Arshid Rasool
وادی کشمیر کے مختلف علاقہ جات میں فوج قائم ہے جواپنی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ عوام کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کئے ہوئے ہیں اور عوامی مسائل کے حل میں پیش پیش رہتی ہے خاص کر خیر سگالی کے جذبے کے تحت فوج مختلف اقدامات اُٹھارہی ہے ۔ اسی تناظر میں سرحدی ضلع کپوارہ کے نمبلہ علاقے میں فوج کی ”رستم بٹالین “ قائم ہے جو علاقے میں عوامی خدمات میں نمایاں کردار اداکررہی ہے ۔ سدبھاﺅنا سکیم کے تحت جو اقدامات یہ بٹالین اُٹھارہی ہے اس سے یہ عوام کے قریب ہوئی ہے اور عوام اور فوج کے مابین رشتے کو مضبوط کرنے میں رول اداکیا ہے ۔ یہ فوجی بٹالین اعتماد سازی ، سماجی اور اقتصادی ترقی کےلئے مقامی لوگوں کی ہر ممکن مدد کرتی ہے جو ان کی عوامی وبستگی کا مظہر ہے ۔ اس بٹالین نے ”عوام کی فوج “ کے نام پر ٹائٹل رکھا ہے اور اس طرح سے رستم بٹالین کے سب سے نمایاں پہلوﺅں میں سے ایک آفات سماوی کے دوران مقامی لوگوں کی مدد میں آگے آنا ہے ۔ نمبلہ گاﺅں میں 27مئی 2023کو بھیانگ آگ لگی جس میں متعدد رہائشی مکانات تباہ ہوگئے ۔ اس بھیانک آگ کی خبر ملتے ہی رستم بٹالین نے فوری رد عمل دکھاکر آگ پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی اور آگ کو مزید پھیلنے سے نہ صرف روکا بلکہ لوگوں کی مال و جائیداد کو بھی بچالیا گیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ فوج نے متاثرہ کنبوں کو فوری امداد بھی فراہم کی گئی انہیں کپڑے ، کھانا بسترخیمے وغیرہ فراہم کرکے فوج نے انسانیت کا جذبہ دکھایا ۔
اسی طرح فوج دیگر قدامات کے ذریعے علاقے کے لوگوں کو فائدہ پہنچارہی ہے ۔ فوج نے اقتصادی طو رپر بھی اس علاقے کی ترقی کےلئے کام کیا ہے ۔رستم بٹالین نے نمبلہ گاﺅں میں ”نمبلہ واٹر فال فیسٹول“ کا اہتمام کیا اور اس میں رضاکاروں کو بھر پور تعاون کرتے ہوئے اس پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرایا ۔ اس پہل کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے، رستم بٹالین نے اپنی نوعیت کا پہلا ثقافتی میلہ ”جشنِ رستم“ کا انعقاد کیا جس کے نتیجے میں سرحدی علاقے میں سیاحت کو فروغ دینے اور اقتصادی مواقع پیدا کرنے میں شاندار کامیابی حاصل ہوئی۔ اس میلے میں لوک موسیقی، ثقافت اور مقامی کمیونٹی کی روایات کے ساتھ دلکش اور غیر دریافت شدہ پرسکون آبشار کی نمائش کی گئی۔ اس میلے نے مقامی فنکاروں کو 15000 لوگوں کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ قومی اور مقامی میڈیا پر کوریج کے ذریعے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔ نمبلہ واٹر فال فیسٹول نے ایک تہوار کے طور پر کام کیا اور علاقہ کو سیاحتی سرگرمی کے طور پر بھی فروغ ملا۔رستم بٹالین کی جانب سے علاقے میں تعلیمی شعبے کی بہتری کےلئے بھی متعدد اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔ فوج نے سی ایس آر پروجیکٹ کے ذریعے گورنمنٹ اسکول نمبلہ کے اسکول کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرکے اسکول کے طلباءکے مستقبل کو سنوارنے پر توجہ مرکوز کی۔فوج نے سکول کو کمپوٹر فراہم کرکے کمپوٹر لیب قائم کرنے میں مدد کی جبکہ لائبریری کو جدید طرز پر استوار کیا گیا ۔ اس کے علاوہ سکول کو سٹیشنری اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی کےلئے بھی فوج نے متعدد اقدامات اُٹھائے ۔ جہاں دور دراز علاقوں میں تعلیمی شعبے اتنے فعال نہیں ہوتے ہیں وہیں فوج کی جانب سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشونماءکےلئے بھی اقدامات اُٹھائے جاتے ہیں ۔ رستم بٹالین نے سرکاری سکولوں کے بچوں کےلئے ٹریکنگ کا پروگرام بھی منعقد کیا ۔ بچوں کو فوجی اہلکاروں کی نگرانی میں ٹریکنگ پر بھیج دیا گیا جنہوںنے قدرتی وسائل ، خوبصورتی اور ماحول کا مشاہدہ کیا جس سے ان کے اندر ماحولیاتی حفاظت کی ذمہ داری بھی اُجاگر ہوئی ۔ اس کے ساتھ ساتھ اس طرح کی سرگرمیوں سے طلبہ میں جسمانی چستی اور ذہنی پختگی بھی آتی ہے ۔ اور اپنی سرزمین کو جاننے اور حب الوطنی کا جذبہ بھی پیدا ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ بٹالین نے ڈرائنگ، پینٹنگ اور مضمون نویسی جیسے مختلف مقابلوں کا انعقاد کرکے مقامی بچوں میں تعلیمی اور تخلیقی سرگرمیوں کی مسلسل حوصلہ افزائی کی ہے۔ یہ تقریبات طلبا کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور حب الوطنی، امن، سیاحت اور کمیونٹی جیسے موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔ جیتنے والوں کو پہچان کر اور انعام دینے سے، بٹالین کامیابی اور حوصلہ افزائی کا احساس پیدا کرتی ہے، جو نوجوانوں کو بہترین کارکردگی کے لیے جدوجہد کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اس کے علاوہ فو ج نے سکولی بچوں کےلئے سیر کا بھی اہتمام کیا جس کے تحت بچوں کو ”کامن پوسٹ“ کے دورے کا بھی موقع ملا اس سے بچوں کو فوج کی قربانیوں اور ان کی خدمات کا مشاہدہ کرنے کا بھی موقع ملا ۔
رستم بٹالین نے ماہ رمضان میں مقامی لوگوں کےلئے افطار پارٹی کا بھی اہتمام کیا گیا جس سے مقامی لوگوں کو فوج کے نزدیک جانے اور فوجی اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کرنے کا بھی موقع ملا جس نے فوج اور عوام کے درمیان تال میل کے وژن کو فروغ دیا ۔ اس ساتھ ساتھ بٹالین کی جانب سے کئی عوامی پروگراموں کا بھی انعقاد کیا گیا جن میں مقامی سرپنچوں ، وارڈ ممبران اور نمبر داروں اور بزرگ شہروں کو چائے کی دعوت پر بلایا گیا جس دوران فوج اور مقامی افراد کے مابین کئی معاملات پر بات چیت ہوئی اور اجتماعی کوششوں پر زور دیا گیا ۔ ان میٹنگوں میں معاشرے میں سماجی بُرائیوں خاص طور پر منشیات کے بارے میں بھی مقامی لوگوں کو جانکاری فراہم کی گئی ۔فوج نے این جی اوز کے ساتھ منشیات مخالف کیمپ بھی منعقد کیا گیا جس میں نوجوانوں کو منشیات سے دور رہنے کی ترغیب دی گئی ۔ اس کے علاوہ فوج نے طبی کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا جن میں لوگوں کو طبی خدمات بھی فراہم کی گئی ۔ ستمبر 2023میں فوج نے جو میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا اس میں قریب 700افراد کا علاج و معالجہ کیا گیا جن میں بزرگ، خواتین اور بچوں کی صحت کی جانچ بھی کی گئی۔ الغرض رستم بٹالین ہمیشہ لوگوں کے مفاد اور ان کی مدد میں پیش پیش رہتی ہے ۔یہ بٹالین عوام اور فوج کے مابین ایک پُل کی حیثیت سے کام کررہی ہے جو فوجی اہمیت اور عوامی خدمات کو اُجاگر کرتے ہوئے فوج کو عوام کے قریب لانے میں رول اداکررہی ہے ۔