وادی کشمیر پوری دنیا میں اپنی شاندار مہمان نوازی ، قدرتی خوبصورتی اور طلسماتی مناظر کےلئے مشہور ہے ۔ جہاں کشمیر ایک خوبصورت خطہ ہے وہیں یہاں کی طرز زندگی روایات تہذیب و تمدن کے علاوہ مذہبی بھائی چارہ اور انسان دوستی کےلئے بھی یہ خطہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے اور کشمیر میں یہ ہم آہنگی اور ملنسار کی روایت صدیوں سے قائم ہے ۔ کشمیر وادی میں مختلف مذاہب کے لوگ ایک ساتھ مل جل کر رہتے ہیں جو یہاں کی اخلاقیات بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کی روایت کو برقرا ر رکھے ہوئے ہیں ۔وادی کشمیر میں مختلف مذاہب کے ساتھ ساتھ ایک ملی جلی تہذیب اور لسانی سنگم بھی ہے جس میں وسطی ایشیائی ، ہند آرائی، فارسی اور دیگر زبانوں کے اثرات ہے جبکہ تہذیب و تمدن میں دیگر اقوام کے اثرات بھی ہے جن میں ثقافت، رسم و رواج ، کلچر ، موسیقی ، خوراک اور صنعت میں کی ایک انوکھی پہنچان ہے ۔ مختلف تہذیبوں کے اثرات نہ صرف طرز زندگی پر مرتب ہوئے ہیں بلکہ رہن سہن ، لباس ، صوفی موسیقی ، کھانے کے ذائقے جس میں لذیذ وازان ، دستکاری میں قالین بافی ، پیپر ماشی ، کڑہائی اور ٹہنیوں کی عمدہ کاریگری ہے ۔ تاہم وادی کشمیر کے کو کئی چلینجوں کا سامنا رہا ہے جس سے یہاں کی طرز زندگی میں تبدیلی بھی رونما ہوئی ہے کیوں کہ کئی ادوات بہت سخت مشکلات کا مظہر رہے ہیں ۔ اس کے باوجود اس کی جڑیں اپنے لوگوں کی لچک میں گہری ہیں جنہوں نے صدیوں کے سیاسی اتار چڑھاو¿ اور تنازعات کو برداشت کیا ہے۔ مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود کشمیریوں نے اتحاد، ہمدردی اور استقامت کی اپنی اقدار کو برقرار رکھا ہے۔ کشمیریوں کی حوصلے کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے اور اس استقامت کو ہی کشمیریت کا نام دیا گیا ہے جس میں تمام عقائد کے لوگ باہمی اتفاق اور اعتماد کی عکاسی ہے ۔جو کشمیریوں کو اعلیٰ قسم کی مہمان نوازی سے نوازتا ہے جس کی وجہ سے کشمیر کی پوری دنیا میں ایک الگ پہنچا ہے اور یہاں کی مہمان نوازی نے دنیا کی اہم شخصیات کو قائل کیا ہے ۔ یہاں کے لوگوں نے سیاحوں اور مہمانوں کا جس گرم جوشی سے استقابل کیا ہے وہ مہمان نوازی کی عمدہ مثال ہے ۔ کشمیری اپنے مہمانوں کو کشمیری قہوہ پیش کرتے ہیں اور سیاحوں اور مہمانوں کی مہمان نوازی میں کوئی کمی نہیں چھوڑتے جو صرف ایک انسانی ہمدردی سے سرشار نہیں ہوتا بلکہ یہ کشمیریت کی ایک زندہ مثال بھی ہے ۔ وادی کشمیر کے بلند و بالا پہاڑ، برفیلی چوٹیاں، سرسبز و شاداب سبزہ زار ، پانی کے بہتے جھرنے اس کی خوبصورتی میں چار چاند لگاتے ہیں جس کی مثالیں یہاں کی لوک داستانوں ، شاعری اور موسیقی میں چھلکتی ہے ۔ تاہم کشمیر کی اس پہنچان ، روایت کو کئی طرح کے چلینجوں کا سامنا ہے جس میں سیاسی پیچیدگی ، موسمی چلینج وغیرہ شامل ہے کشمیر صرف ایک جغرافیائی خطہ نہیں ہے بلکہ یہ انسانیت ، ہمدردی اور تہذیب کی ایک روایت ہے جس کا طرز زندگی ایک منفرد شناخت رکھتا ہے جو اتحاد اور ہم آہنگی کی ایک عمدہ مثال ہے جس کو برقرا رکھنے کی ضرورت ہے اور یہاں کی اس منفرثقافتی ورثے کو تحفظ ناگزیر بن گیا ہے ۔
ٹیٹوال کا وہ پل جو آج بھی ایک تاریخ کی عکاسی کرتا ہے
سرحدی ضلع کپوارہ میں ٹیٹوال پُل ایک خوبصورت اور تاریخی پُل ہے ۔ یہ صرف دو علاقوں کو جوڑنے کا...
Read more