گاندربل محمد امین شاہ
گاندربل 26 مئی/زبیر تانترے/ سماجی کارکن اور اپنی پارٹی کے ضلعی سکریٹری گاندربل محمد امین شاہ نے گاندربل میں ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی پر تشویش کا اظہار کیا جس سے نہ صرف مسافر پریشان ہوتے ہیں بلکہ طلباء کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گاندربل کے مختلف دیہات کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ سینکڑوں طلباء صبح اور شام کے اوقات میں بس سٹینڈ اور بیہامہ سے دریند تک ٹرانسپورٹ کی وجہ سے سڑک کے کنارے پھنسے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔ گاندربل کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کا بے پناہ مسئلہ ہے، طلباء کو بس کے حصول کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ عام طور پر طلباء کو اپنے سکولوں اور کالجوں تک پہنچنے میں دیر ہو جاتی ہے جس سے ان کی پڑھائی اور مستقبل متاثر ہوتا ہے۔ ٹرانسپورٹ کے مسائل کی وجہ سے اسکول کے بچے شام کو دیر سے گھر پہنچتے ہیں۔
شاہ نے کہا کہ شام کے اوقات میں اکثر پبلک ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں ہوتی۔ یہ 4:30 بجے کے بعد غائب ہو جاتا ہے۔ ہم دیر کے اوقات میں بازاروں میں دیکھ سکتے ہیں کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے مسائل کی وجہ سے طلباء کس طرح پریشانیاں ہوتی ہیں
شاہ نے ڈی سی گاندربل شیامبیر، اے ڈی سی گاندربل فاروق احمد بابا، ایس ایس پی گاندربل نکھل بورکر اور اے آر ٹی او گاندربل وجاہت قیوم سے اس معاملے کی طرف خصوصی دھیان دینے کی اپیل کی ہے کیونکہ یہ طلباء کے مستقبل کا معاملہ ہے۔
شاہ نے گاندربل کی مقامی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ طالب علموں کے لیے بس اسٹینڈ گاندربل سے دوپہر کے وقت مختلف راستوں تک خصوصی بس خدمات کا انتظام کریں تاکہ طلبہ مزید سڑکوں پر پھنس نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر طلباء کے لئے 3-4 بسیں دستیاب رکھی جائیں تو اس سے یقیناً دور دراز علاقوں میں رہنے والے طلباء کی مشکلات میں کمی آئے گی جو تعلیم کی حصولی کیلئے سرینگر اور گاندربل کے مختلف تعلیمی اداروں اپنی تعلیم جاری رکھتے ہیں۔شاہ نے جی ایم ایس آر ٹی سی سے بھی اپیل کی کہ وہ عوام کی تکالیف پر غور کریں اورگاندربل کے عام غریب لوگوں کے سہولت کے لیے کچھ خصوصی بس سروس شروع کریں جو سڑکوں پر اپنی بسوں کے لیے گھنٹوں انتظار کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔