خشک میوہ جات یعنی ڈرائی فروٹ کا نام آتے ہی سردیوں کا تصور ذہن میں جگہ بنانے لگتا ہے لیکن لازمی نہیں کہ ان کا استعمال صرف سردیوں میں ہی کیا جائے۔مناسب مقدار میں خشک میوہ جات کا استعمال ہر موسم میں مفید ہے۔ہالینڈ میں کی گئی تحقیق کے مطابق اگر ہر روز آدھی مٹھی کے برابر خشک میوہ جات(جن میں اخروٹ،بادام،کاجو،پستہ اور مونگ پھلی وغیرہ شامل ہیں)کا استعمال کیا جائے تو مختلف بیماریوں کے باعث جلد اموات کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کی رائے میں خشک میوہ جات کا استعمال دل کی صحت کے لئے بھی مفید ہے۔ماہرین مخصوص میوہ جات کو روزانہ کی غذا میں استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں،وہ میوہ جات کون سے ہیں۔آئیے جانتے ہیں۔
بادام
بادام اکثر لوگوں کو پسند ہے،یہ غذائیت اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور میوہ ہے،جس میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہے۔
بادام کے مغز میں روغنی اجزاء کے علاوہ غذائی پروٹین،آئرن،فاسفورس اور کیلشیم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔قدرت نے بادام کی صورت میں وٹامن A،B اور E فراخ دلی سے مہیا کی ہیں۔بادام بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بڑھانے کے علاوہ جلد کو خوبصورت ، ہڈیوں کو مضبوط،نظر کی کمزوری اور نزلے زکام میں مفید ہے۔آسٹریلیا کے ماہرین صحت نے کہا ہے کہ روزانہ بادام اور اخروٹ کا استعمال ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق کڑوا بادام استعمال نہ کیا جائے کیونکہ یہ آنکھ کی بیماری اور بعض دیگر تکالیف کا سبب بنتا ہے۔
کاجو
کاجو مہنگا تو ہے مگر غذائیت سے بھرپور میوہ ہے۔ایک تحقیق کے مطابق کاجو میں میگنیشیم اور پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے،جو انسانی جسم کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔یہ وٹامن E اور وٹامن B6 کا بہترین ذریعہ ہے،اس کے علاوہ کولیسٹرول فری اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے،جس کے باعث یہ دل کی بیماریوں سے دور رکھتا ہے۔
کاجو کینسر سے بچاوٴ،صحت مند قلب،مضبوط ہڈیوں اور خوش گوار نیند کے لئے مفید ہے۔اس کا استعمال بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا اور ذیابیطس کے علاج میں بھی مددگار ہوتاہے۔کاجو کو مختلف سوئیٹ ڈیشز اور مشروبات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اس کا استعمال اگر نہار منہ شہد کے ساتھ کیا جائے تو نسیان میں افاقہ ہوتا ہے۔
پستہ
پستہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ،کاپر،آئرن،میگنیشیم،زنک اور سیلنیم رکھنے کے باعث بلڈ پریشر کنٹرول کرنے اور دل و دماغ کے لئے مفید ہے،یہ حافظہ بڑھاتا اور جسم کو تندرست و توانا رکھتا ہے۔
پورے دن میں مٹھی بھر پستہ کھانے سے اینٹی آکسیڈنٹس،منرلز،وٹامنز اور پروٹین کی مطلوبہ مقدار حاصل ہو جاتی ہے۔
کھجور
کھجور میں فائبر،پوٹاشیم،کاپر،مینگنیز،میگنیشیم اور وٹامن B6 جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو کہ کئی طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔یہ ہڈیوں کی مضبوطی،نظام ہاضمہ کی بہتری اور فالج سے بچاوٴ کے لئے بھی مفید ہے۔
اخروٹ
ماہرین کی رائے کے مطابق اخروٹ میں موجود پروٹین،وٹامنز،منرلز اور فیٹس جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مفید ہے۔اخروٹ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ،اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر سے بھی بھرپور ہوتا ہے،جس کے سبب یہ دماغی افعال کی بہتری،کینسر اور معدے کے امراض میں مفید ہے۔ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات کا روزانہ استعمال کینسر،امراض قلب اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پررکھنے میں مفید ہے۔
کشمش
خشک انگوروں کو کشمش کہا جاتا ہے۔یہ آئرن،فائبر،پوٹاشیم اور میگنیشیم سے بھرپور اینٹی آکسیڈینٹ میوہ ہے،جس کا روزانہ استعمال صحت کے لئے مفید ہے۔ماہرین روزانہ پانچ کشمش کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ان کے مطابق یہ اینٹی ایجنگ ہونے کے سبب جھائیوں سے حفاظت،دوران خون میں بہتری لانے کے ساتھ دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کے لئے بہت مفید ہے۔
یہ میوہ کاربوہائیڈریٹ ہونے کے سبب جسمانی توانائی بڑھاتا اور بے خوابی سے نجات دلاتا ہے جبکہ بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں بھی مفید ہے۔
انجیر
خشک میوہ جات میں شمار کیے جانے والے پھل انجیر کے استعمال کے بے شمار طبی فوائد ہیں۔یہ پیٹ کی بیماریوں خصوصاً قبض کے لئے بھی مفید بتایا جاتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق انسانی مجموعی صحت براہ راست معدے اور آنتوں کی صحت سے جڑی ہوتی ہے،نظام ہاضمہ کی کارکردگی خراب ہونے سے متعدد بیماریاں جنم لیتی ہیں جن میں سے ایک قبض ہے،قبض کی شکایت دور کرنے کے لئے غذا میں کچھ تبدیلیوں کے ساتھ اگر انجیر کا استعمال بھی کیا جائے تو اس کے مفید نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
قبض دور کرنے کے لئے دو خشک انجیر لیں اور اسے پانی میں رات بھر کے لئے بگھو دیں،ان انجیر کو صبح نہار منہ کھا لیں اور پانی پی لیں۔انجیر کو پانی میں ابال کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے،دو سے چار انجیر کو پانی میں ابال لیں اور ٹھنڈا ہونے پر اس کا پانی پی لیں اور انجیر کھا لیں۔انجیر کو دودھ میں ابال کر بھی استعمال کر سکتے ہیں،دو انجیر لیں اسے دودھ بھی اچھی طرح ابال لیں،دودھ پئیں اور انجیر کھا لیں۔انجیر کے روزانہ استعمال سے بالوں کی صحت اچھی ہوتی ہے اور بال مضبوط ہو جاتے ہیں۔تحقیق کے مطابق اسے شوگر کے مریض بھی اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں۔