کپواڑہ11مارچ//بٹ مظفر
شمالی ضلع میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مہم کو جاری رکھتے ہوئے کپواڑہ پولیس نے گزشتہ رات تقریباً دو سے تین بجے ایک بدنام زمانہ منشیات اسمگلر پنچایت سیکریٹری محکمہ دیہی سدھار نامی گلزار احمد بابا ولد علی محمد بابا ساکنہ کاواری لدروان کو ریگی پورہ کپوارہ سے گرفتار کیا گیا جب وہ نوجوان میں انکو پلانے کیلئے نشیلی ادویات تقسیم کر رہا تھا۔اسی دوران پولیس نے مزکورہ سمگلر کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے 21 گرام براؤن شوگر برآمد کئے ہیں۔ ایس ایس پی کپواڑہ یوگل منہاس نے بتایا کہ یہ ایک خاص اطلاع کی بنیاد پر ایس ایچ او کپواڑہ محمد رفیق کی سربراہی میں ڈی وائی ایس پی ہیڈ کوارٹر راشد یونس کی نگرانی میں ریگی پورہ میں ایک پولیس ناکہ قائم کیا گیا جہاں سے گلزار بابا کو گرفتار کیا گیا۔ کپواڑہ۔ تاہم پولیس کی موجودگی کا احساس ہوئےہی گلزار نے فرار ہونے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے کمال دانشمندی کا مظاہرہ کرتےہوئے مزکورہ سمگلر کو دبوچ لیا اور اس کی جامہ تلاشی لی گئی تو 21 گرام براؤن شوگربرآمد کر کے موقع پر سیل کر دیا گئے ابتدائی تحقیقات کے دوران گلزار نے انکشاف کیا کہ وہ کپواڑہ کے نوجوانوں میں منشیات کو کم مقدار میں فروخت کرنے کے لیے جا رہا تھا۔ منشیات کے اس اسکینڈل کا پتہ لگانے کے لیے کیس میں مزید تفتیش جاری ہے۔ گلزار ایک معروف سوداگر ہے جو سرکاری ملازمت کی آڑ میں چوری چھپے علاقے میں منشیات فروشی میں ملوث ہے۔ اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ کپواڑہ کے مقامی لوگوں نے اس بدنامہ زمانہ اسمگلر کی گرفتاری پر ایس ایس پی کپواڑہ، ڈی وے ایس پی کپواڑہ اور ایس ایچ اوہ کپواڑہ کی کافی سراہنا کرتے ہوئے بتایا کہ متزکرہ سمگلر عرصہ دراز سے کپواڑہ کیلئے ناسور بن چکا تھا اور مزکورہ سمگلر منشیات کی سمگلنگ پر کروڈوں روپے مالیت کی پراپرٹی بھی بنا چکاہے جبکہ مزکورہ سمگلر چند سال قبل بے روزگار نوجوانوں کو نوکریوں کے جعلی آڈر بناکر لاکھوں روپئے لوٹنے کا بھی مرتکب تھا جس پر مزکورہ اسمگلر کو کرالپورہ پولیس نے چند سال قبل گرفتار بھی کیا تھا ۔اس دوران کپواڑہ کے کئ سرکردہ شخصیات نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مزکورہ اسمگلر کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت پابند سلاسل کیا جائے تاکہ ضلع بھر میں کسی حد تک جرائم میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔