سرینگر، 05 فروری 2024/ دانتوں کی دیکھ بھال کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے آج یہاں نیشنل ڈینٹل کمیشن (این ڈی سی) کے نئے ہیڈکوارٹر کا افتتاح کیا اور آندھرا پردیش میں تین اور جموں و کشمیر میں ایک نرسنگ کالج کا ورچوئل سنگ بنیاد رکھا۔ علاوہ ازین، ڈاکٹر مانڈویا نے انڈر گریجویٹ ڈینٹل کالجوں کی تشخیص اور درجہ بندی کے لئے ڈینٹل کونسل آف انڈیا اور کوالٹی کونسل آف انڈیا کے مابین مفاہمت نامے کی صدارت کی اور نیشنل ہیلتھ ڈیجیٹل مشن کے تحت نیشنل ڈینٹل رجسٹر کا آغاز کیا۔ ڈاکٹر مانڈویا کے ساتھ تریپورہ کے وزیر اعلی ڈاکٹر مانک ساہا اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا بھی ورچوئل طور پر شامل ہوئے۔ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ ”ڈینٹل کمیشن کی آمد دانتوں کی تعلیم اور انتظامیہ میں ایک نئے دور کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”ڈینٹل کمیشن ایکٹ کے ذریعے حکومت نے دانتوں کی تعلیم کو زیادہ عملی، سستا بنانے اور پورے نظام میں شفافیت لانے کی کوشش کی ہے، اس کے ساتھ ساتھ مریضوں کو سستا اور اچھا علاج فراہم کیا ہے۔ ڈاکٹر مانڈویا نے اعلان کیا کہ ”منہ کی حفظان صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ضروری ہے تاکہ ہم اپنی قوم کو فائدہ پہنچانے والے اس شعبے میں بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کے وژن کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویا نے صحت کے شعبے میں فعال نقطہ نظر کی ستائش کی اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی اور دستیابی کو بڑھانے والے سبھی کے فائدے کے لئے تبدیلی کی شدت کو اجاگر کیا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ ون نیشن ون رجسٹر کے تحت بنائے گئے نیشنل ڈینٹل رجسٹر (این ڈی آر) کے اجراءسے ملک کے لوگوں کو شفاف طریقے سے ڈینٹسٹ کی شناخت اور اہلیت ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی آر متعلقہ اسٹیٹ ڈینٹل کونسل سے تصدیق کے بعد ہندوستان میں پریکٹس کرنے والے تمام ڈینٹسٹوں کو منفرد شناخت (ڈی سی آئی -آئی ڈی) فراہم کرے گا۔ این ڈی آر سے شہریوں کو ریاستی ڈینٹل کونسلوں کے ذریعہ تصدیق شدہ ڈینٹسٹوں کی شناخت کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ نرسنگ ورک فورس کو مضبوط بنانے اور خطوں میں صحت کی دیکھ بھال میں عدم مساوات کو کم کرنے کے لئے حکومت کے عزم پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ ”یہ تقریب موجودہ میڈیکل کالجوں کے ساتھ مل کر 157 نئے نرسنگ کالجوں کے قیام کی حکومت کی اسکیم کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”صحت اور طبی بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت سے معیاری اور سستی صحت کی دیکھ بھال فراہم ہوگی اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بہت سے مواقع دستیاب ہو جائیں گے، جس سے قوم کو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک تربیت یافتہ بھارتی نرسوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے حکومت نے طبی تعلیمی اداروں میں غیر ملکی زبان کے کورسوں کو شامل کیا ہے جس سے طلباءکو بیرون ملک مواقع حاصل کرنے میں مزید فائدہ حاصل ہوگا۔ جناب مانک ساہا نے صحت کے شعبے میں ہونے والی تبدیلیوں کی ستائش کی اور کہا کہ ان اداروں کے قیام سے عام آدمی کو فائدہ ہوگا اور سستی صحت کی خدمات تک آسان رسائی ممکن ہوگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا نے صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی میں نرسوں کے کلیدی کردار پر زور دیا اور کہا کہ نرسنگ کالجوں کا قیام صحت کی دیکھ بھال میں اہل انسانی وسائل کی تعمیر کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ اس تقریب میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر وپل اگروال، سینئر سرکاری عہدیداروں، پدم شری (1992)، پدم بھوشن (2005) (اعزازی) بریگیڈیئر، ڈاکٹر انیل کوہلی، پدم شری ڈاکٹر آر کے بالی، ڈینٹل کونسل آف انڈیا کے چیئرمین ڈاکٹر دیبیندو مجمدار، فارمیسی کونسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر مونٹو ایم پٹیل، انڈین نرسنگ کونسل کے ڈاکٹر ٹی دلیپ کمار، سردار پٹیل پی جی انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل اینڈ میڈیکل سائنس، راج بھون جموں، بدھا ڈینٹل انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز کے فیکلٹی اور طلبائ، جموں و کشمیر نرسنگ کالج، منچل پٹم نرسنگ کالج آندھرا پردیش، ڈینٹل کالج، آر آئی ایم ایس، رانچی، سویتھا ڈینٹل کالج، چنئی، سکشا ‘او’ انوسندھن (آئی ڈی ایس) نے شرکت کی۔
….٭….
(ق س/ط ار/ م پ / ا ل : 05-02-2024)
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more