اننت ناگ / 12جولائی/جے کے این ایس/ جاوید گل ۔
جنوبی ضلع اننت ناگ میں جعلی لیبر یونینوں کی جانب سے مزدوروں کی کمائی لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے ، یونینوں کی بڑتی ہوئی تعداد کی وجہ سے جعلی اور اصلی میں فرق کرنا دشوار ہوگیا ہے جس کے باعث کہی بار سادہ لوح مزدور اِن کے ہتھے چڑھ جاتے ہے ۔
جے کے این ایس نمائندے جاوید گل کے مطابق لیبر ڈیپارٹمنٹ اننت ناگ نے اگرچہ چند یوئنینوں کو مزدوروں کی نشاندہی کرکے جاب سرٹیفکٹ اجرہ کرنے کی اجازت دے رکھی تھی ، تاہم غیرقانونی طور اپنے حدود کو پار کرتے ہوئے اب مزکور یونین فارم داخل ہونے سے لئے کر لیبر کارڈ بننے تک کا سارا عمل اپنے ذمہ لیے کر اس کے عوض مزدوروں سے 1500 سو سے 2000 ہزار تک وصول کر لیے جاتے ہیں جبکہ سرکاری حکمنامہ کے مطابق اس سارے عمل کے لئے مزدوروں کو 150 سو سرکاری خزانے میں جمع کرانے اور جاب سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی خاطر 100 روپے مزدور یوئینن کو ادا کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ دوسری جانب ضلع میں کہی جالسازوں نے ازخد لیبر یونینوں کے نام پر الگ ہی دفتر قائم کرکے لوگوں کو چونا لگانے میں مصروفِ عمل ہے،اگرچہ مزکورہ جعلی یوئنین مزدوروں کو جاب سرئیفکیٹ بھی اجرہ کرتے ہے تاہم متعلقہ دفتر میں اس کا اندراج نہیں ہوتا اور اس طرح مزدوروں کا نہ صرف وقت بلکہ پینسے کا بھی ضیاع ہو جاتا ہے۔ نمائندے نے مزید بتایا کہ سرکار کی جانب سےمزدوروں کے لئے مخصوص اسکیموں کے نام پر بھی یہ لوگ رقومات وصول لیتے ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ محکمے نے مزدوروں کو یوئنینوں کے رحم وکرم پر چھوڈ رکھا ہے ۔ دریں اثنا اس بات کا بھی انکشاف کیا جاتا ہے کہ سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھانے کی غرض سے دوکاندار ، ڈرائیوروں اور دوسرے غیرسرکاری دفاتر میں کام کرنے والے افراد کا بھی محکمہ لیبر میں غیر قانونی طور، بطور مزدور دراج کیا گیا ہے،جس کا بہراہراست اثر مزدوروں کے حقوق پر پڑتا ہے. اس حوالے سے جب جے کے این ایس نے اسسٹنٹ کمشنر اننت ناگ سے بات کرنی چاہی تو وہ سرکاری کام کی وجہ سے کسی میٹنگ میں مصروف تھے تاہم دفتر میں موجود ایک لیبر انسپکٹر نے کہا کہ ان کے خلاف جلد از جلد کاروئی عمل میں لائی جائے گی۔۔۔