سرینگر،24/ جولائی
کشمیر کنسرن فاونڈیشن سرینگرکے اہتمام سے آج بنات انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن گوپال پورہ چاڈورہ کے آڈیٹوریم حال
میں جموں کشمیر یتم ٹرسٹ
کا53 واں یوم تاسیس، اور ٹرسٹ کے بانی اولین سرپرست
مرحوم عبدل خالق المعرف ٹاک زینہ گیری کے مناسبت سے ۔33،ویں تقریب بڑے فخر واحترام سے
منائی گئی۔ جس میں مختلف ادبی تنظیموں، سکالروں، طالبہ علموں، ٹرسٹ سے تعلق رکھنےوالے ذمہ داروں،صحافیوں، دینی، فلاحی اورسماجی رضاکاروں کت علاوہ
معززشہریوں، نے شرکت کرکے اس قومی حیرت کو خراج تحسین پیش کیا۔ تین نشستوں پر مشتمل پہلی نشست میں انسٹیٹیوٹ کے طالبات نے ٹاک زینہ گیری کے عوامی خدمات اور قوم کشمیر کے تئیں انکے بلند ترین نیک خواہشات وخدمات کو معتبر انداز وادا سے بیان کرکے مجلس رونق بخشی ۔ اس موقعے پر حسرت حمید کی نعتیہ سمبرن، نور ورشن، اسد اللہ اسد کی کھونے لونڈوں خوش گفتار، سمیت کل چارشعری مجموعے
اجراء کیے گئے۔ایوان صدارت میں میں معروف برڈکاسٹر شمشاد کرالواری، محمد امین بٹ، فرزند ٹاک زینہ گیری ظہور احمد، ایڈووکیٹ عبدل رشید ھانجورہ، عزیزی غلام محمد پرے،اور جناب ریاض احمد شاہ، بطورمہمان خصوصی موجود رھئے۔ اس موقعے پہ متعدد سماجی ورکروں اور الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ چندصحافیوں کو، مقبول شاہ کرال واری اور ٹاک زینہ گیری ایوارڈ سے نوازا گیا۔ تقریب کی تیسری مجلس کے دوران۔منتخب شاعروں نے ایام عزا یعنی شہداء کربلا کو یاد کرتے ہوئے
اپنے کلام سے جمع سامین کومخفوظ کیا۔ شکرانے کی تحریک بنات انسٹیٹیوٹ کے پرنسپل نے پیش کی اور آغاز میں ایڈوکیٹ اے آر ھانجورہ مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔