Friday, May 16, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Opinion Article

گزرگاہ خیال ۔۔ آج تم یاد بے حساب آۓ

Gadyal Desk by Gadyal Desk
06/12/2022
A A
گزرگاہ  خیال ۔۔  آج تم یاد بے حساب آۓ
FacebookTwitterWhatsappTelegram

محمد سلیم سالک

”میرے ساتھ چلو ہمیں ٹیگور ہال تک جانا ہے وہاں ایک مشاعرہ ہورہا ہے ۔“یہ کہتے ہوئے مرحوم فرید پربتی نے اپنی گاڑی ٹاٹا انڈیکا کا دروازہ کھولا ۔میں بادل ناخواستہ گاڑی میں سوار ہوا۔ ٹیگور ہال پہنچتے ہی چند نامانوس چہروں نے باری باری فرید برپتی سے مصافحہ کیا۔ایک شخص نے معانقہ کرتے ہوئےکہا کہ ڈاکٹر صاحب ہم آپ کے کہنے پریہاں آئے ہیں اور آپ کا کچھ اتا پتا نہیں ۔فریدصاحب نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اگر اپنی شاعری میں نکھار لانا چاہتے ہو تو مشاعروں میں اچھے شعرا کے کلام کو سننے کی عادت ڈالو۔ مشاعرے کی صدارت مرحوم حکیم منظور کررہے تھے ۔ مشاعرہ ختم ہونے کے بعد مرحوم فرید پربتی نے مجھ سے مخاطب ہوکر ایک شاعر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا” ذرا وحید مسافر کو بلاو“۔۔۔
میں وحید مسافر کو ڈھونڈنے لگا جن کا میں نے ابھی ابھی نام سنا تھا ۔سفید وسیاہ ہلکی داڑھی٫ نحیف و نزار ٫ سادہ لباس اور سگریٹ کے کش لیتے ہوئے وہ ایک اورشخص کے ساتھ محو گفتگو تھے ۔ نزدیک جانے کے بعد معلوم ہوا کہ وحید صاحب کسی خاص موضوع پر گفتگو کررہے ہیں ۔ میں نے جسارت کرتے ہوئے کہا کہ فرید پربتی صاحب آپ کو ڈھونڈ رہے ہیں ۔ فرید صاحب چند شعراء کے ساتھ ٹیگورہال کے صحن میں ایک دائرے کی صورت میں بیٹھ گئے۔ان شعراء میں جو نام میرے ذہین کے کینواس پر موجود ہیں ان میں پرویز مانوس ٫مبشر رفاعی ٫ رٶف راحت ,اشرف عادل اور وحید مسافر قابل ذکر ہیں ۔ باتوں باتوں میں پتہ چلا کہ فرید صاحب ”کاروان اردو“ کے نام سے ایک ادبی تنظیم بنانا چاہتے ہیں ۔ حاضرین نے حامی بھری ۔ پھر کئی ہفتوں تک اس تنظیم کے ہفتہ وار مشاعرے ہوتے رہیے ۔ ہر ہفتہ وحید مسافر اپنے کلام سے نوازتے رہتے ۔ یہاں تک کہ ان کے ساتھ باضابطہ ایک ڈائری ہواکرتی تھی ۔جہاں ملے ٫جب بھی ملے کچھ اشعار ضرور سناتے ۔کشمیر عظمیٰ میں جب بھی کوئی غزل چھپتی تو فون کرکے ضرور اطلاع دیتے ۔میں ہنسی مذاق میں کہتا کہ پہلے چائے پلانے کا وعدہ کریں پھر آپکی غزل پڑھوں گا۔ خوش دلی سے حامی بھرتے ۔ یہ سلسلہ کئی سالوں تک چلتا رہا ۔ ایک سال مجھے دربار مو کے سلسلے میں جموں جانا پڑا ۔تو کیا دیکھتا ہوں وحید صاحب وہاں بھی پہنچ گۓ ۔اب جموں میں جہاں بھی ادبی محفل سجتی وحید صاحب پہلی صف میں براجمان نظر آجاتے ۔پہلے پہل کلام پڑھنے میں شرماتے لیکن پھر آہستہ آہستہ ہر مشاعرے میں کلام پڑھنے پہنچ جاتے ۔ایک دفعہ میں نے پوچھا کہ اب آپ کا شعری مجموعہ آنا چاہیۓ ۔کچھ دیر توقف کرتے یوۓ کہنے لگے برخوردار میرا پہلا شعری مجموعہ زیر ترتیب ہے اور اس کا مسودہ قبلہ رفیق راز کے پاس ہے ۔انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ تقریظ کے چند صفحات لکھے گۓ ۔انشإ الللہ اس سال میری کتاب ضرور چھپے گی۔جب نے شعری مجموعے کے عنوان کے بارے میں دریافت کیا تو ان کے منہ سے برجستہ “طلاطم ” نکلا ۔پہلے تو میں چونک گیا کہ وحید صاحب جیسی نرم ونازک شخصیت کا طلاطم سے کیا واسطہ ۔ کسی نے خوب کہا کہ شاعر اگرچہ باہر سے شانت ہوتا ہے لیکن اندر سے طلاطم خیر موجیں ہمیشہ موجزن ہوتی ہیں ۔
پھر اچانک ملاقاتوں کا یہ سلسلہ منقطع ہوگیا ۔ معلوم کرنے پتہ چلا موصوف عرب اپنی بیٹی کے پاس چلے گئے ہیں ۔ قریباًایک سال کے بعد وحید مسافر بنفس نفیس میرے سامنے کھڑے ہوگئے ۔میں حیرت و انبساط میں ان کو تکتا رہا۔ بڑے خوش لگ رہے تھے ۔چندکھجوریں اور آب زمزم کی ایک چھوٹی بوتل دیتے ہوئے گویا ہوئے ۔”برخوردار میں نے عرب میں اردو مشاعرے میں شرکت کی “ یہ کہتے ہوئے جھوم رہے تھے ۔ میں نے از راہ مذاق جوابا کہا اب آپ انٹرنیشل شاعر ہوگۓ ہیں ۔
پھر چند ہفتوں کے بعد ”طلاطم “ کے عنوان سے ایک شعری مجموعہ بھی شائع کیا۔ مجموعہ میں رفیق راز صاحب کی تقریظ بھی شامل تھی ۔ بڑی محبت سے کتاب دیتے ہوئے کہنے لگے برخوردار ”اب شیرازہ میں اس پر ضرور تبصرہ کرنا“ ۔۔۔۔ قریبا چھ مہینوں کے بعد ایک دن یہ شکایت لے کر آئے کہ میں نے کتاب شائع کرکے بڑی غلطی کی ۔میں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے ۔”برخوردار سینکڑوں کتابیں مفت تقسیم کیں لیکن پھر بھی کسی نے ایک سطر لکھنا بھی گوارا نہیں کی۔ اب گھر میں کتابوں کا ڈھیر دیکھ کر افسوس ہوتا ہے ۔“ پھر جیسے ادب سے طبیعت اوب گئی تھی ۔زندہ رہنے کی خواہش مرگئی تھی ۔کبھی کبھار فون پر باتیں ہوتیں ۔مزاج میں سستی آگئی تھی ۔بیمار رہنے لگے تھے۔گھر سے نکلنا اچھا نہیں لگ رہا تھا۔ آہستہ آہستہ سلسلے منقطع ہونے لگے ۔یہاں تک کہ وحید صاحب کا آخری وقت بھی آگیا ۔میں اس جانکاہ خبر سے بےبہرہ ہی رہتا اگر مبشر رفاعی بروقت اطلاع نہ دیتے ۔ استاذی جاوید آذر کے ہمراہ تعزیت پرسی کرنے کے لۓ جب ہم وحید صاحب کے یہاں پہنچے تو ان کے فرزند سے معلوم ہوا کہ وحید صاحب آخری ایام میں اپنے شعری مجموعوں کے بنڈل دیکھ کر بہت دکھی ہوتے تھے اور گویا ہوتے کہ پوری زندگی شعرو شاعری میں صرف کردی لیکن سواۓ زیاں کے کچھ ہاتھ نہیں آیا ۔
آج جب ذاتی کتب خانے میں وحید مسافر کے شعری مجموعے پر نظر پڑی تو محسوس ہوا کہ وہ اب بھی کتاب کے تبصرے کے منتظر ہیں ۔میں من ہی من خود کو کوستا رہاکہ کم ازکم میں نے ان کی زندگی میں ہی کتاب پر تبصرہ کیا ہوتا تو شاید ان کی ادب کے تٸیں بددلی میں کسی حد تک ازالہ ہوجاتا ۔اب سوچتا ہوں سوائے دعا مغفرت کے میرے پاس کچھ نہیں ہے ۔۔۔

Related posts

Hon’ble Raksha Mantri Visits Srinagar

Hon’ble Raksha Mantri Visits Srinagar

15/05/2025
Sakeena Masood inaugurates, addresses National Academia Industry Conclave 4.0 at IUST

Omar led Govt committed for holistic development of every sector, section of society across J&K: Sakeena Itoo

15/05/2025
Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

Government P G College Rajouri NSS Volunteer delivers speech in Indian Parliament.

Next Post

Chief Justice e-inaugurates new court complex D H Pora, Kulgam

Related Posts

Hon’ble Raksha Mantri Visits Srinagar
Kashmir

Hon’ble Raksha Mantri Visits Srinagar

by Gadyal Desk
15/05/2025
0

Our Armed Forces have given exemplary punishment to terror planners sitting in Pakistan by dismantling their terror bases and killing...

Read more
Sakeena Masood inaugurates, addresses National Academia Industry Conclave 4.0 at IUST

Omar led Govt committed for holistic development of every sector, section of society across J&K: Sakeena Itoo

15/05/2025
Rana advocates participatory approach for conservation of forests

Rana advocates mandatory bunkers in border areas to protect lives, Assesses damages in shelling-hit areas of Mendhar

15/05/2025
Div Com Kashmir reviews arrangements for Eid Milad-un-Nabi (S.A.W), Friday following

Div Com-(K) reviews arrangements for Mela Kheer Bhawani

15/05/2025

DC Shopian reviews implementation of self- employment schemes

15/05/2025
Next Post
Chief Justice e-inaugurates new court complex D H Pora, Kulgam

Chief Justice e-inaugurates new court complex D H Pora, Kulgam

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.