سری نگر، 22 جون پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن یا پی اے جی ڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 24 جون کو دلی میں بلائی جانے والی کل جماعتی میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔
یہ فیصلہ نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر منگل کو منعقدہ پی اے جی ڈی کی ایک میٹنگ میں لیا گیا ہے۔
میٹنگ کے بعد پی اے جی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم وزیر اعظم کے دعوت نامے پر دلی جائیں گے اور وہاں اپنا موقف ان کے اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے کہا: ‘وزیر اعظم کی طرف سے دعوت نامہ آیا ہے ہم اس پر جائیں گے اور اپنا موقف وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے سامنے رکھیں گے وہاں ہم کیا کہیں گے اور ان کا رد عمل کیا ہوگا وہ دلی میں بھی اور یہاں بھی آپ کو بتائیں گے’۔
موصوف صدر نیشنل کانفرنس نے کہا کہ جن لوگوں کو دعوت نامہ ملا ہے وہ سب جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا: ‘جن کو دعوت ملا ہے، مجھے، محبوبہ جی کو، تاریگامی صاحب کو وہ سب جائیں گے اور امید ہے کہ سبھی لیڈروں کو اسی طرح دعوت نامہ آئے گا جس طرح ہمیں آیا ہے’۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ میٹنگ کے لئے کوئی ایجنڈا مقرر نہیں ہے وہاں ہر بات پر بولا جائے گا۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہم بات چیت کے مخالف نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ واقعی یہاں کے لوگوں تک پہنچنا چاہتے ہیں تو جموں و کشمیر کے سیاسی و دیگر قیدیوں کو بھی کورونا کے پیش نظر رہا کیا جانا چاہئے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو برسوں سے ہماری تذلیل کی جا رہی ہے۔
موصوفہ نے کہا کہ ہم اپنا ایجنڈا ان کے سامنے رکھیں گے اور موجودہ حالات میں کم سے کم قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہئے اور جموں و کشمیر سے باہر جیلوں میں بند قیدیوں کو یہاں لایا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے تجویز پیش ہوئی تھی کہ صرف الائنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اس میٹنگ میں شرکت کے لئے جائیں گے لیکن بعد میں طے ہوا کہ جن کو دعوت نامہ ملا ہے وہ سب جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ہم سے چھینا گیا ہے ہم اس پر بات کریں گے۔
سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور الائنس کے نو منتخب ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ وزہر اعظم کے ساتھ دلی میں ہونے والی اس میٹنگ میں ہم وہی مانگیں گے جو ہمارا رہا ہے اور ہمارا ہی رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ کا کوئی ایجنڈا مقرر ہے یا نہیں یہ ہمیں معلوم نہیں ہے لیکن ہم وہاں اپنے موقف کو دہرائیں گے۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہم عوام کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ہم اس عدالت میں جموں وکشمیر اور لداخ کی لوگوں کی وکالت کریں گے’۔
موصوف لیڈر نے کہا کہ ہم ان کے ایجنڈے پر دستخط کرنے کے لئے نہیں جائیں گے اگر ان کی تجویز ہمارے حق میں ہوگی تو ہاں کریں گے اور ہمارے حق میں نہیں ہوگی تو برملا انکار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قیدیوں جیسے انجیئر رشید، شبیر احمد شاہ جو جیل میں بیمار ہیں کی رہائی کے لئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور حسنین مسعودی نے پارلیمنٹ میں بھی بات کی ہے لیکن اس کو نہیں سنا گیا۔
عوامی نشینل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ نے اس موقع پر بتایا کہ اس میٹنگ میں دفعہ 370 اور دفعہ 35 پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
یو این آئی
Last Date for declaring Exotic animals listed under Schedule IV of the Wild Life (Protection) Act, 1972 is 28 August 2024
The registration of these exotic animal species is to be done in the PARIVESH 2.0 portal The ministry had notified...
Read more