شاہد ٹاک
شوپیان// شوپیان ضلع کے ایک دور افتادہ جنگلاتی علاقے میں فورسز کیساتھ گولیوں کے شدید تبادلے کے بعد جنگجو فرار ہوئے۔ یہ علاقہ شوپیان اہربل روڑ پر واقع ہے اور یہاں دور دور تک صرف گوجروں کے کوٹھے ہیں جہاں وہ گرمیوں کے ایام میں رہتے ہیں۔پولیس کے مطابق جنگجوئوں کی موجودگی کی مصدقہ طور پر اطلاع ملنے کے بعد سیدھو(اہربل) شوپیان سے قریب 8کلو میٹر دور دائیں جانب چور کی گلی( ژور گلی) جنگلاتی علاقے میں 62آر آر، 14بٹالین سی آر پی اور جموں و کشمیر پولیس کے خصوصی دستے نے محاصرہ کیا اور پورے علاقے کی ناکہ بندی کردی۔جونہی فورسز کی ایک تلاشی پارٹی آگے جانے کی کوشش میں تھی تو جنگجوئوں نے ان پر فائر کھول دیا ۔اس کے بعد طرفین کے درمیان جنگلاتی علاقے میں کافی دیر تک گولیوں کی گن گرج جاری رہی۔سیکورٹی فورسز نے فوری طور پر اس مشکل جنگلاتی علاقے میں جنگجوئوں کو ٹریک کرنے کیلئے فوجی ہیلی کاپٹروں کی مدد لی اور 2فوجی ہیلی کاپٹر فضا میں نہ صرف آپریشن کی نگرانی کررہے تھے بلکہ وہ جنگجوئوں کے فرار ہونے کے راستوں کی نشاندہی کی تلاش میں بھی تھے۔ ابتدائی فائرنگ کے بعد 7 گھنٹوں کے سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن میں حصہ لیا اور علاقے مین موجود خالی لکڑی کے ڈھوکوں کی بھی تلاشیاں لیں لیکن کوئی قابل اعتراض چیز بر آمد نہیں ہوسکی۔اس دوران کافی دیر تک فوجی پہلی کاپٹر بھی فضا میں گشت کرتے رہے۔بعد میں فورسز نے شام کے قریب آپریشن ختم کردیا۔ذرائع کے مطابق چور کی گلی علاقے میں 5 سے 9 عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد ہی بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا تھا۔آپریشن جمعہ کی رات قریب 11 بجے شروع کیا گیا لیکن جنگل ہونے کی وجہ سے فورسز کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اندھیرا ہونے کی وجہ سے رات بھرآپریشن کو معطل کیا گیا۔ سنیچر کی صبح قریب 11 بجکر 20 منٹ پر جب فورسز اہلکار ایک مشتبہ جگہ کی طرف بڑھنے لگے تو وہاں چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ کردی جسکے ساتھ ہی کچھ دیر تک طرفین میں گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔تاہم گھنے جنگلوں کی وجہ سے عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب رہے۔