Saturday, July 5, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Opinion Article

دفعہ 370کے بعد وادی کشمیر کی تصویر بدلنے لگی وادی کشمیر طویل عرصے تک حالات کی وجہ سے یرغمال تھا

Gadyal Desk by Gadyal Desk
25/09/2023
A A
FacebookTwitterWhatsappTelegram

Related posts

Land of Streams

Kashmir – A Paradise Unexplored

03/07/2025

DAILY LIFE IN KASHMIR

03/07/2025

جہاں پر سیاحت ، تعلیم اور دیگر بنیادی شعبے بُری طرح سے متاثر ہوئے تھے اور لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ سیاسی خلفشار، تشددآمیز واقعات ، آئے روز ہڑتال ، بندشیں اسی طرح کی دیگر معاملات سے یہاں پر ہر طبقہ متاثر ہوا تھا تاہم دفعہ 370کی منسوخی کے بعد ایک نئے کشمیر نے جنم لیا جس میں نہ صرف سیاحتی شعبے کو فروغ ملا بلکہ نوجوان پتھر بازی کے بجائے کھیل کود اور تعلیمی سرگرمیوں محو رہے اور یہ سب ہندوستانی حکومت اور فوج کی کوششوں کی بدولت ہی ممکن ہوا ہے ۔ کشمیر میں بندوق سے قلم تک کا یہ سفر ایک طویل سفر رہا جس میں سینکڑوں فوجیوں ، سیول افراد نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔ اگر ہم اس تبدیلی کے بنیادی محرکات کی طرف توجہ مرکوز کریں گے تو ہمیں یہ بات معلوم ہوگی کہ سال 2019میں پانچ اگست کو جو مرکزی سرکار نے ایک جرات مندانہ اقدام اُٹھایا تھا بس کشمیر کی تصویر اُسی روز سے بدلنی شروع ہوئی ۔ اس اقدام نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا اور باقی ہندوستان کے ساتھ اس کے انضمام کی راہ ہموار کی۔ اس فیصلے نے جس کا مقصد اتحاد اور ترقی کو فروغ دینا ہے، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے دروازے کھول دیے۔ کشمیری نوجوانوں کی زندگیوں کے تحفظ اور مفاد پرستوں اور امن دشمن عناصر کے ہاتھوں ان کا استحصال ہونے سے روکنے کے لیے کرفیو اور انٹرنیٹ بند جیسے اقدامات نافذ کیے گئے تھے ۔یہ کارروائیاں اگرچہ عارضی طور پر معمولات زندگی کی سرگرمیوں میںخلل ڈالنے والی تھیں لیکن کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھاکہ طویل عرصے سے مخدوش حالات کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ہر طبقے کو باختیار بنانا تھا ۔ اس انتہائی سنجیدہ اقدام کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے کشمیر میں امن و استحکام کے فروغ پر زور دیا ہے۔ عسکریت پسندی میں کمی نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور تحفظ کی کامیابی کا ثبوت ہے۔ سرکار نے پاکستان اور علیحدگی پسند گروپوں سے مذاکرات کے بجائے ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کو خاموش کردیا اور ساری توجہ یہاں کے بنیادی مسائل کی طرف مبذول کی گئی ۔اس سے یہاں پر انفراسٹریکچر ، صحت کی دیکھ بھال ، تعلیم اور کاروبار کو فروغ ملا خاص کر اگر ہم سیاحتی شعبے کی بات کریں تو سیاحت کو فروغ ملنے کی وجہ سے نہ صرف مقامی دستکاری پھر سے زندہ ہوئی بلکہ اس سے کاروبار بھی بڑھنے لگا اس کے علاوہ زراعت جیسے شعبوں میں نمایاں ترقی ہوئی ہے جس سے خطے کی معیشت کو مزید فروغ ملا ہے۔دفعہ 370کی منسوخی کے بعد حکمرانی کو جوابدہ بنایا گیا اور عام انسان تک حکومت پنچایتی راج کے ذریعے پہنچانے کےلئے اقدامات اُٹھائے گئے ۔ انتظامیہ نے لوگوں کے مسائل کے حل کےلئے ان کی دہلیز پر پہنچ کر عوام کے مسائل سنے اور یہ سب تبھی ممکن ہوا جب سرکار کی جانب سے اس طرف توجہ دی گئی ۔ اس کے علاوہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران بد عنوانی اور رشوت خوری کے خاتمہ کےلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے گئے جس سے لوگوں کو صاف و شفاف خدمات فراہم کرنے کےلئے راہ ہموار ہوئی ۔ جموں و کشمیر کے بقیہ ہندوستان کے ساتھ انضمام نے مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں میں اتحاد کے احساس کو فروغ دیا ہے۔ ان کے مذہب یا نسل سے قطع نظرافراد ترقی اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد کے ساتھ اکٹھے ہوئے ہیں۔ یہ اتحاد معاشرے کے تانے بانے کو مضبوط کرتا ہے اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔نہ صرف سرکاری سطح پر تبدیلی اور نوجوانوں کو صحیح راہ دکھانے کےلئے اقدامات اُٹھائے گئے بلکہ فوج کی جانب سے بھی اس طرف توجہ دی گئی ۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے ہندوستانی فوج تعلیمی اقدامات، پیشہ ورانہ تربیت، اور وظائف کے ذریعے ان کے ساتھ سرگرمی سے مشغول ہے۔ ان کوششوں کا مقصد نوجوان ذہنوں کو تنازعات سے دور کرنا اور نتیجہ خیز حصول کی طرف لانا ہے۔ انہیں ذاتی ترقی کے مواقع فراہم کرکے نوجوان امن کے سفیر اور مثبت تبدیلی کے لیے محرک بنتے ہیںفوج مکالمے، کمیونٹی کی تعمیر، اور ترقی اور پیشرفت پر مرکوز اقدامات کو فروغ دینے کے لیے مقامی یا نسلوں کے ساتھ تعاون کرتی ہے۔ سول سوسائٹی کو فعال طور پر شامل کرنے سے خطے کے سماجی تانے بانے کو تقویت ملتی ہے۔ یہ باہمی تعاون اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ لوگوں کی آوازیں سنی جائیں اور ان کی ضروریات کو مو¿ثر طریقے سے پورا کیا جائے۔دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد ان پانچ برسوں میں بہت سی تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہے ۔ جیسے جیسے تبدیلی ہوتی جائے گی لوگوں کے مسائل حل ہوتے جائیں گے اور خطے کی تصویر بدلتی جائے گی ۔ جیسے کہ پہلے ہی عرض کیا جاچکا ہے کہ گزشتہ سالوں میں ہر شعبے میں بہتری آئی ہے ویسے ہی سیاحت کو فروغ ملا ہے اور گزشتہ تیس برسوں کے دوران اس طرح ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے کبھی بھی کشمیر کا رُخ نہیں کیا ہے ۔ سیاحتی شعبے میں بہتری سے کئی طرح کے مسائل حل ہوئے ہیں ایک طرف بنیادی ڈھانے کو بہتر بنایا گیا جس میں سڑکوں کی مرمت اور تعمیر ی کاموں میں سرعت لائی گئی دوسری طرف مقامی دستکاری ، صنعت کو فروغ ملا جس سے روز گاری کے مسائل بھی حل ہونے لگے اور زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کےلئے روزگار کے دروازے کھل گئے ۔ مجموعی طور پر اگر ہم کہیں کہ دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد وادی کشمیر کی تصویر بدلنی شروع ہوئی ۔

Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

Multi agency core group meeting held Prevailing security situation reviewed, CI/CT grid discussed

Next Post

Calling Out Pakistan’s Deception Through Pseudonyms : The Story of Proxy Terrorist Groups

Related Posts

Land of Streams
Article

Kashmir – A Paradise Unexplored

by Gadyal Desk
03/07/2025
0

Tucked away in the far north of the Indian subcontinent, Kashmir has often been described as 'Paradise on Earth'. With...

Read more

DAILY LIFE IN KASHMIR

03/07/2025
With Gratitude and Respect: Bidding Adieu to Our Guiding Light

دائرے توڑتے ہوئے :مسلم تخلیق کار بھارت میں کثرت پسندی کا تصور از سر نو وضع کررہے ہیں 

02/07/2025
“The Declining Love for Mathematics in Kashmir: A Wake-Up Call”

“The Declining Love for Mathematics in Kashmir: A Wake-Up Call”

29/06/2025
   آیوشمان بھارت

  آیوشمان بھارت

28/06/2025
Next Post

Calling Out Pakistan’s Deception Through Pseudonyms : The Story of Proxy Terrorist Groups

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.