو بہتر سہولیات میسر رکھنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا ہے، سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات کئے گئے ہیں اور چپے چپے پر فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہیں تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ امسال یاتریوں کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ، موجودہ سائنسی دور میں یاتریوں کو مخصوص شناختی کارڈ اور ٹریکنگ سسٹم فراہم کیا گیا تاکہ اگر کوئی یاترا راستہ بھڑک جائے تو فوری طور پر اس کو ڈھونڈ نکالا جا سکے۔ سالانہ یاترا کو خوش اسلوبی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر ایل جی انتظامیہ نے زمینی سطح پر انتظامات کئے ہیں اور روانہ کی بنیاد پر منوج سنہا یاترا کے حوالے سے سینئر آفیسران سے جانکاری حاصل کر رہے ہیں۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے آفیسران کو ہدایت دی ہے کہ یاتریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کی خاطر کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں ہونا چاہئے۔ سینئر آفیسران کو بالہ تل اور پہلگام میں تعینات کیا گیا ہے اور وہ چوبیس گھنٹے یاتریوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ امسال یاتریوں کے لئے آن لائن بکنگ بھی شروع کی گئی جس سے یاتریوں کو آسانی ہوئی اور لوگوں نے اس کا خیر مقدم کیا ۔ گر چہ ماضی میں بھی آن لائن موڑ کے ذریعے رجسٹریشن ہوتی تھی لیکن امسال شرائن بورڈ نے یاتریوں کی سہولیت کے لئے ایپ بنائی جس سے یاتریوں کو رجسٹریشن کرانے میں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ وادی کشمیر کے لوگ یاترا کا سال بھر انتظار کر تے ہیں کیونکہ یہ یاترا بھائی چارے کی علامت ہے اور یہاں کے مسلمانوں نے ہمیشہ یاترا کے دوران اپنے آپ کو وقف رکھا۔ نامساعد حالات کے دوران بھی یاتریوں کی حفاظت کی خاطر کشمیر کے مسلمانوں نے اپنے آپ کو وقف رکھا اور آج بھی یہاں کے مسلمان یاتریوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ یکم جولائی کے روز شروع ہوئی امر ناتھ یاترا کا پہلا قافلہ جب کشمیر وارد ہوا تو جگہ جگہ مقامی لوگوں نے یاتریوں کا استقبال کیا اور انہیں پھول کی مالائیں پہنائیں۔ یاتریوں نے اس موقع پر کہاکہ امسال پہلی بار دیکھنے کو ملا کہ ہر علاقے میں لوگ ان کا استقبال کر رہے ہیں جو خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جگہ جگہ لوگوں کی جانب سے استقبال کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ وادی کشمیر میں حالات اب بہتر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی گر چہ مقامی لوگ یاتریوں کا استقبال کیا کرتے تھے لیکن امسال اس میں جوش اور ولولہ دیکھا گیا۔ یاتریوں نے کہاکہ واقعی میں کشمیر کے حالات یکسر تبدیل ہو ئے ہیں اور اس کے اثرات زمینی سطح پر نمایاں ہیں۔ سالانہ امر ناتھ یاترا کے حوالے سے جموں وکشمیر کی موجودہ انتظامیہ جس کی سربراہی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کر رہے ہیں نے اس بار یاتریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا ہے اور یاتریوں نے بھی اس کا برملا اظہار کیا کہ رواں سال بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ یاتریوں کو بہتر سیکورٹی فراہم کرنے کی خاطر تین سو پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں جو دن رات اپنے خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔