سرینگر// بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے10ویں جماعت امتحان میں شرکت کرنے والے طلاب کی عمر میں6ماہ کی رعایت کے فیصلے کو واپس لیا ہے۔ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے ڈائریکٹر اکیڈمکس فاروق احمد پیر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بورڈ آف گورننس کی جانب سے11فروری2022کو لئے گئے فیصلے کے تناظر میں تمام متعلقین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ سکینڈری اسکول (10ویں جماعت)کے امتحان میں شرکت کرنے کیلئے عمر کی حد میں جو6ماہ کی رعایت دی گئی تھی، اسے واپس لیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق کشمیر صوبے اور جموں کے سرمائی زون میں جن طلاب کی عمر یکم نومبر کو14 برس سے زیادہ ہوگیاوریکم مئی کو جموں سے تعلق رکھنے والے طلاب کی عمر14برس سے زیادہ ہوگی، صرف انہیں اسکینڈری اسکول امتحانات میں شرکت کی اجازت ہوگی۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایسے طالبعلم جس کی عمر،اس سال جس سال اس کو میٹرک کے امتحان میں شرکت کرنی ہوگی، یکم نومبر اور یکم مئی کو13برس سے کم ہوگی،کو9ویں جماعت میں رجسٹریشن نہیں دی جائے گی۔اس نوٹیفکیشن کا اطلاق کشمیر میں2023کے سالانہ امتحانات اور جموںو لداخ میں2024 کے سالانہ امتحانات سے ہوگا۔بورڈ نے ایک اور حکم نامہ میں کہا کہ ہے بورڈ آف گورنرس کی منعقدہ میٹنگ کے فیصلے کے مطابق اب 10ویں، 11ویں اور 12ویں جماعت کے امتحانات میں شامل ہونے والے امیدواروں کو ہر ایک مضامین 5سال میں پوس کرنا ہونگے۔ Reappearمضامین کیلئے 5سال کی حد مقرر کی گئی ہے اور اسکا اطلاق موجودہ سال سے ہی عمل میں لایا جائیگا۔آرڈر کے مطابق اگر کوئی طالب علم کا2017 سے ابھی بھی ری اپیر آرہا ہے اسے امسال ایک رعایتی موقعہ دیا جائیگا۔
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more