خان جہانگیر
سوپور
شمالی کشمیر ضلع بارہمولہ تحصیل سوپور کا مشہور و معروف عالم دین و خطیب جامع قدیم جامع مسجد سوپور کا امام مولوی آصف سلطان فلاحی ولد حاجی محمد سلطان ساکنہ منڈجی زینگیر مختصر علالت کے بعد سرینگر کے صورہ میڈیکل انسٹچوٹ سرینگر جمعہ کے روز اس دنیا سے کوچ کرگیے۔
مرحوم و مغفور مولوی آصف سلطان فلاحی نے اترپردیش کے ایک مدرسہ سے تعلیم حاصل کی تھی اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے آبائی گاؤں منڈجی زینگیر کے اندر قرآن کی تعلیم سے ہزاروں کی تعداد میں طالب علموں،بزرگوں،نوجوانوں،کے علاوہ بزرگ خواتینو کو بھی تعلیم کے نور سے نوازا ہیں۔اتنا ہی نہیں بلکہ انہوں نے امامت کے فرائض اور خطیب جامع مسجد دارسلام منڈجی کے اندر لوگوں کو اسلام کی دعوت سے بھی نوازا ہیں۔مولوی آصف صاحب پیشہ سے ایک عربی استاد بھئ تھے اس وقت ایک نجی انگلش میڈیم پبلک اسکول بوٹینگو زینگیر میں کام کررہے تھے۔
مولوی آصف سلطان فلاحی اس وقت سوپور قصبہ کی مشہور و معروف جامع مسجد سوپور میں جمعہ کی امامت کے فرائض انجام دے رہا تھا۔اچانک چودہ روز قبل شام کے وقت مولوی آصف سلطان فلاحی کو برین ہمریج ہوا تھا جس کے نتیجے میں اس کو فورا سرینگر کے مشہور میڈیکل کالج صورہ میں علاج و معالجہ کیلے داخل کیا گیا تھا۔بالآخر کل بروز جمعتہ المبارک 19 نومبر کو ہسپتال میں ہی زندگی کی جنگ ہار گیا ۔جوں ہی اس کی خبر علاقہ سوپور اور زینگیر بالخصوص اپنے آبائی گاؤں منڈجی میں پہنچ گئی تو ہر طرف غم اور ماتم کا ماحول پھیل گیا۔خواتین سینا کوبی کرنے لگے اور بزرگ نوجوانوں کے علاوہ چھوٹے چھوٹے بچے زور قطار سے رونے لگے۔
مولوی آصف سلطان فلاحی کا نماز جنازہ اپنے آبائی گاوں کے جناز گاہ میں ادا کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔نماز جنازہ محمد مقبول بٹ جو کہ ایک مشہور اسلامی اسکالر بھی ہے انہوں نے نماز جنازہ پڑھایا۔
مولوی آصف صاحب ایک دین دار ،ملنسار،سوم وصلات کے پابند تھے اور ہمیشہ دین کی سربلندی کیلے پیش پیش رہے ہیں۔انہوں نے علاقہ کے مختلف مسجدوں میں لوگوں کو اسلام کی دعوت دی ہیں۔