سری نگر، 12 مئی عید الفطر کے پیش نظر گرمائی دارالحکومت سری نگر کے بعض علاقوں میں منگل کو لوگوں کی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے حکام نے بدھ کے روز وادی کشمیر کے سبھی اضلاع خاص کر سری نگر میں کورونا کرفیو کو مزید سخت کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کی روک تھام کو ممکن بنانے کے لئے جموں و کشمیر کے سبھی بیس اضلاع میں 10 مئی سے مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ حکام کے مطابق یہ لاک ڈاؤن 17 مئی صبح تک جاری رہے گا۔ قبل ازیں جموں و کشمیر میں گیارہ دنوں تک کہیں مکمل تو کہیں جزوی لاک ڈائون نافذ رہا۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے بدھ کو شہر کے بعض علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سری نگر کے تمام پائین و بالائی علاقوں میں کورونا کرفیو کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لوگوں کی نقل و حمل پر روک کو یقینی بنانے کے لئے سری نگر کے اہم سڑکوں کو سیل کر دیا گیا اور چوراہوں پر خاردار تار بچھا دی گئی ہے نیز سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔
موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر کے بعض بینکوں میں بھی کام کاج معطل رہ گیا تاہم کئی بینکوں میں کام حسب معمول جاری رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لالچوک میں واقع ایک بینک کے ملازموں کو مبینہ طور سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے بینک کھولنے کی اجازت نہیں دی بلکہ بعض ملازموں نے سیکورٹی فورسز پر ان کو پیٹنے کے الزامات بھی لگائے۔
موصوف نے بتایا کہ سڑکوں پر صرف ایمر جنسی خدمات سے وابستہ گاڑیاں ہی نظر آئیں جبکہ پبلک و پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل مکمل طور پر بند ہے۔
بعض صحافیوں نے بتایا کہ انہیں سکیورٹی فورس اہلکاروں نے لال چوک علاقے میں واقع دفاتر جانے کی اجازت نہیں دی۔ جو صحافی لال چوک پہنچنے میں کامیاب ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہیں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا کیوں کہ انہیں جگہ جگہ پر روک کر واپس جانے کے لئے کہا جا رہا تھا۔
ضلع مجسٹریٹ سری نگر محمد اعجاز اسد نے منگل کو شہر میں جاری ‘کورونا کرفیو’ میں مزید سختی لانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بدھ سے سرکاری ملازمین کی نقل و حرکت کے لئے ‘پاس سسٹم’ رائج ہوگا۔
انہوں نے کہا تھا کہ بعض اشیاء کی صبح آٹھ بجے سے دوپہر بارہ بجے تک خرید و فروخت کی مشروط اجازت دینے والا حکم نامہ بھی واپس لیا گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے دیگر اضلاع میں بھی کورونا کرفیو کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور ضلع صدر مقامات کی طرف جانے والی سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق لوگوں کو کسی ایمرجنسی کی صورتحال میں ضلع صدر مقامات میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
شمالی کشمیر کے قصبہ بارہمولہ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد احسان میر کو ہاتھ میں چھڑی لے کر ‘کورونا کرفیو’ کی خلاف ورزی کرنے والوں کی پٹائی کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے اور صارفین نے مذکورہ افسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ محمد احسان سڑک سے گزرنے والے ہر شخص بشمول ایک خاتون اور ایک بزرگ کو چھڑی سے پیٹ رہے ہیں۔
صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے اس واقعے سے متعلق پوچھے جانے پر کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے بعد اگر ضروری پڑی تو مناسب کارروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہم دیکھیں گے کہ انہوں نے ایسا کس تناظر میں کیا ہے۔ اس کے بعد جو مناسب کارروائی درکار ہوگی وہ کی جائے گی’۔
صوبہ جموں کے سبھی دس اضلاع میں بھی مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ سری نگر کی طرح جموں شہر میں بھی پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے صوبہ جموں کے سبھی دس اضلاع میں بدھ کو تیسرے روز بھی مکمل لاک ڈاؤن نافذ رہا جس سے معمولات زندگی درہم و برہم ہو کر رہ گئے۔
صوبے کے تمام چھوٹے بڑے بازاروں میں الو بولتے رہے اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بند رہی۔
Lt Governor chairs review meeting of Power Development Department
JAMMU, APRIL 20: Lieutenant Governor Shri Manoj Sinha today chaired a review meeting of the Power Development Department. Various...
Read more