جموں، 21 مئی گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال (جی ایم سی) جموں میں جمعے کو میوکورمائیکوسز یا بلیک فنگس سے متاثرہ ایک 40 سالہ مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔
ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والا متوفی شخص جموں و کشمیر میں بلیک فنگس کا پہلا مریض تھا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جی ایم سی و ہسپتال جموں میں زیر علاج بلیک فنگس کا مریض جمعرات کو سہ پہر کے وقت دم توڑ گیا۔
انہوں نے بتایا کہ متوفی شخص کا تعلق ضلع پونچھ سے ہے اور وہ گزشتہ دو دنوں سے ہسپتال ھٰذا میں زیر نگرانی تھا۔
قبل ازیں پرنسپل جی ایم سی جموں ڈاکٹر ششی سودن نے یو این آئی کو بتایا کہ ہسپتال میں داخل ایک 40 سالہ مریض میں بلیک فنگس کی تشخیص ہوئی جو جموں و کشمیر میں اس انفیکشن کا پہلا معاملہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ مریض کورونا سے صحتیاب ہوا تھا تاہم بعد ازاں بے قابو ذیابیطس میں مبتلا ہوا۔
موصوفہ نے بتایا کہ مذکورہ مریض کے شوگر کی سطح 9 سو تھی اور طویل عرصے سے سٹیرائڈ ادویات کے استعمال سے اس کو میوکورمائیکوسز ہوچکا تھا۔
انہوں نے بتایا گرچہ مریض کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا لیکن اس کی حالت نازک بنی ہوئی تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیک فنگس ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیلنے والی بیماری نہیں ہے۔
ڈاکٹر ششی سودن کے مطابق بلیک فنگس کوئی نیا انفیکشن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: ‘یہ انفیکشن ایک مریض سے دوسرے مریض کو نہیں پھیلتا ہے۔ یہ انفیکشن ان مریضوں پر حملہ آور ہوتا ہے جو طویل عرصے سے جسمانی پیچیدگیوں میں مبتلا ہوں’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘اگر کوئی مریض سٹیرائڈز کھا رہا ہے یا کوئی ذیابیطس کا مریض ہے وہ اپنی شوگر لیول کو قابو میں رکھیں۔ اگر کسی کو کووڈ ہے اور وہ سٹیرائڈ بھی کھا رہا ہے تو اسے بھی اپنی شوگر لیول پر نظر رکھنی چاہیے’۔
ایک رپورٹ کے مطابق میوکورمائیکوسز یا بلیک فنگس ایک انتہائی نایاب قسم کا انفیکشن ہے جو کہ مٹی، پودوں، کھاد اور گلے سڑے پھلوں اور سبزیوں میں پائے جانے والی پھپپوندی سے پھیلتا ہے۔
یہ انفیکشن ناک کی نالیوں، دماغ اور پھیپھڑوں پر اثر انداز ہوتا ہے اور ذیابیطس کے مریضوں یا ایسے لوگوں جن کا مدافعاتی نظام انتہائی کمزور ہو جیسے کہ ایڈز یا سرطان کے مریض، ان کے لئے یہ انفیکشن مہلک بھی ہو سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں سال گزشتہ بلیک فنگس کے قریب نصب درجن معاملے سامنے آئے تھے جن میں سے تین کی موت واقع ہوئی تھی۔
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more