وزیراعظم نریندر مودی سرفہرست،چیف جسٹس چندرچوڑ،وزیرداخلہ امت شاہ ،ای ڈی چیف اور مشہور بلے باز ویراٹ کوہلی ٹاپ10 میں شامل
موہن بھاگوت، جے شنکر،راجناتھ سنگھ، نرملا سیتا رمن،یوگی آدتیہ ناتھ،گوتم اڈانی اورمکیش امبانی بھی شامل، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا23واں نمبر
سری نگر:۹۲، فروری:جے کے این ایس : اپریل ،مئی2024میں منعقد ہونے والے 14ویں لوک سبھا کے انتخابات سے تقریباً2ماہ قبل ملک کی100طاقتور ترین اوربااثر شخصیات کا خلاصہ کیاگیاہے ،جس میں وزیراعظم مودی ،چیف جسٹس چندرچوڑ،وزیرداخلہ امت شاہ ،ای ڈی چیف اور مشہور بلے باز ویراٹ کوہلی ٹاپ10 میں شامل ہیںجبکہ اس فہرست میں جموں وکشمیرکے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا23ویں نمبرپر ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق ملک کی100طاقتور اور بااثر شخصیات کی فہرست میں وزیراعظم مودی سرفہرست ہیں جبکہ ٹاپ 10شخصیات میں وزیراعظم مودی کے علاوہ چیف جسٹس چندرچوڑ،وزیرداخلہ امت شاہ ،ای ڈی چیف،وزیردفاع راج ناتھ سنگھ،وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن،وزیرخارجہ ایس جے شنکر، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ،چیئرمین اڈانی گروپ گوتم اڈانی اورچیئرمین ،منیجنگ ڈائریکٹرریلائنس انڈیامکیش امبانی اور مشہور بلے باز ویراٹ کوہلی ٹاپ10 میں شامل ہیں۔مختلف میڈیا گروپوںکی جانب سے شائع کردہ فہرست کے مطابقملک کی100طاقتور ترین اوربااثر شخصیات کی لسٹ میں بھاجپا کا دبدبہ ہے ،کیونکہ اس میں پارٹی کے کم سے کم نصف درجن سینئرقائدین کے نا م موجودہیں ۔جاری لسٹ میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت بھی ٹاپ 10میں ہیں۔چونکہ ہندوستان ایک اور اہم انتخابی موڑ پر کھڑا ہے، طاقت کے نقشے حیرت انگیز واقفیت کے ساتھ ظاہر ہوتے ہیں لیکن باریک تبدیلیاں۔ سربراہی میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے، جو ممکنہ تیسری مدت کے لیے تیار ہے۔ان کی پوزیشنیں نہ صرف سیاسی قابلیت پر روشنی ڈالتی ہیں بلکہ تسلسل اور استحکام کی داستان کو نمایاں کرتی ہیں، جس میں سرفہرست کے ٹاپ10 پر بنیادی طور پر آرایس ایس اوربی جے پی کے سینئر قائدین کا قبضہ ہے۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور تمل ناڈو کے ہم منصب ایم کے اسٹالن جیسے علاقائی رہنما قابل ذکر ہیں، جو بی جے پی کے خلاف ایک مضبوط جنوبی محاذ تیار کر رہے ہیں۔یہ کیوریٹڈ لسٹ ان موورز اور شیکرز کو نمایاں کرتی ہے جن کے فیصلے پورے ملک میں اور اس سے باہر، متنوع شعبوں میں طاقت اور اثر و رسوخ کو چلاتے ہیں۔ سیاسی قائدین ے لے کر بصیرت والے کاروباری افراد تک، ثقافتی شبیہیں سے لے کر سوچنے والے رہنماو ¿ں تک، یہ افراد ہندوستان کے عصری طاقت کے ڈھانچے کی تحرک اور پیچیدگی کو مجسم کرتے ہیں۔100طاقتور ترین اوربااثر شخصیات میں بی جے پی صدر جے پی نڈا،وزیر تجارت اور قائد ایوان راجیہ سبھاپیوش گوئل، ریلوے، ٹیلی کام اور آئی ٹی کے وزیراشونی ویشنو، آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما،، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ٹی ایم سی کی سربراہممتا بنرجی،کانگریس رہنما راہل گاندھی، قومی سلامتی کے مشیراجیت ڈوول، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، آر بی آئی کے گورنرشکتی کانتا داس،ہاو ¿سنگ اور شہری امور اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری، سپریم کورٹ کے جج سنجیو کھنہ، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا،مرکزی وزیرصحت منسکھ منڈاویہ بہار کے وزیر اعلی اور جے ڈی یو کے سربراہنتیش کمار، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، چیئرپرسن اور بانی، ریلائنس فاو ¿نڈیشن نیتا امبانی،مشہور بالی ووڈ اداکارشاہ رخ خان، سابق کانگریس صدر سونیا گاندھی،راہول نوین، قائم مقام ڈائریکٹر، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ،مرکزی وزیر بھوپیندر یادو ، اطلاعات و نشریات، کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیرانوراگ ٹھاکر،مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان، جنرل سکریٹری آر ایس ایس دتاتریہ ہوسابلے، بی سی سی آئی سکریٹری جے شاہ، صدر، انڈین نیشنل کانگریس ملکارجن کھرگے، اورمشہور کٹراورش ویرات کوہلی بھی شام ہیں۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اپنی ’قابل ذکر‘ کامیابیوں کے لئے سب سے زیادہ طاقت والے ہندوستانی فہرست میں شامل ہیں۔ وہ فہرست میں 23ویں نمبر پر ہیں۔منوج سنہا اب تین سال سے زیادہ عرصے سے جموں و کشمیر میں بطورلیفٹیننٹ گورنر حکومت وانتظامہ سربراہی کر رہے ہیں، جس کے دوران انہوں نے عوامی مصروفیات کو بڑھایا ہے، بعض اوقات ایک
پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ
13 جنوری 2025 کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر کا دورہ کیا تاکہ زی-مور ٹنل کا افتتاح کریں،...
Read more