مختار احمد
گاندربل پولیس نے خیر سگالی جزبے کے تحت طالب علموں کے ایک گروپ کو بھارت درشن کے لئے روانہ کیا۔اس سلسلے میں ایس ایس پی گاندربل نکھل بورکر نے طالب علموں کے ایک گروپ کو پولیس لائینز گاندربل میں ہری جھنڈی دیکھا کر روانہ کیا اس موقعے پر ایس ایس پی گاندربل نے ضلع گاندربل کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ٹور کرنے والے طلباء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت درشن کا بنیادی مقصد ضلع کے نوجوانوں کو ہندوستان کی یکجہتی کو سمجھنے کا موقع فراہم کرنا ہے اور انہیں اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا۔ ملک کے تاریخی مقامات اور عجائبات کا دورہ کرکے اپنے علم میں اضافہ کریں اور کہا کہ جموں و کشمیر پولیس کی یہ کوشش ہے کہ وہ ہمارے نوجوانوں کو ملک کے دلچسپ سیاحتی مقامات، تاریخی مقامات اور دیگر مشہور کام کی جگہوں، صنعتی اکائیوں وغیرہ سے روشناس کرائیں۔ ان میں ملک کی عظمت کو سمیٹنا اور موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا اور ٹور کے دوران زندگی کی یادیں اکٹھی کرنا، اس کے علاوہ ان کے لیے ایک پرلطف، محفوظ اور زندگی بدل دینے والے ٹور کی خواہش کی۔ دورے کے دوران طلباء نئی دہلی اور ممبئی کا دورہ کریں گے۔ طلباء شہر کا دورہ کریں گے جس میں مختلف تاریخی مقامات، یادگاروں اور پارکوں کا دورہ بھی شامل ہے۔ سیر کرنے والے طلباء کو رہائش اور سیر و تفریح کے لیے اے سی ہوٹل اور اے سی کوچ فراہم کیے جائیں گے۔ تمام طلباء کو ایک کٹ بھی دی گئی ہے جس میں ایک حسب ضرورت ٹریک سوٹ، جوتوں کا ایک جوڑا، ایک ٹوپی اور ایک کیری بیگ ہے۔ اس گروپ کی مدد ایک گائیڈ کرے گا جو تاریخی مقامات کی اہمیت اور سفر کو تعلیمی اور معلوماتی بنانے کے لیے ان کی اہمیت پر روشنی ڈالے گا۔ والدین اور سیر کرنے والے طلباء نے گاندربل پولس کی طرف سے اس طرح کے اقدام کے لئے کی گئی کوششوں کی تعریف کی اور گاندربل پولیس کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں ملک کے مشہور شہروں کا دورہ کرنے کا موقع فراہم کیا۔اس ٹور کا اہتمام جموں و کشمیر پولیس نے کیا ہپے اور تمام بورڈنگ اور قیام کی سہولیات، آنے اور جانے والے ہوائی ٹکٹوں سمیت دیگر تمام لاجسٹک سہولیات ٹور کرنے والے نوجوانوں کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس موقعے پر ڈی وائی ایس پی ڈی اے آر ڈی پی ایل گاندربل مظفر جان اور دیگر سینئر افسران باھی موجود تھے
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more