پیرزادہ سعید
کرناہ/ کرناہ ٹریجرمیں جون 2022سے حاضر سروس ملازمین کے جی پی فنڈ اور سبقدوش ملازمین کی گریجویٹی سمیت دیگر مراعات کی تقریبا تین کروڑوں کی بلیں التواہ میں پڑی ہوئی ہیں ایسے ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں اپنا پیسہ وقت پر نہیں مل رہا ہے جس کے نتیجے میں یہ ملازمین سخت پریشانی میں مبتلا ہیں .اس نامہ نگار کو اساتذہ سمیت مختلف محکمہ جات سے وابستہ سرکاری ملازمین نے بتایا کہ ان کی جی پی فنڈ بلیں کرناہ ٹریجری میں گذشتہ کئی ماہ سے التوہ کا شکار ہیں اور یہ فائلیں وہاں دھول چاٹ رہی ہیں جس کی وجہ سے انہیں مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ملازمین کے مطابق انہیں جی پی فنڈ نکالنے کی نوبت اس وقت پڑھتی ہے جب ہنگامی صورتحال درپیش آتی ہوں کسی کو فرزند یا پھر بیٹی کی شادی بیاہ کا معاملہ ہے تو کئی ایک کو بچوں کی ایڈمیشن یا پھر ان کی فیس ادا کرنی ہے جبکہ کئی ایک کو مکانوں کی تعمیر کےلئے اپنا پیسہ نکالنا ہے جبکہ کسی بیمار کو علاج کےلئے اپنی جمع پونجی کی ضرورت پڑھتی ہے۔ یہی نہیں اپریل سے لیکر اب تک بیسوں ملازمین بھی نوکریوں سے سبکدوش ہو چکے ہیں ان کی گریجویٹی کی بلیں بھی ٹریجری آفس ٹنگڈار میں دھول جاٹ رہی ہیں ۔ملازمین کے مطابق انہوں نے کئی مرتبہ ٹریجری کے چکر کاٹے لیکن اس کے باوجود بھی انہیں مطلوبہ رقم نہیں مل رہی ہے بلکہ ہر بار یقین دہانی کرا کے ٹرکایا جاتا ہے ۔اس تعلق سے ٹریجری افسر ٹنگُڈار نے بتایا کہ ابھی تک ان کے پاس پیسہ میسر نہیں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ آئندہ 15 روز میں فنڈس آنے کی أمید ہے اور جیسے ہی فنڈس ائیں گے تو ملازمین کو ان کی رقم ادا کر دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ قریب 3کروڑ کی بلیں ٹریجری آفس ٹنگڈر میں پڑی ہیں اور ہمیں فنڈس کا انتظار ہے۔