پیر ذادہ سعید
کرناہ// سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس انتخابات سے پہلے یا بعد میں ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اپنے دورہ کرناہ میں دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمر نے کہا ’’میں الیکشن نہیں لڑوں گا لیکن این سی دوسروں کے لیے جگہ نہیں چھوڑے گا اور ہر الیکشن میں حصہ لے گا۔ ہم جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے چاہے یہ انتخابات سے پہلے ہو یا بعد میں۔ سابق سی ایم نے زور دے کر کہا، “این سی انتخابات میں حصہ لے گی اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس حاصل کرے گی۔”ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی شمالی کشمیر کی پارلیمانی نشست کے لیے ایک نیا امیدوار کھڑا کرے گی کیونکہ سابق ایم پی کی صحت کی حالت انہیں لوگوں تک پہنچنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہن”فرد اپنے بارے میں فیصلہ نہیں کر سکتے۔ پارٹی کے اندر بات چیت ہوگی اور پارٹی سربراہ اس پر فیصلہ کریں گے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا این سی دیگر علاقائی جماعتوں کے ساتھ مل کر پارلیمانی انتخابات لڑے گی، انہوں نے کہا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ “ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اب تک 5 ریاستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں، وہاں سے نتائج آنے دیں، اس کے مطابق مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔عمر نے اپنے خطاب میں مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پانچ اگست کے فیصلے کے بعد جموں وکشمیر کے لوگوں کو زلیل کیا جا رہا ہے ۔ہماری پہچان ختم کی گئی ۔سرکاری دفاتروں میں یہاں کے لوگوں کی شنوائی نہیں ہوتی ۔افسر ایسے لائے گئے ہیں جو ہماری بات نہیں سننتے اور نہ ان کی بات ہیں سمجھ اتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکز کے فیصلے عوام کش ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اج یو ٹی فاونڈیشن ڈے منایا جا رہا ہے یہ دن منانے کا مقصد ہم سے چھینے گے اختیار کا جشن مانا اور مزید کچھ تباہی کرنی پے ۔انہوں نے کہا کہ ہل کا نشان لوگوں کے دلوں میں بسا ہوا ہے ۔انہوں نے کرناہ کے لوگوں پر زور دیا کہ اب وقت اگیا ہے کہ انہیں اپنی جماعت کو مظبوط بنانا ہے ۔ان کے ہمراہ ناصر اسلم وانی میر سیف اللہ کفیل الرحمان نزیر گریزی اور دیگر لیڈران بھی موجود تھے ۔