سمینار کے دوران پروفیسر ڈاکٹر شفیقہ پروین نے صدارت کی جب کہ پروفیسر نیلوفر بھٹ میزبان اعلی کی حیثیت سے اور محترمہ رخسانہ جبین ،ڈاکٹر شبنم عشاٸی اور ڈاکٹر نکہت نذر مہمانان کی حیثیت سے ایوان صدارت میں موجود تھیں۔
پروگرام کے آغاز میں پروفیسر نیلوفر بھٹ صاحبہ نے والہانہ انذاز میں سیمنار میں آۓ ہوۓ مہمانوں کا استقبال کیا ۔
اس موقع پر ایڈیٹر شیرازہ اردو محمد سلیم سالک نے اکیڈمی کی ادبی اور ثقافتی سرگرميوں اور اغراض و مقاصد کا بھرپور خاکہ پیش کیا۔
اس نشست کے دوران ڈاکٹر کوثر رسول نے اپنا مفصل کلیدی مقالہ بہ عنوان” اردوادب اور تانیثیت “پیش کیا۔ اپنے موضوع کا بھر پور احاطہ کرنے والے اس مقالہ کو حاضرین نے بے حد سراہا ہے۔
سیمنار میں ایک مذاکرےاور مباحثے کا انعقاد کیا گیا ہے جس کا موضوع اردوادب اور تانیثیت “ تھا س مذاکرے میں ڈاکٹرہ نصرت جبین ،ڈاکٹر حنانانہ برجیس ، ڈاکٹر رافعہ ولی نے حصہ لیا۔ اس دوران سوالات کا سلسلہ بھی چل پڑا جس کا شرکاءٕ بحث نے تسلی جواب دیٸے۔اور مباحثے میں سلیم سالک نے moderator کا کردار ادا کیا۔
تقریب میں شیرازہ اردو کی خصوصی اشاعت ”ڈاکٹر ترنم ریاض نمبر“اور سال نامہ ہماراادب کا خاص نمبر ”فن نظم نگاری نمبر۔۔۔۔جلد 1“،فن ترجمہ نگاری نمبر۔۔۔۔جلد 1“ اور شمالی کشمیر کےمعروف اردو شاعر ڈاکٹر احمد منظور کا تازہ شعری مجموعہ ”شاخ خزاں پر ملول پرندے “کی رسم رونماٸی انجام دی گٸی ہیں۔
تقریب کے دوسرے حصے میں خواتین محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں شبینہ آراء،قاضی آفروزہ،روشن آراء،رضیہ حیدر،کوثر رسول،حنانانہ برجیس،نکہت نذر ،شبنم عشاٸی ،رخسانہ جبین،پروفیسر شفیقہ پروین قابل ذکر ہیں۔
اس کے علاوہ کالیج کی چند طالبات نے بھی مشاعرے میں شرکت کی جن میں فاطمہ بتول،افشانہ فیروز،گلشن بیٹی،سلمہ بانو اور نزہت عزیز شامل ہیں۔
آخر پر ڈاکٹر نکہت نذر،ڈاکٹر شبنم عشاٸی اور محترمہ رخسانہ جبین اپنے کلام کے علاوہ کلچرل اکیڈمی کی کاوشوں کی سراہنا کی اور ساتھ ہی سیمنار کے حوالے سے اپنے خیالات کا أظہار کیا اور کالیج انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔
اپنے صدارتی خطبےمیں پروفیسر ڈاکٹر شفیقہ پروین صاحبہ نے سمینار کے حوالے سے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوۓ کہا کہ اس طرح کی سنجیدہ محفلیں منعقد کرنا وقت کی ایک اہم ضرورت ہے ۔آج کا موضوع “اردوادب اور تانیثیت “ اپنی نوعیت کی ایک اہم کوشش ہے۔تانیثیت کا ایک جدید اصطلاح ہے جس کی تفہیم میں کافی دشواری اور اختلاف بھی ہے اور اس کے علاوہ انھوں نے تانیثیت اور ادب کے حوالے سے فکرو فہم کے کٸی اہم گوشوں کو منور کرنے کی کوشش کی اور پرمغز گفتگو کی۔ساتھ ہی موصوفہ نے طلبات کو بھی تفہیم ادب کے حوالے سے کٸی اہم نکات کی طرف متوجہ کیا ۔
تقریب کے دوران جو علم وادب اور زندگی کے مختلف طبقات کے ساتھ تعلق رکھنے والے مقتدر شخصیات موجود رہیں ان میں جناب جی ایم ماہر،جناب ناصر ضمیر، زبیر قریشی،پروفیسر نثار احمد لون،پروفیسر اصغر رسول،ڈاکٹر طاہر محمود ڈار،جناب حارث حمزہ،جناب زاہد خان ، جناب شیخ منصور ، ڈاکٹر احمد منظور،جناب مشتاق سوپوری،اور کالج کی طالبات کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران نظامت کے فراٸض محترمہ روحی سلطانہ نے احسن طریقے سے انجام دٸیے۔آخر پر مہمانوں کا اظہار تشکر پروفیسر محمد یوسف وانی نے پیش کیا ۔ سمینار کو کامیاب بنانے کے لۓ کالج کوڈینٹیر پروفیسر محمد یوسف وانی، اکیڈیمی کےپروگرام کوآڑنیٹر ڈاکٹر محمد اقبال لون،امیتاز احمد شرقی اور فاروق احمد بٹ نے کلیدی رول ادا کیا ۔
No proposal to establish a law college in South Kashmir: Govt
Srinagar:- There is no proposal between the government to establish a law college in South Kashmir . Replying to a...
Read more