گھڑیال نیوز ڈیسک
کشمیر وادی میں امن و امان کے قیام کی خاطر سیکورٹی ایجنسیاں زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں اور یہ کہ امن دشمن عناصر کے خلاف جاری کریک ڈاون کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ جموں وکشمیر کی انتظامیہ جس کی سربراہی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کر رہے ہیں نے دائمی امن کی خاطر تاریخی نوعیت کے فیصلے لئے جس کے نتیجے میں آج جموں وکشمیر میں امن و امان کا دور دورہ ہے اور لوگ بھی آزا فضاؤں میں سانسیں لے رہے ہیں۔ حال کے دنوں میں کشمیری پنڈت راہول بھٹ کی ہلاکت کے بعد پنڈت برادری مسلسل احتجاج پر بیٹھی ہوئی ہے اور وادی کشمیر کے لوگ بھی اس ہلاکت سے کافی ناراض دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسلام بے گناہ شہری کو قتل کرنے کی اجاز ت نہیں دیتا لہذا اس واقعے میں جو بھی لوگ ملوث ہیں اُنہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہئے۔ وادی کشمیر کی ایک تاریخ رہی ہے کہ جوں ہی یہاں پر حالات سازگار ہو جاتے ہیں تو کوئی نہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش آتا ہے جس سے امن و امان کی کوششوں کو دھچکا لگ جاتا ہے تاہم موجودہ ایل جی منوج سنہا نے وادی کشمیر میں قیام امن کی خاطر زمینی سطح پر کام کرنا شروع کیا ہے اور کشمیری پنڈتوں کو بھی یقین دہانی کرائی گئی کہ اُنہیں معقول سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ جموں وکشمیر سرکار نے فیصلہ لیا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کو نہ صرف محفوظ رہائشی سہولیات فراہم کی جائے بلکہ میوں بیوی کو ایک ہی علاقے میں تعینات کیا جائے گا۔یوٹی انتظامیہ نے کشمیری پنڈت ملازمین کو دور دراز علاقوں کے بجائے شہری علاقوں میں تعینات کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور اس حوالے سے ایک پالیسی ترتیب دی گئی ہے جس کا اعلان آنے والے دنوں کے دوران متوقع ہے۔ چونکہ موجودہ انتظامیہ وادی کشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں لہذا لوگوں کو بھی انتظامیہ کے ساتھ اپنا بھر پور تعاون فراہم کرنا چاہئے۔ ایل جی انتظامیہ نے احتجاج پر بیٹھے کشمیری پنڈت ملازمین کے سبھی مسائل حل کرنے کا یقین دلایا ہے او رکل ہی انتظامیہ نے مہلوک راہول بھٹ کی اہلیہ کو جموں صوبے میں ہی سرکاری نوکری فراہم کی اور اہل خانہ کو پانچ لاکھ روپیہ کی چیک بھی دی ہے لہذا احتجاج پر بیٹھے کشمیری پنڈتوں کو وادی کی سیکورٹی صورتحال کو دھیان میں رکھتے ہوئے اپنا دھرنا ختم کرنا چاہئے کیونکہ ہڑتالوں اور احتجاجوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے ہی سبھی مسائل حل ہوا کرتے ہیں۔ کشمیری پنڈتوں کو جموں وکشمیر انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کرنی چاہئے تاکہ اُن کے سبھی جائز مسائل کو حل کیا جائے۔ جموں وکشمیر سرکار بھی چاہتی ہے کہ کشمیری پنڈتوں کے سبھی مسائل حل ہو کیونکہ جس طرح سے رہول بھٹ کی ہلاکت کا واقع پیش آیا جموں وکشمیر کے لوگوں میں اس کے خلاف سخت ناراضگی پائی جارہی ہیں اور وہ مطالبہ کر رہے ہیں اس واقعے میں ملوث سبھی افراد کو جلدازجلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ قتل کی ا س واردات میں ملوث افراد کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر جموں وکشمیرانتظامیہ نے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی ڈی آئی جی سینٹرل کی سربراہی میں مقرر کی ہے جنہیں وقت مقررہ کے اندرا ندر اس حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ تحقیقاتی کمیٹی نے اس حوالے سے تفتیش شروع کی ہے اور بہت جلد ہی اس ضمن میں ایک رپورٹ بھی منظر عام پر لائی جارہی ہیں۔ جموں وکشمیر سرکار ہر طبقے کو ساتھ لے کر وادی کشمیر کو امن کا گہوارا بنانے کی خواہاں اور اس حوالے سے زمینی سطح پر کوششیں جارہی ہیں۔ سرکار کی ان کوششوں کے بدولت ہی آج وادی کشمیر میں ریکارڈ توڑ سیاح وارد ہو رہے ہیں۔ ہر روز دس سے پندرہ ہزار کے قریب سیاح وارد کشمیر ہو رہے ہیں جبکہ سرینگر ائر پورٹ پر ہر روز ایک سو سے زائد فلائٹ لینڈ ہو رہی ہیں جس سے یہ صاف اندازہ لگایا جاسکتا ہے کتنی بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاح وادی کی سیر تفریح پر رہے ہیں۔ محکمہ سیاحت کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ مارچ اور اپریل کے مہینے میں دس لاکھ کے قریب سیاح وادی کشمیر کی سیر و تفریح پر آئے ہیں۔ اس وقت وادی کے سبھی ہوٹل سیاحوں سے بھرے پڑے ہوئے ہیں اور بکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ مئی کے مہینے میں بھی ریکارڈ توڑ سیاحوں کی آمد متوقع ہے اور اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کئے جارہے اقدامات کی بڑے پیمانے پر سراہنا کی جارہی ہیں۔ موجودہ سیاحتی سیزن کو مد نظر رکھتے ہوئے جموں وکشمیر انتظامیہ نے کئی اہم فیصلے بھی لئے ہیں جس سے یہاں کے لوگوں کو سیدھے طورپر فائدہ ملے گا ۔ الغرض جموں وکشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر کی جارہی کوششیں بار آور ثابت ہو رہی ہیں اور اس کے لئے لوگوں کو ایل جی منوج سنہا کا شکریہ ادا کرنا چاہئے جنہوں نے سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرکے نئے کشمیر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا
Police arrests absconder evading his arrest from 19 years in Awantipora
March 23```Police in Awantipora have arrested an absconder who was evading his arrest from last 19 years in case FIR...
Read more