سرینگر 2جنوری /شہر خاص کی مشہور و معروف مسجد بیت المکرم میں اپنے خطاب کے دوران حضرت قاضی عبدالروف الندوی صاحب اُستادحدیث سراج العلوم شاخ ندوۃ العلماء لکھنو نے فرمایا کہ 2024کی ابتداء پرہم سب کو اپنے اعمال پہ احتساب ومحاسبہ کی ضرورت ہے ہم خیر وبرکت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیںیا اس کے برعکس غفلت وبے اعتدالی بے سکونی و بے برکتی کے ساتھ اگر ہم ایمان تقویٰ ذکر وفکر سنت و شریعت عفت و پاک دامنی سے منصف ہے تو ہم قابل مبارک ہے۔یہ وہ اوصاف ہے جن کے ساتھ ہم اپنے معاشرے کو اپنے گھر کے اصحاب و احباب کومنور کرنے کی کوشش کرسکتے ہے۔ پختہ عظم و ارادے کے ساتھ اس مبارک مشن کو آگے لے کر چلے سب کو اس کا رخیر کے ساتھ جوڑے تاکہ ہمارا معاشرہ ایک مثالی معاشرہ بنے ۔
اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے اُمیداور یقین بنیادکی حیثیت رکھتی ہے جب اُمتی ، نبوی مشن کو لے کر چلتا ہے تو طرح طرح سے اس کو روکنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن وہ مایوس نہیں ہوتا ا س لئے کہ جانتا ہے کہ اسلام میں مایوسی کُفر ہے اللہ کی نصرت اس کے ساتھ ہوتی ہے وہ دُعا اور نبوی فکر کے ساتھ آگے بڑھتا ہے اور وہ یہ جانتا ہے جیت ہر حال میں حق کی ہی ہوگی ہر زما نے کے صلح کی تاریخ سے ہمیں اسی بات کا درس ملتا ہے یہی حقیقی کامیابی کارازہے ۔ یہی فلسفہ زندگی ہے ۔
جس معاشرت میں دوسروں کے عیوب کو اُچھالنے کے بجائے خیر خواہاں جذبے کے ساتھ ان عیوب کو دور کرنے کی فکر ہو اپنے عیوب پر نظر ہو اس معاشرے پر رحمت خداوندی اپنا سایہ کرتی ہے اس رحمت کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسان خود غرضی کے بجائے دوسروں کے درد کو اپنا درد سمجھتا ہے ۔اس کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ یہ معاشرہ حسد سے بغض سے نفرت سے ،عداوت سے دور بلکہ اس کی جگہ اوصاف حمیدہ جگہ لیتی ہے اس انسان کو رب العالمین اطمینان سے سکون سے روحانی حلاوت سے نوازکر اپنے خاص بندوں میں جگہ دیتا ہے ۔یہی لوگ حقیقی دین کے نمائندہ ہے یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم ان کے ساتھ وابستہ ہوتاکہ ہم بھی حقیقی دین کے حقیقی پیروکار بنیں ۔حقیقی دین کے رنگ میں رنگنے والے بنیں تاکہ ہمارا خاتمہ خیر کے ساتھ نصیب ہو جائے۔نیکی اور نیکو کار وںکے ساتھ وابستگی ہی سے یہ نعمت حاصل ہوسکتی ہے۔
اللہ کا دین اللہ کا حکم پورے عالم میں قائم ودائم ہو اس کی فکر اپنے آپ سے اپنے گھر سے کریں گے تب ہی رب کی نصرت حاصل ہوگی۔جب انسان نفس پرستی سے نکل کر رب کی مرضیات کے مطابق سنت و شریعت کے مطابق چلتا ہے۔تو اسلام کی حقیقت کو سمجھ کر اعلی علیین کی فہرست میںاپنا نام درج کر اتا ہے ۔ گویا دُنیا میں رہ کر جنت کی لذت پاتا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو یہ شعور نصیب فرمائے اور دنیا و آخرت کی حقیقی کامیابی عطا کرے۔ اور اوصاف حمیدہ کے ساتھ ہرلمحہ گذار نے کی توفیق عطا فرمائے ۔ کیونکہ ہمارا ہر لمحہ اللہ کی امانت ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ہر قسم کی خیانت سے محفوظ رکھے آمین یا رب العالمین۔