Wednesday, June 4, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Opinion Article

پاکستانی آرمی چیف عاصم منیر کا منظر عام سے غائب رہنا ایک خوف کی عکاس

بقلم :ارشد رسول

Gadyal Desk by Gadyal Desk
29/05/2025
A A
FacebookTwitterWhatsappTelegram

Related posts

ٹیٹوال کا وہ پل جو آج بھی ایک تاریخ کی عکاسی کرتا ہے

29/05/2025
Two Suspects Apprehended With Arms and Ammunition in Bandipora

THE ROLE OF KASHMIRIS IN INDIAN MILITARY HISTORY

27/05/2025

پہلگام حملہ پر پورے ہندوستان میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور جوابی کارروائی کا مطالبہ زور پکڑتا گیا جس کے نتیجے میں ہندوستان نے آپریشن سندور کے تحت جوابی کارروائی انجام دے کر پاکستان میں موجود دہشت گردی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔ یہ آپریشن سندور ہندوستانی فوج، بحریہ اور فضایہ نے مشترکہ طور پر انجام دی جو کہ فوجی سٹریٹجک کی ایک عمدہ مثال ہے ۔ یہ جوابی کارراوئی اُس حملے کے رد عمل میں سامنے آیا جس میں پہلگام کے علاقے میں 26بے گناہ سیاح مارے گئے جبکہ ایک مقامی نوجوان جس نے اس بہمانہ حرکت کی مختلف کی تھی کو بھی مارا گیا۔ پاکستان کی سرپرستی میں چلائے جارہے دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ اور جیش محمد نے یہ حملہ کروایا تھا جس نے پوری دنیا کو جھنجوڑ کے رکھ دیا تھا ۔ اس حملے کے بعد ہندوستان کی جوابی کارروائی جب سامنے آئی تو پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر منظر عام سے غائب رہے جبکہ یہ شخص بار بار بھارت کے خلاف جارحانہ بیانات جاری کرتا رہا ہے ۔ اس صورتحال سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی اداروں میں خوف اور اندرونی انتشار پھیل گیا ہے جو بظاہر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ پاکستانی فوجی قیادت ہمیشہ سے ہی وہاں کی سیاسی قیادت کو دباتی رہی ہے اور اس حکومت پر حکم جھاڑتے رہے ہیں ۔
قارئین پہلگام حملہ دنیا کے بدترین دہشت گردوں حملوں میں سے ایک تھا وادی بائسرن کا حملہ ٹھیک اسی طرز کا حملہ تھا جو بلوچ دہشت گردوں کی جانب سے ایک ٹرین پر کیا تھا جس میں لوگوں کو الگ کرکے ایک ایک کرکے ہلاک کیا گیا البتہ بائسرن پہلگام حملے میں ایک فرق یہ تھا کہ اس میں شناخت شدہ غیر مسلموں کو ہی نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ گھوڑے والا عادل جو کہ مقامی نوجوان تھا جس نے سیاحوں کے خلاف ہوئے اس قتل غارت کے خلاف دہشت گردوں کا مقابلہ کیا تھا بھی دہشت گردوں کی گولی کا نشانہ بن گیا ۔ اگرچہ اس حملے سے متعلق پاکستان کی جانب سے اس کی مذمت کی گئی اور سرکاری طور پر اس حملے سے لا تعلقی کا اظہار کیا گیا لیکن انٹلی جنس رپورٹوں کے مطابق یہ حملہ باضابطہ طور پر منصوبہ بندی کے بعد عملایا گیا تھا جس کےلئے سرحد پار سے ان دہشت گردوں کو برابر مدد فراہم کی گئی تھی ۔ اس حملے کے بعد بھارت نے ایک فیصلہ کن جوابی کارروائی کا اقدام اُٹھایا ۔ ہندوستان نے اپنی طاقت کے بل پور اس حملے کا بدلہ لیا اور ان افراد کے کنبہ کو انصاف فراہم کیا جو اس حملے میں مارے گئے تھے ۔ اس طرح سے آپریشن سندور نے بھارت کی طاقت کا ثبوت پیش کیا اور پاکستان کی سرپرستی میں چلائے جارہے دہشت گردی کے گروپس کی اس حماقت کا بھر پور جواب دیا گیا ۔اس حملے سے قبل ہندوستان نے مکمل طور پر منصوبہ بندی کی اور بھارتی خفیہ ایجنسی ”را، آئی بی ، این ٹی آر او اور آرمی انٹیلی جنس کور نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے بارے میں معلومات جمع کی جس کے تحت مظفر آباد، بھمبر اور راولپنڈی کے علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود تھے جبکہ خفیہ جانکاری حاصل کرنے کے بعد ہی ان ٹھکانوں پر حملہ کیا گیا ۔ بھارتی فضایہ کے جنگی طیاروں نے ان دہشت گردی کے ٹھکانوں پر درست حملہ کیا اور ہندوستانی فوج کے پیرا ٹروپرز اور سپیشل فورسز نے ان تربیتی مراکز کو ختم کردیا ۔ اس بیچ ہندوستانی بحریہ نے کراچی بندر گاہ کی ناکہ بندی کردی جو کہ پاکستان کی کسی بھی جوابی کارروائی کو روکنے کےلئے کی گئی تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جنرل عاصم منیر کو آخری بار آپریشن سندھ شروع ہونے سے ایک دن پہلے دیکھا گیا تھا، انہوں نے لائن آف کنٹرول کے قریب اگلی پوسٹوں کا معائنہ کرتے ہوئے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی صورت میں “سنگین نتائج” کی وارننگ دی تھی۔ لیکن آپریشن سندورکی پہلی لہر کے بعد وہ میڈیا، عوام کی نظروں اور یہاں تک کہ سرکاری بریفنگ سے بھی غائب ہو گئے۔ جس ملک میں فوج بے پناہ طاقت رکھتی ہے اور اس کے جرنیل اکثر قوم سے خطاب کرتے نظر آتے ہیں، یہ گمشدگی کچھ اور ہی بتا رہی تھی۔ قارئین اگر ہم پاکستانی میڈیارپورٹس کی بات کریں تو ان رپوٹس میں بتایا گیا کہ جنرل منیر نے چند دن پہلے ہی اپنے کنبہ کے افراد کو خلیجی ملک منتقل کیا تھا کیوں کہ اس کو بھارت کی سخت جوابی کارروائی کا ڈر اور خوف تھا ۔ بھارت کی کارروائی کی وجہ سے پاکستان میں اندرونی خلیج پیدا ہوئی اور پاکستانی فوجی قیادت اور سیاسی قیادت میں بغاوت جیسی صورتحال پیدا ہوئی ۔پاکستانی فوج کے جنرل عاصم منیر کے منظر عام سے ہٹنے کے بعد،انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا چہرہ بن گئے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل نے مختصر بیانات جاری کرتے ہوئے بھارتی حملوں کی تصدیق کی اور الزام لگایا کہ صرف بے گناہ مارے گئے لیکن حقیقت میں صرف دہشت گردی کے ہیڈکوارٹر، بیس کیمپ اور لانچنگ پیڈز کو نشانہ بنایا گیا اور سیٹلائٹ تصاویر میں سچائی نظر آتی ہے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل کی بہترین کوششوں کے باوجود، وضاحت کی کمی، متضاد بیانات اور پاکستانی قیادت میں دکھائی دینے والی گھبراہٹ نے جنرل منیر کے ٹھکانے کے راز کو مزید گہرا کر دیا۔ کیا وہ بنکر میں چھپا ہوا تھا؟ کیا اسے اندرونی دھڑوں نے ہٹایا تھا؟ یا کیا وہ اپنے ناکام نظریے کے نتائج کا سامنا کرنے سے خوفزدہ تھا؟اس طرح کے کئی سوالات اُبر کر سامنے آرہے ہیں ۔ اس صورتحال کا ایک پس منظر بلوچستان لبریشن آرمی کی جانب سے جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنا بھی ہے ۔ بلوچ دہشت گردوں نے پاکستانی فوج کے 100سے زائد اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا جب وہ امدادی کارروائی کےلئے اس جگہ جارہے تھے جہاں پر جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کیا گیا تھا جس میں خواتین ، بچے اور نہتے شہری سفر کررہے تھے ۔اس حملے کے بعد انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل نے بیرونی ملک طاقتوں کا اس حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا ۔ بلوچ دہشت گردوں کے حملے کے بعد انٹر سروسز انٹیلی جنس کے ریٹائرڈ اہلکاروں کے ذریعہ چلائے جانے والے بہت سے یوٹیوب چینلز نے کشمیر میں ہائی پروفائل حملے کی پیش گوئی بھی کی تھی ، جو بعد میں پہلگام میں سامنے آیا۔جس سے ظاہر ہے کہ پہلگام حملے کے پیچھے پاکستانی فوجی اور انٹلی جنس ایجنسیوں کا ہاتھ بھی تھا ۔ غرض پہلگام حملے کے بعد بھارت کا رد عمل آپریشن سندور کی صورت میں سامنے آیا جو صرف دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے چلایا گیا ۔ اس حملے کی ایک خاص یہ بات تھی کہ اس میں کسی بھی عام شہری کو نقصان نہیں پہنچا اور ناہی پاکستانی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا بلکہ اس آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے تربیتی مراکز اور اسلحہ ڈیپو کو نشانہ بنانا تھا ۔آپریشن سندور کے بعد موصول ہونے والی رپوٹوں میں بتایا گیا کہ اس کارراوئی میں 150سے زائد دہشت گردوں اور ہینڈلروں کو ہلاک کیا گیا جن میں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے کئی اعلیٰ کمانڈر بھی تھے جبکہ مسعود اظہر اور جیش محمد کے سربراہ کے خاندان کے دس افراد بھی مرنے والوں میں شامل تھے جس کی تصدیق انہوںنے خود ہی کی تھی ۔
پاکستان اگرچہ امن اور مذاکرات کی بات رہا ہے لیکن دوسری طرف اس ملک نے بھارت کے خلاف دہشت گردی کا ماحول بھی قائم کیا ہوا ہے ۔ اگرچہ آپریشن سندور کو پاسکتانی میڈیااور فوج نے پاکستان کے خلاف جنگی جارحیت قراردی تھی لیکن انہوںنے جنرل منیر کا منظر نامہ سے غائب رہنے اور دیگر اسی طرح کے معاملات پر خاموشی اختیار کی ۔ حالانکہ پاکستان نے جب آپریشن سندور کے بعد جوابی کارروائی کی تو ہندوستان نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جبکہ واشنگٹن سے پیرس تک، عالمی طاقتوں نے پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے بیانات جاری کیے اور اپنے شہریوں کے دفاع کے ہندوستان کے حق کی توثیق کی۔جبکہ اقوام متحدہ کے ارکان نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی موقف کی تائید کی تھی ادھر فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس جو پہلے ہی پاکستان پر نظر رکھے ہوئے ہیں اب پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کی وکالت کررہا ہے ۔ قارئین آپریشن سندور پہلگام حملے کے بعد بھارت کی صرف جوابی کارروائی نہیں تھی بلکہ یہ پیغام تھا کہ ہندوستان سرحد پار کی دہشت گردی کے خلاف کوئی بھی اقدام اُٹھاسکتا ہے

Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

Kashmir Has Two Active COVID-19 Cases at Present; Both Cases Mild, Situation Under Control: Officials

Next Post

ٹیٹوال کا وہ پل جو آج بھی ایک تاریخ کی عکاسی کرتا ہے

Related Posts

Article

ٹیٹوال کا وہ پل جو آج بھی ایک تاریخ کی عکاسی کرتا ہے

by Gadyal Desk
29/05/2025
0

سرحدی ضلع کپوارہ میں ٹیٹوال پُل ایک خوبصورت اور تاریخی پُل ہے ۔ یہ صرف دو علاقوں کو جوڑنے کا...

Read more
Two Suspects Apprehended With Arms and Ammunition in Bandipora

THE ROLE OF KASHMIRIS IN INDIAN MILITARY HISTORY

27/05/2025
TITHWAL BRIDGE: A TESTAMENT OF SACRIFICE & BRAVADO

TITHWAL BRIDGE: A TESTAMENT OF SACRIFICE & BRAVADO

27/05/2025
OP ARIGAM: TERRORISTS NEUTRALISED IN ARIGAM

NATIONAL ANTI-TERRORISM DAY: KASHMIR’S TRIUMPH OVER TERROR

27/05/2025
WALNUT WOOD ARTEFACTS

WALNUT WOOD ARTEFACTS

21/05/2025
Next Post

ٹیٹوال کا وہ پل جو آج بھی ایک تاریخ کی عکاسی کرتا ہے

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.