دوسرے روز وفد نے ”انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ“۔ نیشنل انسٹیچوٹ آف نیوٹریشن “ مرکزی سنٹر حیدر آباد تلنگانہ کا دورہ کیا
نیشنل انسٹیچوٹ آف نیوٹریشن کے ڈائریکٹر اور ادارے کے سائنس دانوں سے غذائیت کے موضوع پر بات چیت کی
ارشد رسول
حیدرآباد/ 22اکتوبر//جموں کشمیر کے صحافیوں کے وفد نے تلنگانہ کے دورہ کے دوسرے روز ”انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ“۔ نیشنل انسٹیچوٹ آف نیوٹریشن “ مرکزی سنٹر حیدر آباد تلنگانہ کا دورہ کیا جہاں انہیں غذائیت سے متعلق مفصل جانکاری فراہم کی گئی ۔ ’انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ“سنٹر کے ڈائریکڑ نے ایک پرزنٹیشن کے ذریعے نیوٹریشن کی ضرورت اور انسانی صحت سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے انہیں بتایا کہ کس طرح سے ہندوستان میں نیوٹریشن پر توجہ دی جارہی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ باہر کے ملکوں میں نیوٹریشن پر خاص توجہ دی جاتی ہے خاص کر امریکہ، جاپان ، انگلینڈ جیسے ترقیافتہ ممالک میں سرکاری ایجنسیاں شہریوں کی صحت کے حوالے سے کس قدر حساس ہے اور شہریوںکی بھر پور غذائیت کی طرف خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ این آئی این کے ڈائریکٹرڈاکٹر سنتابوج داس نے جموںکشمیر سے آئے ہوئے صحافیوںکے وفد کو بتایا کہ بھارت میں بھی نیوٹریشن کی طرف توجہ دی جارہی ہے۔اس موقعے پر انسٹچیوٹ کے سینئر سائنسدانوں نے انہیں بتایا کہ وہ کس طرح غذائی مصنوعات وغیرہ کا تجزیہ کرتے ہیں۔ڈاکٹر سباراو¿، ڈاکٹر ایم مہیشور، ڈاکٹر جی بھانوپرکاش ریڈی، ڈاکٹر جے جے بابو کی سربراہی میں سائنسدانوں کے اس گروپ نے NIN کی جانب سے صحت مند، پائیدار اور ماحول دوستی کے ذریعے ہندوستان میں غذائی قلت کی تمام اقسام کو ختم کرنے کے لیے کی جانے والی تحقیق کے بارے میں اپنی قیمتی معلومات شیئر کیں۔ صحت عامہ کے غذائیت کے اہم مسائل جیسے کہ غذائیت کی کمی، خون کی کمی، آیوڈین کی کمی اور کمزور آبادی والے گروہوں میں مختلف مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمیوں سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ معیار کے ثبوت تیار کرتا ہے۔ کمیونٹی پر مبنی ٹرائلز (اثریت کے ٹرائلز) کے ذریعے ہندوستان میں غذائی قلت کو روکنے اور کنٹرول کرنے کے لیے مداخلت کے مختلف ماڈلز تیار کرتا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ ملک کے دور درازعلاقوں میں لوگ غذائیت کی جانکاری نہ رکھنے کی وجہ سے اپنے کھانے پینے میںنیوٹریشن کا استعمال کرنے سے قاصررہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جموںکشمیر میں لوگ جو کھانا کھاتے ہیں اس میں بھی غذائیت کے حوالے سے اعتدال کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے اور زیادہ چربی والی چیزیں کا استعمال کیا جاتا ہے جو نہ وزن بڑھنے اور دیگر بیماریوں کی جڑ بنتا جارہے ۔ انہوںنے بتایا کہ اگر ہم اپنے کھانے پینے میںنیوٹریشن کی طرف توجہ دیں گے تو کافی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے ۔ صحافیوں کے گروپ کا جانکاری دیتے ہوئے کہا گیا کہ صحت عامہ کے غذائیت کے اہم مسائل جیسے کہ آیوڈین سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ معیار کے ثبوت تیار کرنا،اور وٹامن اے کی کمی، ملک میں قومی غذائیت کے پروگراموں کی منصوبہ بندی اور نفاذ کے لیے خون کی کمی کی آپریشنل تحقیق،خوراک اور ماحولیاتی تحفظ کے چیلنجز کا مطالعہ کرنا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ صارفین کو آر اینڈ ڈی استعداد کار میں اضافے اور تربیت کے ذریعے محفوظ خوراک کی فراہمی، اور خوراک کی پیداوار، پروسیسنگ اور کنٹرول میں شامل مختلف سرکاری حکام کو سائنسی مشورے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔اس کے علاوہ انہیں بتایا گا کہ ادارہ کے کام میں آبادی کے ذریعہ کھائی جانے والی مختلف کھانوں کے غذائیت کے پروفائل ڈیٹا بیس کا بہترین تخمینہ فراہم کرنا۔ ملک کی مختلف پسماندہ مقامی آبادی کے ذریعہ استعمال ہونے والے ملک میں غذائی وسائل کی حیاتیاتی تنوع کے لئے ڈیٹا بیس بنانا ،شہریوں کے لیے غذائی حوالہ جات کی مقدار، تجویز کردہ غذائی الاو¿نسز، اور غذائی رہنما خطوط کا قیام، غذائی اجزاءکے تحول، تعاملات، تقاضوں اور ردعمل پر اعلیٰ ترجمے کی قدر کی جدید بنیادی سائنس تحقیق کا انعقادکرنا، ملٹی ڈسپلنری کلینیکل اور کمیونٹی پر مبنی تحقیق کے ذریعے خوراک اور NCDs کا مطالعہ، انسانی وسائل کی ترقی، صلاحیت کی تعمیر اور غذائیت میں تربیت، ثبوت پر مبنی غذائیت کے علم کو کمیونٹی میں پھیلانااور ملک میں فوڈ ریگولیٹری اور معیاری بنانے والے اداروں کے لیے تکنیکی مشورے اور تعاون کو بڑھانااس ادارے کے اہم کام ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ ادارے نے ایک موبائل اپ تیار کی ہے ۔ نیوٹرفائی انڈیا کے نام پر ایک تیار کی ہے یہ ایک مفت طرز زندگی ایپ ہے جسے NIN ICMR نے Android آلات کے لیے تیار کیا ہے۔ یہ جامع ایپ آپ کے ذاتی ہیلتھ اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتی ہے، غذائیت، جسمانی سرگرمی اور مجموعی صحت کی نگرانی کرکے متنوع ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ ایپ کا مقصد اچھی صحت اور تندرستی کو فروغ دینے کے لیے کھانے میں دستیاب غذائی اجزاءاور ان کی روزمرہ کی ضروریات کے بارے میں ضروری معلومات فراہم کرنا ہے۔ یہ صارفین کو ان کی غذائیت کی حیثیت، مطلوبہ غذائی الاو¿نس (RDA)، روزانہ کھانے کی مقدار، اور توانائی کے اخراجات کا اندازہ لگانے میں مدد کرنے کے لیے ان کے غذائی اجزاءکے ساتھ خام کھانوں اور ترکیبوں کا ڈیٹا پیش کرتا ہے۔جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے گروپ میں کئی ایک صحافیوںنے بچوں میں غذائیت کی کمی کو دور کرنے ، خواتین کی نیوٹریشن اور دیگر متعلقہ سوالات اُٹھائے جس کا وہاں پر موجود سائنس دانوں اور ذمہ داروںنے معقول جواب دیا ۔ اس موقعے پر انچارج ڈائریکٹر نے صحافیوں کے ساتھ آن لائن بات کرتے ہوئے اس معاملے پر بات کی کہ ان انسان کےلئے نیوٹریشن کتنا ضروری ہے ۔ واضح رہے کہ انسٹچیوٹ کا ایک برانچ وادی کشمیر کے قصبہ سوپور میں بھی کام کررہا ہے جو وادی کشمیر میں نیوٹریشن کی ضرورت پر عوامی جانکاری کے علاوہ دیگر متعلقہ معاملات پر نظر گزر رکھے ہوئے ہیں ۔ واضح رہے کہ اس ادارے میں طلبہ نیوٹریشن پر پی ایچ ڈی بھی کررہے ہیں۔