کپواڑہ//بٹ مظفر
شمالی کشمیر کے لال پورہ لولاب میں قایم ایک نیو ٹایب پرایمری ہیلتھ سنٹر میں طبعی عملہ کی کمی، بجلی کی عدم دستیابی اور مشینیری کی سہولت دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگوں پر مشتمل ایک وسیع علاقہ گونا گوں مشکلات سے دوچار ہے اور مختلف مرض میں مُبتلا مریضوں کو لالپورہ سے یا تو سوگام جانا پڑتا ہے یا کپوارہ کی طرف رُخ کرنا پڑتا ہے۔ اس دوران مقامی لوگوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ لال پورہ لولاب میں قایم ہیلتھ سنٹر ہاتھی کے دانت کے مصداق ایک ڈھانچہ ہے جہاں معمولی ڈریسنگ کے لئے بھی اسٹو کا استعمال کرنا پڑتا ہے اور طبعی عملہ کی کمی کی وجہ سے عام مریضوں کو گونا گوں مشکلات سے گُزرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ سنٹر میں مشینیری نہ ہونے کے برابر ہے اور ایکسرے مشین بھی بجلی کی سپلائ نہ ہونے کی وجہ سے بےکار پڑی ہے۔ طرفہ تماشا یہ ہے ہیلتھ سنٹر میں جرنیٹر کی سہولت بھی میسر نہیں ہے اور نہ ہی جدید مشینیری کا نام و نشان کہیں پر موجود ہے ۔گُزشتہ کئ سال سے لاکھوں روپیے خریدا گیاsolar سسٹم بے کار پڑا ہوا ہے۔
اس دوران انہوں نے ضلع انتظامیہ سے کئ بار اپیل کی لال پورہ میں قائم ہیلتھ سنٹر کو ترقی دینے کے لئے اقدامات اُٹھائے جائں اور طبعی عملہ کو ضرورت کے مطابق تعینات کیا جائں لیکن تا دمِ ایں ہیلتھ سنٹر کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے کوئ توجہ نہیں دی گئ۔
اس بیچ مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ لال پورہ لولاب میں قائم ہیلتھ سنٹر کو بجلی کی سپلائ فراہم کرنے کےساتھ ساتھ،جدید سہولیات اور معقول طبعی عملہ کی تعیناتی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں ذاتی مداخلت کرکے ہزاروں نفوس پر مشتمل ایک تورایخی علاقہ لالپورہ کی دیرینہ مانگ کو پورا کریں۔