ادبی انجمنوں نے اپنی ادبی سرگرمیوں کو جاری رکھتے ہوئے ان نامساعد حالات کے دوران آن لائن پروگرام منعقد کئے جس سے ادیبوں ،قلمکاروں ،شعراء اور مصنفیں کو ایک پلیٹ فارم مہیا ہوا اور یہ اعزاز جموں وکشمیر ثقافتی مرکز بڈگام کوہی حاصل ہے جنہوں نے لاک ڈاون کے دوران سب سے پہلے آن لائن پروگرام کا آگاز کرکے دوسری تنظیموں کو تحریک دی ۔ کشمیر پریس سروس کے موصولہ تفصیلات کے مطابق مورخہ 29 جنوری 2021کو جموں کشمیر ثقافتی مرکز بڈگام اور پیر پنچال ادبی فورم بانہال نے باہمی اشتراک سے سوشل میڈیا کی وساطت سے معروف افسانہ نگار ظاہر بانہالی کا تازہ اردو افسانوی مجموعہ ;34; توی کنارے ;34; کی رسمِ رونمائی انجام دی ۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ڈاکٹر وحید عبدالوحید نے کیا جبکہ نعت رسول مقبول ;248; پیش کرنے کی سعادت عبدالرحمن سکندر نے حاصل کی ۔ ان کے بعد جن مقتدر ادبی شخصیات نے ظاہر بانہالی کی کتاب پر اپنے اپنے تاثرات پیش کئے ان میں شبیر حسین شبیر، شمس الدین مجرور بانہالی، محمد یوسف بمبور وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔ تاثرات کے بعد تقریب کے مہمان ذی وقار ڈاکٹر شہاب ملک، مہمان خصوصی بشیر بھدرواہی،اور اسیر کشتوارڑی نے کتاب کی رسمِ رونمائی انجام دی اور آخر پر مہمان خصوصی اور صاحب صدر نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ سامعین میں جن ادبی شخصیتوں نے مجلس کے اختتام پر اپنی آ راء سے مرکز کی ٹیم کو نوازا ۔ ان میں میڈیا سیکرٹری بزم ادب بٹہ پورہ کانہامہ بشیر اطہر، کنوینر دبستان ادب رفیع آباد جوہر رمضان، ایگزیکٹیو منیجر جموں کشمیر بنک شبیر احمد شاہ، صدر کلچرل فورم کپواڑہ شوکت ثاقب پوشپوری، سیکرٹری جے کے ایس ایم بی محمد سعید قادری، معروف ادیب عبدالخالق شمس، شاعر شبیر فہمی کشتوارڑیشامل تھے ۔ مجلس کی نظامت ڈاکٹر شبنم رفیق نے انجام دی ۔ پروگرام کے میڈیا پارٹنر روزنامہ تعمیل ارشادحسب معمول رہاہے ۔
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more