جموں وکشمیرہندوستان کاایک مرکزکے زیرانتظام علاقہ ہے،جوملک کے شمالی حصے اورعالمی سیاحتی مقام میں واقع ہے۔روایتی تفریحی سیاحت کے علاوہ،ایڈونچر،زیارت،روحانی اورصحت کے سیاحت کے لیے بھی ایک وسیع گنجائش موجودہے۔قدرتی خوبصورتی اورغیرملکی مقامات نے اسے دنیابھرکے سیاحوں کے لیے پرکشش بنادیاہے۔وادی کشمیراپنی خوبصورت وادیوں،جھیلوں،برف پوش چوٹیوں،متحرک آب وہوا،ٹھنڈے ہواؤں،موسم سرماکے کھیل جیسے ٹریکنگ،سکینگ،ماہی گیری اورمختلف تاریخی،آثارقدیمہ،مذہبی اورثقافتی مقامات کے لیے مشہورہے۔کشمیرکو ‘‘زمین پرجنت’’کے نام سے جاناجاتاہے۔ 2011 میں ورلڈٹریول اینڈٹورازم کونسل (WTTC) کے تخمینے کے مطابق،سیاحت عالمی سطح پرتقریباً 270.7 ملین ملازمتیں پیداکرتی ہے اورعالمی گھریلوپیداوار (GDP) کا 10% سے زیادہ ہے۔یہ دونوں ثقافتوں کے باہمی ثقافتی تبادلے میں بھی کلیدی کرداراداکرتاہے۔یہ مختلف زبانوں،طرززندگی اورروایات کے بارے میں جاننے میں مددکرتاہے۔سیاحت مقامی علاقے کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کاایک ذریعہ ہے جودوسری صورت میں ترقی کی وجہ سے کھوسکتی ہے۔یہ مقامی آرٹ،رقص،موسیقی،دستکاری،لباس،ڈرامہ اورپرانی تاریخی یادگاروں کے تحفظ کی گنجائش فراہم کرتاہے۔سیاحت کوایک کثیرالطبقاتی صنعت کے طورپرشمارکیاجاتاہے،اسلیے مختلف قسم کی ملازمتیں فراہم کرتی ہیں جیسے ہوٹل مینیجر،گائیڈ،ریسپشنسٹ،ٹریول ایجنٹ،ٹورآپریٹرز،فوٹوگرافر،مختلف قسم کے فنکاراوربہت سی دوسرے جوسیاحت کومضبوط کرنے کے لیے ضروری ہیں۔سال 2011-2012 سے کشمیرمیں ملکی اورغیرملکی سیاحوں کی آمدمیں نمایاں اضافہ ہواہے۔ہندوستان کے سیاحت کے شعبے میں بڑی چھلانگ لگانے کے باوجودکشمیرکامہمان نوازی کاشعبہ جمودکے قریب تھالیکن اب بڑے کھلاڑی اعتمادکامظاہرہ کررہے ہیں اوربڑے سرمایہ کاری کے منصوبے بنارہے ہیں اوراب کشمیرکی مہمان نوازی کی صنعت بہتردنوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔آہت ہوٹلزاینڈریزورٹس، UT میں چارجائیدادیں چلارہاہے اوراب کشمیرکے علاقے میں مزیدچارجائیدادیں بنانے جارہاہے،جوکاروبارسے بھرپورمنافع حاصل کرنے کی خواہش رکھتاہے۔اہت ہوٹلزاینڈریزورٹس کے ڈائریکٹرآصف برزہ اعلیٰ درجے کے سیاحوں کوپکڑنے کے لیے فائیوسٹارہوٹلوں کی زنجیروں کے ساتھ گٹھ جوڑکے لیے جارحانہ طورپرزوردے رہے ہیں۔بجٹ ہوٹلوں کی مانگ بڑھ رہی ہے جبکہ رہائش میں کمی ہے جس کی وجہ سے بہت سے ممکنہ سیاح متبادل مقامات کی طرف سفرکرتے ہیں۔وادی کشمیرمیں منظم سیکٹرمیں کمروں کی کل انوینٹری 7500 ہے اورہاؤس بوٹس کی کل تعدادتقریباً 1200 ہے۔گرینڈممتازگروپ آف ہوٹلزگلمرگ کے قریب ٹنگمر گ میں 30 ایکڑاراضی پرایک عظیم الشان ریزورٹ قائم کررہاہے۔گروپ کے چیئرمین مشتاق چایاکوسونمرگ،گلمرگ اورسرینگرمیں تین نئے مجوزہ پروجیکٹوں کی تکمیل کے بعدانوینٹری کے تحت مزید 300 کمروں کااضافہ کرنے کی توقع ہے،جوکہ عملدرآمداورپیداوارکے مختلف مراحل میں ہیں۔
مقامی ہوٹل مالکان انتظامی معاہدوں کے لیے بڑے برانڈزکے ساتھ شراکت داری کررہے ہیں۔تاج اوردی للت کے اصل میں کشمیرمیں ہوٹل تھے اورہوٹل انڈسٹری کے دوسرے بڑے کھلاڑی بھی اب کشمیرمیں قدم رکھ رہے ہیں۔آئی ٹی سی نے اگست 2017 میں سرینگرمیں اپنافارچیون ریزورٹ،ہیون شروع کیا۔سرینگرمیں ایک اورہوٹل،آئی ٹی سی نیڈوس کاآغاز 2020 میں ہوا۔کارلسن ریزیڈور،جوریڈیسن بلو،ریڈیسن اورکنٹری ان اینڈسویٹس چلاتاہے،دسمبرکے مہینے میں سرینگرمیں اپناریڈیسن ہوٹل شروع کیا 2017. ہندوستانیوں کے بڑھتے ہوئے طرززندگی اوردیگرپہاڑی مقامات کی زیادہ تلاش کے ساتھ ہرہندوستانی کشمیرکے ایک ٹکڑے کاتجربہ کرناچاہتاہے تاکہ اسکے بار ے میں مزیدمعلومات حاصل کی جاسکے جسکے لیے انہیں اچھی اوربرانڈڈرہائش کی ضرورت ہے۔جیسے جیسے حالات بہترہوتے ہیں،بین الاقوامی برانڈزکی دستیابی کے لیے بہترین کوششیں کی جانی چاہئیں تاکہ ملکی اوربین الاقوامی سیاحت کوفروغ ملے۔
اعلی ٰدرجے کابنیادی ڈھانچہ وقت کی ضرورت ہے۔بڑے کھلاڑی وادی میں سرمایہ کاری کررہے ہیں لیکن ان کمپنیوں کے ساتھ گٹھ جوڑکرنے کی ضرور ت ہے جوانکی مہارت بھی لے سکیں۔یہاں وادی میں اعلی ٰدرجے کے ہوٹل بہت کم تھے۔مہمان نوازی میں جانے پہچانے،بھروسہ منداورپرانے ہاتھوں کی موجودگی لوگوں کے لیے یہاں تک پہنچنے میں آسانی پیداکرے گی۔
جیسے جیسے مہمان نوازی کاکاروباربڑھتاہے اس سے مختلف قسم کی نوکریاں جیسے ہوٹل مینیجر،ٹورآپریٹر،گائیڈ،آرٹسٹ اورشیف وغیرہ فراہم کرنے میں مددملے گی جولوگوں کی آمدنی اورمعیارزندگی میں اضافہ کرکے کشمیرکی معیشت کومزیدمضبوط کرے گی۔اسسے ہوٹل مینجمنٹ اسکولوں اورکالجوں کے میدا ن میں بھی نئے انفراسٹرکچرکی راہ ہموارہوگی۔
بڑے کاروباری گھرانوں نے مہمام نوازی کے شعبے پراعتمادظاہرکیااورانہوں نے متعلقہ شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کی۔جیسے جیسے ہوٹل کی زنجیریں پھیلتی ہیں،وہ بدلے میں ریاست کوبہترطریقوں سے زیادہ آمدنی لاتی ہیں۔
بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سڑکوں اورٹرانسپورٹ کی بہترسہولیات شامل ہیں جن تک پہنچنے کے لیے بہت سے راستے/راستے ہیں،کم ازکم خرابی کے ساتھ مناسب طورپرسہولت والی ہوائی اڈے اوران کے لیے باربارواپس آنایادرکھنے کے لیے بہترمہمان نوازی شامل ہے۔
ہوٹل کاایک لائف سائیکل ہے،جس کاآغازمنافع،ترقی،توسیع،جموداورپھرمتروک ہونے سے ہوتاہے۔یہ لائف سائیکل بہت سے اندرونی اوربیرونی عوامل سے متاثرہوتاہے جیسے ڈیزائن،سروس کامعیار،انتظام،صارفین کی ترجیحات اورتجربہ،ماحولیات، سماجی،اقتصادی اورقانونی۔ہوٹلوں کوکامیاب ہونے کے لیے تبدیلی کے ساتھ گاڑی چلانے کی ضرورت ہے۔موجودہ مسابقتی اورصارفین کی مخصوص کاروباری دنیامیں؛ہائی اینڈ،درمیانی رینج اورلوئراینڈہوٹلوں کویکساں طورپراپگریڈنگ،مارکیٹنگ اوربرانڈنگ کی ضروریات کاسامناہے۔کشمیرمیں مہمان نوازی کے اسٹیک ہولڈرزکواپنے ہوٹل کی دوبارہ جگہ،تزئین وآرائش،نئے سرے سے ڈیزائن،نام بدل کراورتبدیلی کے ساتھ مستقل مزاجی سے مارکیٹنگ کرنے کی ضرورت ہے۔اس موجودہ مسابقتی دورمیں کسی بھی تنظیم کوبرقراررکھنے کے لیے صارفین کااطمینان کلیدی ذریعہ ہے۔سروس فراہم کرنے والوں کواپنے صارفین کوسمجھنے اورخدمات کوان طریقوں سے ڈیزائن کرنے کی ضرور ت ہے جسسے گاہک کوزیادہ سے زیادہ ممکنہ اطمینان حاصل ہو۔لوگ اپنی بنیادی ضروریات ٹرانسپورٹ،رہائش،خوراک،تفریح اورتفریحی مقاصدکوپوراکرنے کے لیے مہمان نوازی کی صنعت پرانحصارکرتے ہیں۔گاہک مہمان نوازی کے مرکزمیں ہوتے ہیں،اوراکثرکاروباربنایاتوڑسکتے ہیں۔بڑے کاروباری گھرانوں کوگاہک کی ضروریات کوبہترطورپرسمجھنے کے لیے تحقیق سے گزرناچاہیے،جسسے انھیں اپنی خدمات کومزیدموثراورموثربنانے میں مددملے گی۔گزشتہ 1 دہائی سے اس شعبے نے ترقی کی بہت زیادہ گنجائش ظاہرکی ہے اوراسلیے اس شعبے پرزیادہ توجہ دی جانی چاہیے کیونکہ یہ مجموعی ملکی پیداوارمیں تقریباً 10 فیصدکاحصہ ڈالتاہے۔