رینگر //مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ہفتہ کو جموں اور کشمیر کے 20 اضلاع کے لیے ضلعی گڈ گورننس انڈیکس جاری کریں گے۔ جموں و کشمیر گڈ گورننس انڈیکس رکھنے والا پہلا مرکزی زیر انتظام علاقہ ہے ،اس سے قبل کسی بھی یوٹی کیلئے اس طرح نہیں کیا گیا ہے۔اس تقریب کا اہتمام محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات (DARPG) اور جموں و کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، پبلک ایڈمنسٹریشن اور دیہی ترقی کے ذریعہ سنٹر فار گڈ گورننس، حیدرآباد کے اشتراک سے مشترکہ طور پر کیا جائے گا۔ مرکزی وزیر جتیندر سنگھ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ ضلع گڈ گورننس انڈیکس DARPGنے سرینگر میں منعقدہ علاقائی کانفرنس کے دوران جموں کشمیر سرکار کے تعاون سے’ بہتر ای حکومت -کشمیراعلامیہ‘ میں کئے گئے اعلانات کے تناظرمیں 2جولائی 2021 میں پاس کی گئی قرارداد میں تیار کیا ہے۔ گڈ گورننس انڈیکس کی تشکیل کی مشق جولائی 2021میں شروع کی گئی تھی جو اب مکمل ہو چکی ہے اور جموں و کشمیر ملک کا پہلا مرکز کے زیر انتظام علاقہ بن جائے گا جس کے پاس گڈ گورننس انڈیکس ہے۔حکومت کا ضلعی سطح پر گڈ گورننس کے معیار میں ایک اہم انتظامی اصلاحات کی نمائندگی کرتا ہے اور ریاست،ضلع سطح پر اعدادوشمار کے بروقت مجموعہ اور اشاعت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس ایک سنگ میل ہے اور امید کی جاتی ہے کہ یہ جموں و کشمیر کے تمام اضلاع کی کارکردگی کے ثبوت پر مبنی جائزے کے لیے ایک مضبوط فریم ورک فراہم کرے گا۔ تقریب میں جموں و کشمیر کے سینئر افسران، ضلع کلکٹر اور اضلاع کے چیف پلاننگ افسران شرکت کریں گے۔منصوبہ بندی کے سکریٹریز اور تمام ریاستی اور یوٹی حکومتوں کے انتظامی اصلاحات کے سکریٹریز اور غیر انتخابی پابند ریاستوں کے ضلع کلکٹروں کو بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اس پروگرام میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔اس موقع پر سنٹر فار گڈ گورننس، حیدرآباد کی جانب سے ضلعی گڈ گورننس انڈیکس کی تشکیل پر ایک پریزنٹیشن پیش کی جائے گی۔اس کے بعد 12ضلع ترقیاتی کمشنروں کی طرف سے ضلعی پریزنٹیشنز ہوں گی، جو مختلف شعبوں کی کامیابیوں کو ظاہر کریں گے۔
Lok Sabha Elections 2024: Training imparted to Polling Staff of Zainapora-AC at Shopian
Trainings equip staff to perform the duties smoothly and efficiently: ADDC SHOPIAN, MAY 17: The District Administration Shopian today organised...
Read more