نیوز ڈیسک
سرینگر//انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے جمعرات کو بتایا کہ سرینگر کے نوگام علاقے میں ایک مقامی بھاجپا لیڈر کے گھر پر جو حملہ ہوا اُس میں چار لشکر طیبہ کے جنگجوﺅں نے حصہ لیا جن میں دو کا تعلق سرینگر سے ہے۔
یاد رہے کہ محمد انوار نامی بھاجپا لیڈر کے گھر واقع نوگام آری باغ پر آج صبح جنگجوﺅں نے گولیاں چلائیں اور گھر کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار کو ہلاک کیا۔
آئی جی کشمیر نے مہلوک اہلکار رمیز راجا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب کے حاشیئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ حملہ آوروں نے مہلوک اہلکار کی بندوق بھی اُڑالی۔
آئی جی کشمیر نے کہا” سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ واضح ہے کہ ایک جنگجو برقع پہنے ہوئے تھا جس نے دروازے پر دستک دی اور اسے کھولا،مزید دونے اہلکار پر اندھا دھند گولیاں چلائیں اور چوتھے نے اُس کی بندوق لے لی“۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ایسا لگا کہ برقع پوش کوئی خاتون ہے لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ بھی ایک مرد ہی تھا جس نے حملے کیلئے برقہ زیب تن کیا تھا۔
آئی جی کشمیر نے حملہ آوروں میں سے دو کی شناخت کرتے ہوئے کہا کہ وہ شاہد خورشید اور عبید شفیع ڈارتھے جو لشکر سے وابستہ ہیں۔
آئی جی پی کے مطابق حملے میں ملوث مزید دو جنگجوﺅں کی شناخت کی جارہی ہے۔