جموں، 7 اپریل (یو این آئی) چھتیس گڑھ ماؤنواز حملے میں لاپتہ ہونے والے سی آر پی ایف کے کوبرا کمانڈو راکیش سنگھ منہاس کے اہلخانہ و دیگر احباب و اقارب نے بدھ کے روز یہاں احتجاج درج کرتے ہوئے ان کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
احتجاجیوں نے جموں – اکھنور قومی شاہراہ کو بند کیا اور وہ ‘وندے ماترم، ہمارے جوان کو واپس کرو’ کے زوردار نعرے لگا رہے تھے۔
جموں سے تعلق رکھنے والے راکیش سنگھ منہاس سی آر پی ایف کی 210 کوبرا بٹالین سے وابستہ ہیں، جو چھتیس گڑھ کے ضلع بجا پور اور سکما کے جنگلات میں ہفتے کے روز ہونے والے ماؤ نواز حملوں میں لاپتہ ہوئے ہیں۔
موصوف جوان ماؤ نوازوں کے قبضے میں ہے تاہم سرکار کی طرف سے اس کی اب تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
دھرنے پر بیٹھی موصوف جوان کی بہن نے میڈیا کے ساتھ روتے بلکتے ہوئے بات کرتے ہوئے کہا: ‘میرے بھائی کو واپس لایا جائے، اس نے مجھے فون پر کہا تھا کہ میں تجھ سے ملنے آؤں گا، کسی بھی حال میں اس کو واپس لاؤ’۔
راکیش کے بھائی نے کہا کہ سرکار نے انہیں ابھی کچھ بھی نہیں بتایا۔ان کا کہنا تھا: ‘سرکار نے ہمیں ابھی کچھ بھی نہیں کہا نہ ہی سی آر پی ایف کی 210 کوبرا بٹالین نے کچھ بولا جس کے ساتھ میرا بھائی وابستہ ہے’۔انہوں نے کہا کہ ہمیں آج تک جو بھی معلوم ہوا وہ میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا جس کے لئے ہم میڈیا کے مشکور ہیں۔
موصوف جوان کی اہلیہ نے نحیف آواز میں کہا: ‘اس کو واپس لاؤ’۔اس موقع پر ایک احتجاجی کا کہنا تھا کہ جس طرح ونگ کمانڈر ابھینندن کو پاکستان سے واپس لایا گیا اسی طرح راکیش سنگھ کو بھی واپس لایا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پانچ دن گزرنے کے بعد بھی سرکار کی طرف سے اہلخانہ کو کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ وہ اہل خانہ کے ساتھ کھڑا ہو کر لاپتہ جوان کو واپس لائیں۔دریں اثنا اکھل بھارتیہ ودھارتی پریشد کے کارکنوں نے بھی لاپتہ جوان کی واپسی کے حق میں احتجاج درج کیا۔اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ ونگ کمانڈر ابھینندن کی طرح اس جوان کو بھی واپس لایا جانا چاہئے۔انہوں نے اس سلسلے میں مرکزی سرکار اور جموں و کشمیر سرکار سے فوری کارروائی کرنے کی اپیل کی۔
یو این آئی
گریز وادی کشمیر کی تہذیب اور کلچر کی پہنچان
وادی کشمیر کا ہر حصہ قدرتی خوبصورتی کا شاہکار ہے البتہ اگر ہم اس کے شمال میں واقع ضلع بانڈی...
Read more