Saturday, June 7, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Jammu Kashmir

دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد کشمیر میں شہریوں کی زندگی پُرسکون

Gadyal Desk by Gadyal Desk
04/08/2023
A A
دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد کشمیر میں شہریوں کی زندگی  پُرسکون
FacebookTwitterWhatsappTelegram

ہر مہینے کم سے کم 3سے چار دن ہڑتال رہتی تھی جبکہ کسی
واردات کے بعد مہینے میں کبھی ایک ہفتہ لگاتار بند رہتا تھا جس کے بعد کاروباریوں کو ہر مہینے کروڑوں روپے کا نقصان اُٹھانا پڑتا تھا ۔ انہوںنے بتایا کہ گزشتہ چار برسوں میں ایک بھی ہڑتال نہیں کی گئی جس کے بعد تاجروں کو کافی فائدہ ملا ہے ۔
گزشتہ تیس سالوں کے دوران وادی کشمیر میں قریب 3000سے زائد دنوں تک ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں کاروباری اداروں کو مجموعی طور پر 14ہزار کروڑ روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا ہے ۔

جموں کشمیر میں گزشتہ 30برسوں سے جو حالات تھے اس کی وجہ سے عام انسانوں کو سخت تکالیف کا سامنا کرنا پڑا تھا اور لوگ آئے روز ہڑتالوں، مار دھاڑ ، فائرنگ ، قتل و غارت گری، گرنینڈ دھماکوں اور اغواری کے معاملات کی وجہ سے خوف و دہشت میں جی رہے تھے اور جو صبح گھر سے روزی روٹی کمانے اور دیگر ذمہ داریاں نبھانے کےلئے نکلتا تھا اس کے شائد ہی واپس خیریت سے گھر پہنچنے کی امید تھی ۔ یہاں پر ایسے متعدد واقعات رونماءہوئے ہیں جن میں کنبوں کا واحد کفیل اپنے کنبہ کےلئے روزی روٹی کی تغ و دو میں رہتا تھا اور کہیں پر بھی تشدد آمیز واردات کا شکار ہوکر ابدی نیند سوجاتا تھا ۔ اگر ہم مثالیں پیش کریں تو کاغذ ختم ہوگا قلم کی سیاحتی ختم ہوگی لیکن ایسی وارداتوں کی گنتی ختم نہیں ہوںگی ۔ ایک اندازے کے مطابق وادی کشمیر میں ایک ہزار سے زائد ایسے کنبے ہیں جن کے واحد کفیل تشدد کے شکار ہوکر اس دنیا سے جاچکے ہیں اور ان کے کنبہ کے افراد سماج کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ تاہم دفعہ 370کے اختتام کے بعد حالات یکسر تبدیل ہوئے سال 2019کے بعد سے ایک بھی دن کشمیر میں ہڑتال نہیں رہی اور ناہی کسی دن کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا ۔ شائد ہی کسی نے سوچا تھا کہ کشمیر میں ایسے بھی حالات ہوں گے جب ایک انسان ایک بجے رات تک گھر سے باہر رہتے ہوئے بھی واپس محفوظ اپنے گھر پہنچ سکتا ہے ۔ آج لوگوں کی زندگی میں خوشحالی آئی ہے اور لوگ اپنے گھروں سے باہر آکر آزادانہ طور پر نقل و حمل کرسکتے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ تیس سالوں کے دوران وادی کشمیر میں قریب 3000سے زائد دنوں تک ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں کاروباری اداروں کو مجموعی طور پر 14ہزار کروڑ روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا ہے ۔ اس ضمن میں کئی ایک نامور ٹریڈروں سے بات کی گئی تو انہوںنے بتایا کہ ہر مہینے کم سے کم 3سے چار دن ہڑتال رہتی تھی جبکہ کسی واردات کے بعد مہینے میں کبھی ایک ہفتہ لگاتار بند رہتا تھا جس کے بعد کاروباریوں کو ہر مہینے کروڑوں روپے کا نقصان اُٹھانا پڑتا تھا ۔ انہوںنے بتایا کہ گزشتہ چار برسوں میں ایک بھی ہڑتال نہیں کی گئی جس کے بعد تاجروں کو کافی فائدہ ملا ہے ۔ ادھر ماہر ین تعلیم نے بھی اس بات پر اطمینان کااظہار کیا ہے کہ وادی کشمیر میں ہڑتال کی وجہ سے اب تعلیمی ادارے خاص کر سکول بند نہیں کرنے پڑتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تیس برسوں میں سکولوں میں درس و تدریس کے 4000ہزار ایام ضائع ہوئے ہیں جو کہ کسی بھی معاشرے کے تعلیمی کیرئر کےلئے کافی نقصان دن ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ اب دفعہ 370کی منسوخی کے بعد ایک بھی دن سکول میں درس و تدریس کا دن ضائع نہیں ہوا ہے جو بچوں کے تعلیمی معیار کےلئے کافی بہتر ہے ۔ دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد وادی کشمیر میں سنگ بازی کا دورہ بھی ختم ہوگیا اور جو نوجوان سنگبازی میں ہمیشہ ملوث رہتے تھے آج وہ اپنے کاروبار یا تعلیم کے حصول میں مشغول رہتے ہیں جبکہ سرکار نے نوجوانوں کےلئے کھیل کود کی سرگرمیوں کےلئے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنایا ہے اور اس طرح سے یہ نوجوان کھیل کود کی سرگرمیوں کے علاوہ دیگر فنی سرگرمیوں میں مصروف رہ کر نہ صرف اپنے مستقبل کو بہتر بنانے کی فکر میں ہے بلکہ سماج اور ملک کے بہتر مستقبل کےلئے بھی یہ نوجوان کام کررہے ہیں۔ وادی کشمیر میں امن و قانون کی صورتحال کافی حد تک بہتر ہے اور اکادکاواردات کو چھوڑ کر مجموعی طور پر اب حالات بہتر ہوگئے ہیں سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں برس کے سات مہینے گزشتہ 33سالوں میں سب سے پُر امن رہے ہیں جس میں ملٹنسی کے واقعات کافی حد تک کم ریکارڈ ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد وادی کشمیر میں ایک عام انسان کو راحت ملی ہے اور لوگ پہلے کی طرح اب آزادانہ طور پر چل پھر سکتے ہیں اور کارورباری سرگرمیوں اور دیگر سماجی کاموں میں حصہ لیتے ہیں نہ کوئی بندش ہے اور ناہی کسی قسم کا دباﺅ ہے ۔

Related posts

Sakeena Masood inaugurates, addresses National Academia Industry Conclave 4.0 at IUST

Sakeena Itoo greets people on auspicious occasion of Eid-ul-Adha

07/06/2025
CM Omar launches JK Pension Suvidha portal for retiring employees, pensioners

CM Omar Abdullah extends Eid-ul-Azha greetings

07/06/2025
Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

۔تقریباً 150 فشنگ بیٹس 40ندیوں میں پھیلی ہوئی ہیں جن کی مجموعی لمبائی 500کلومیٹر ہے

Next Post

دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد وادی کشمیر میں فلموں کی عکس بندی کےلئے ایک بہترین ماحول پیدا ہوا

Related Posts

Sakeena Masood inaugurates, addresses National Academia Industry Conclave 4.0 at IUST
Srinagar

Sakeena Itoo greets people on auspicious occasion of Eid-ul-Adha

by Gadyal Desk
07/06/2025
0

SRINAGAR: Minister for Health and Medical Education, Social Welfare and Education, Sakeena Itoo has extended her heartfelt greetings to the...

Read more
CM Omar launches JK Pension Suvidha portal for retiring employees, pensioners

CM Omar Abdullah extends Eid-ul-Azha greetings

07/06/2025
Div Com Kashmir reviews arrangements for Eid Milad-un-Nabi (S.A.W), Friday following

Div Com-(K) greets people on the eve of Eid-ul-Adha

07/06/2025
DC/DM Srinagar chairs meeting of District Level Coordination Committee on  Tobacco Control

DC Srinagar extends greetings to people on Eid-ul-Adha

07/06/2025
71st All India National Cooperative Week-2024 celebrations held at Bandipora

DC B’pora extends Eid-ul-Adha greetings to people

07/06/2025
Next Post
دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد وادی کشمیر میں فلموں کی عکس بندی کےلئے ایک بہترین ماحول پیدا ہوا

دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد وادی کشمیر میں فلموں کی عکس بندی کےلئے ایک بہترین ماحول پیدا ہوا

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.