پیرذادہ۔سعید
کرناہ // پچھلے سال کی طرح اس سال بھی جنگلات میں آگ لگنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق، سلیمان علاقے کے جنگلات میں ایک بھیانک آگ بھڑک اٹھی ہے، جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔اور اس کی بنیادی وجہ لوگوں کو جنگلات کے تحفظ کی آگاہی نہ ہونا اور لاپرواہی ہے۔
ماہرین کے مطابق، جنگلات کے بے تحاشہ کٹاؤ اور آگ لگنے کی وارداتوں نے ماحول کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ جنگلات ہمارے سیارے کے پھیپھڑے ہیں جو نہ صرف آکسیجن فراہم کرتے ہیں بلکہ جنگلی حیات کا مسکن بھی ہیں۔ ان کی تباہی سے ماحولیاتی توازن بگڑ رہا ہے، جس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔
عوام اور انتظامیہ کے لئے آگاہی کی وقت کی ضرورت ہے اور اس سنگین مسئلے کے حل کے لئے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام اور انتظامیہ دونوں کو اس مسئلے کی سنگینی کا احساس ہو اور وہ اپنی ذمہ داری سمجھیں۔ جنگلات میں آگ لگنے سے بچاؤ کے لئے بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنا وقت کی ضوررت ہے اس ضمن میں مقامی کمیونٹی اور فائر فائٹرز کو آگ سے بچاؤ اور اس سے نمٹنے کی تربیت فراہم کی جائے۔
جنگلات کے نزدیک کیمپنگ یا پک نک کے دوران آگ جلاتے وقت انتہائی احتیاط برتی جائے اور آگ بجھانے کے بعد مکمل تسلی کی جائے کہ وہ بجھ چکی ہے۔
جنگلاتی علاقے میں کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے مخصوص مقامات کا استعمال کیا جائے تاکہ آگ لگنے کے خطرات کم ہو سکیں۔
جنگلات کے کٹاؤ کو روکنے کے لئے سخت قوانین نافذ کئے جائیں اور ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
سکولوں، کالجوں، اور کمیونٹی مراکز میں آگاہی مہمات چلائی جائیں تاکہ عوام میں شعور بیدار ہو۔
کرناہ کی محلتف سماجی تنظیموں نے بھی جنگلات میں آگ لگنے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے لوگوں سے احتیاط برتنے کو کہا ہے کرناہ بیوپار منڈل کے صدر حاجی تسلیم نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگلات کے تحفظ کے لئے ہر شخص کو ذمہ داری لینی چاہئے انہوں کرناہ انتظامیہ سے اپیل کی ہے کرناہ کے جنگلات میں آگ کی وارداتوں ہونے کے پیچھے کیا وجوہات ہیں ان کو سامنے لایا جائے اور لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لئے مہم چلائی جائے۔