Thursday, July 10, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Opinion Article

دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ملک۔۔۔پاکستان! (سیدعالیہ)

Gadyal Desk by Gadyal Desk
19/07/2022
A A
FacebookTwitterWhatsappTelegram

Related posts

Amarnath Yatra Related Series (History/ Preparation)

AMARNATH YATRA- THE SACRED ECONOMIC LIFELINE

09/07/2025
With Gratitude and Respect: Bidding Adieu to Our Guiding Light

Between Still Waters and Silent Stones: Srinagar’s Guide to Grace, One Shikara Ride at a Time.

07/07/2025

کسی دانا کا قول ہے کہ جس کسی نے کسی دوسرے کے لیے گھڑا کھودا وہ آخر کار اسمیں دیر سویر خود ہی گرتا ہے۔ اس قول کے آئینہ میں جب ہم ہمارے پڑوسی ملک، پاکستان، کو دیکھیں گے تو یہ بات اس پر من و عن صادق آتی ہے۔
پاکستان نے ہمارے ملک کے خلاف تین جنگوں میں شکست کھائی۔ اس ملک نے جب اس بات کو ٹھیک ٹھیک جان لیا کہ ہندوستان فوجی محاز پر ان سے کئی گُنا بڑھکر طاقتور او ر فعال ہے اور اسے دوبدو جنگ میں شکست دینا انکے لیے ممکن نہیں ہے۔تو اس ملک نے ہمارے ملک ہندوستان کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کے لیے دہشت گردی کے گھڑے کھودنے شروع کیے۔
لیکن ہمارا یہ بد خواہ، ہمارا پڑوسی ملک، کسطرح دہشت گردی کے گھڑے میں خود گر گیا ہے اسکا حال احوال ہم خود وہاں کے میڈیا سے جان لیں تو بہتر ہے۔
بی۔بی۔سی اردوڈاٹ کام کے کالم نگارزبیر اعظم اپنے25 جنوری 2022 کے کالم میں یوں رقمطراز ہیں: سنہ 2022 کے پہلے ماہ یعنی جنوری کے دوران پاکستان کے بڑے شہروں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔اس سے قبل ایسے واقعات کا سلسلہ زیادہ ترخیبر پختوں خواہ تک ہی محدود تھا۔
وائس آف امریکہ کے کالم نگار عاصم علی رانا 31جنوری 2022 کے کالم میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اسٹڈیز کے حوالے سے لکھتے ہیں: سال 2021میں دہشت گرد حملوں میں 54فی صد اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں دہشت گردی کے 294 واقعات میں 388 افراد مارے گئے ہیں جبکہ 606 زخمی ہوئے ہیں۔
بی۔بی۔سی اردو 20 نومبر کے مراسلے میں جسکا عنواں:گذشتہ دو دہائیوں میں دہشت گردی کے واقعات نے پاکستانی فنکاروں کو کس طرح متاثر کیا؟ میں وزیرستان کے مقبول و معروف شاعر احسان اللہ کے حوالے سے لکھتے ہیں: کوئی بھی انسان جو خواہ پاکستان کے کسی بھی کونے میں بھی رہتا ہو، وہ کسی نہ کسی طرح دہشت گردی سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا ہے۔۔۔میری شاعری کا تقریبا ستر فی صدحصہ دہشت گردی، جنگ، اور بم دھماکوں کے گرد گھومتا ہے۔ جسمیں غم، دکھ، درد، ڈرون اور صرف دھماکے ہیں۔ اسی کالم میں سجاد بتور جو پیشہ سے ایک فوٹو گرافر ہیں کہتے ہیں: دہشت گردی نے جہاں لوگوں کو جانی اور مالی نقصان کیا ہے وہی بہت سارے لوگ ہجرت کرنے پر بھی مجبور ہوئے۔
مذکورہ بالا چند ایک اسطور میں یہ بات کہ پاکستان دہشت گردی کی لپیٹ میں بُری طرح پھس چکا ہے، صاف ظاہر ہے۔ اور پاکستانی عوام دہشت گردی کی اس آگ میں بُری طرح جھلس رہی ہے۔
مگر سوال یہ ہے کہ کیا یہ دہشت گردی کی آگ،جسکی لپیٹ میں پاکستان کا انگ انگ جلتا اور جھلستا ہے، آسمان سے اتری ہے؟ یا پھر پہاڑوں اور جنگلوں نے پاکستان پر اس آگ کو پھینکا ہے؟
دہشت گردی کی یہ آگ نہ آسمان سے اتری ہے اور نہ ہی پہاڑوں اور جنگلوں نے اسے پاکستان پر ڈال دیا ہے، بلکہ یہ آگ پاکستان کے اپنے ہاتھوں کی لگائی آگ ہے! اس سوال کا جواب ہمیں ایک کیس اسٹڈی میں مل رہا ہے جو چرنجیت سنگھ کانگ نے انگریزی میں تصنیف کر کے بطور تھیسزکینڈا کی سمن فریزر یونیورسٹی میں سنہ 2005 میں جمع کیا ہے۔ یہ تھیسز دو سو چنتیس صفحات پر مشتمل ہے۔اس تھیسز کے حوالے یہاں اردو میں ترجمہ کرکے پیش خدمت ہیں۔ اس تھیسز کے چپٹر چھ اور صفحہ149پر یوں رقمطراز ہیں: 1980میں پاکستان نے پنجاب میں سکھ ٹرارزم کو سپورٹ کرنا شروع کیا۔اس مدد و اعانت کے پیچھے بنیادی طور پر تین بڑے فیکٹر کارفرما تھے۔پہلاپاکستان اپنے اندر انتقام پال رہا تھا، وہ بھی بالخصوص ہندوستان کی اکثریت یعنی ہندوؤں کے خلاف کیونکہ ہندوؤں نے مذہب کے نام پر مسلموں کے ساتھ زیادتیاں کیں تھیں۔۔۔تاہم وہ اہم فیکٹر جس نے پاکستان کو سکھ دہشت گردی کی اعانت اور مدد پر ذیادہ انفلنس کیا وہ ایک اسٹریٹجک انٹرسٹ تھا جسمیں پاکستان یہ مان کے چل رہا تھا کہ سکھ دہشت گردی انہیں جموں و کشمیر کی کل مالک بنائے گی۔اس مفروضہ کے پیچھے یہ ریزن تھا کہ اگر پنجاب کے سکھ جو بہت ہی کم تعداد کی مذہبی اقلیت ہے تشدد کے ذریعے ہندوستان سے الگ ہو سکتے ہیں، تو وائلنس کا یہ نسخہ جموں و کشمیر میں آسانی سے آزمایا جا سکتا ہے۔پاکستانی تھنک ٹینک سکھوں کی آزادی کو ایک کیٹلسٹ کے طور دیکھتے تھے اور سمجھتے تھے جموں اور کشمیرکی مسلم اکثریت کو وائلنس کیطرف راغب کیا جا سکتا ہے۔۔۔آئی۔ایس۔آئی(پاکستان)نے سکھ دہشت گردوں کو تین طرح سے امداد فراہم کی۔اول دہشت گرد افراد کو بارڈر پار کراتے تھے۔ دوم سکھ دہشت گرد لیڈروں کے لیے محفوظ مکانات اور سکونتوں کا انتظام جہاں پر کیمونکیشن اور دیگر طرح کی تمام سہولتیں میسر رہتی تھیں۔۔۔۔اور یہ رہائشیں اسلام آباد، کوہٹ، لاہور،کسور،راولپنڈی اور سیالکوٹ میں ہوتی تھیں۔ اور سوم اسلحہ بنانے اور چلانے کی ٹرینگ جن کے لیے باضابطہ ٹرینگ کیمپ تعمیر کیے گئے تھے۔
مذکورہ اقتباس سے یہ حقیقت عیاں ہے کہ پاکستان نے اپنے دشمن کو زبوں حال کرنے کے لیے اور انتقام کی پیاس بجھانے کے لیے پنجاب اور جموں کشمیر میں دہشت گردی کی آگ کوبھڑکایا۔ نہ اسکی ہمدردی پنجاب کے سکھوں کے ساتھ تھی اور نہ ہی اسکی ہمدردی جموں کشمیر کے مسلموں سے تھی۔یہ صرف اپنے دشمن ملک کو بلیڈ کرنا چاہتا تھا۔جس کے لیے اس نے پنجاب کے سکھوں اور اور جموں کشمیر کے مسلموں کو ایندھن کے طور پر استعمال کیا۔
لیکن پاکستان نے دہشت گردی کی جس آگ کو ہندوستان کو جلانے اور جھلسانے کے لیے بھڑکایا تھا۔آج وہ پاکستان اسی دہشت گردی کی آگ میں خود جل بھی رہا ہے، جھلس بھی رہا ہے، اور کروٹ کروٹ تڑپ رہا ہے۔ اس جلن، جھلسن، اور تڑپن کا مختصر سا احوال آپ اوپر پڑھ آئے ہیں۔
پاکستان نے پنجاب اور کشمیر کے پانیوں میں زہر تو ملا دیا۔مگر انتقام اور غصہ میں پاگل ہوکر وہ یہ حقیقت بھول گیا کہ پنجاب اور کشمیر کا پانی جسمیں وہ زہر ملا رہا ہے وہ پانی اس ملک بھی گرتا ہے!
پاکستان نے اس سیاسی انتقام گیری میں اندھا ہوکر مذہب کو بطورہتھیاراستعمال کیا۔ مگر اب وہی ہتھیار اسکے خلاف ہو رہے ہیں، جسکا ایک گھناونی صورت پاکستان تحریک طالبان ہے۔

Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

امر ناتھ یاترا کشمیر میں مذہبی بھائی چارے کی زندہ علامت ، کشمیریوں کی مہمان نوازی پر یاتری کافی خوش

Next Post

Epaper 20/07/2022

Related Posts

Amarnath Yatra Related Series (History/ Preparation)
Article

AMARNATH YATRA- THE SACRED ECONOMIC LIFELINE

by Gadyal Desk
09/07/2025
0

Nestled in the heart of the Himalayas, Kashmir is a land where divinity seems to whisper through the mountains, rivers...

Read more
With Gratitude and Respect: Bidding Adieu to Our Guiding Light

Between Still Waters and Silent Stones: Srinagar’s Guide to Grace, One Shikara Ride at a Time.

07/07/2025
Yatra suspended on Baltal Axis following heavy rains

HOW AMARNATH YATRA GIVES BOOST TO LOCAL ECONOMY

05/07/2025
وادی کے ماحولیات کو بچانے کےلئے پالتھین کے لفافوںکاترک کرنا ضروری

وادی کے ماحولیات کو بچانے کےلئے پالتھین کے لفافوںکاترک کرنا ضروری

05/07/2025
Land of Streams

Kashmir – A Paradise Unexplored

03/07/2025
Next Post
Epaper 20/07/2022

Epaper 20/07/2022

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.