پیرزادہ سعید
کرناہ// یہ سال سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کےلئے نتیجہ خیز اور پرامن رہا ہے. ہندوپاک حکومتوں کے درمیان جنگ بندی معاہدہ کی بدولت کرناہ کے رہائشوں نے طویل عرصے کے بعد پچھلے اڑھائی برسوں سے امن دیکھا ہے ۔امن نے یہاں کے سرحدی علاقوں کی طرف سیاحوں کو کھنچ لایا ہے اور یہاں کی انتظامیہ نے سیاحوں کےلیے گھریلو رہائش کے ساتھ ساتھ أن کی آمد ورفت کو آسان بنانے کےلئے پرمیشن کے عمل کو آسان بنایا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ اس سال قریب پانچ ہزار سیاحوں نے سرحدی علاقہ کرناہ اور ٹیٹوال کا سفر کیا ہے ۔امن کے بیچ یہاں کی سیکورٹی فورسز کو سرحد پار سے دراندازی کا معاملہ بڑا چیلینج رہا ہےاور فوج سرحدوں پر چوکس رہی۔ایک اندازے کے مطابق پانچ دراندازی کی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے فورسز نے بڑے پیمانے پر ہتھیار اور منشیات کو ضبط کیا ہے ۔ ان برسوں کے دوران ایم جی نریگا سمیت دیگر تعمیراتی کام بھی شدو مد سے جاری رہےاور صرف رواں سال ہی کرناہ میں محکمہ دہی ترقی نے پانچ سو کے قریب کاموں کو پائے تکمیل تک پہنچایا یہ سب تب ممکن ہو سکا جب سرحدی علاقوں میں امن لوٹ آیا ہے اور یہاں پرانے وقت کے امن کی یادیں تازہ ہوئیں ۔معلوم رہے کہ سال 2020کو فروری کے مہینے میں ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں نے سرحدی علاقوں میں جنگ بندی معاہدہ 2003پر عمل درآمد کرنے پر دوبارہ سے رضامندی ظاہر کی اور تب سے سرحدی علاقوں میں نہ گولی باری ہوئی نہ ہی گولی چلی نہ لوگوں میں کوئی خوف رہا بلکہ ہندپاک خکام نے سرحدی علاقوں میں لائن آف کنٹرول پر عید دیوالی یوم جمہوریہ یا پھر یوم آزادی ہو کے تہواروں پر ایک دوسرے کو مٹھایا تقسم کیں۔اور پچھلے اڑھائی سال سے لوگوں کو یہ احساس ہو رہا ہے کہ وہ امن سے زندگی گزار رہے ہیں ۔اور لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔قابل ذکر ہے کہ سرحدی علاقوں میں جب ہندوپاک کی جانب سے گولہ باری ہوتی تھی تو یہاں کے لوگ زیر زمین مورچوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو جاتے تھے اور یہاں انسانی زندگیاں گولہ باری سے ضائع ہو جاتی تھیں بچوں کی تعلیم متاثر ہوتی تھی لوگ ہجرت کر کے دیگر علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے تھے لیکن جب سرحدوں پر سیز فائر کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی تو ہجرت کر کے چلے جانے والے لوگ گھروں کو لوٹے اور بنجر ہوئی زمینوں کو لہلانے لگے۔ کھیتی باڑی دوبارہ شروع ہوئی اور لوگوں نے نئی تعمیرات شروع کی۔لیکن اس سب کے بیچ کرناہ پولیس کو منشیات کے خاتمہ کےلئے اقدامات اٹھاتے ہوئے بھی دیکھا گیا پولیس اور فوج نے نہ صرف نوجوان نسل کو اس سے باہر نکالنے کےلئےکھیل کود کی سرگرمیاں شروع کیں بلکہ منشیات فروشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی عمل میں لاتے ہوئے اس کے گراف کو کم کیا اور سال 2022میں صرف منشیات کے متعلق 11کیس درج ہوئے اور پولیس اس پر کارروائی عمل میں لارہی ہے ۔مقامی لوگوں کا ہندوپاک حکومتوں سے صرف اتنا مطالبہ ہے کہ جنگ بندی معاہدہ پر عمل درآمد کے فیصلے کو مزید بڑھایا جائے تاکہ یہاں کے لوگ آرام سے رہ سکیں یہاں بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو اور تعمیراتی کام جاری رہیں ۔