جمیل انصاری: سرینگر/21ماہ فروری 2022ء کو مادری زبان کے عالمی دن کے مناسبت سے ریڈیو لسنرس ایسوسی ایشن کشمیرنے معروف ادیب، قلم کار اور استاد پروفیسر محمد زمان آزردہ کی صدارت میں ایک آن لائن پروگرام کا اہتمام کیا جس میں کئی نامور ادیبوں، قلم کاروں اور دانشوروں نے شرکت کی۔جن میں پروفیسر محمد زمان آزردہ، ڈاکٹر سوہن لال کول، ادبی مرکز کمرازکے صدر محمد امین بٹ، پروفیسر نسیم شفائی، ڈاکٹر سید سمرین گیلانی، عبدالرشید جوہر، فیاض تلگامی، شہبازہاکباری، شاکر شفیع،نظیر قریشی ابن شاہباز اورسید اختر منصور قابل ذکر ہیں۔تقریب کی صدارت پروفیسر محمد زمان آزردہ نے کی۔ ریڈیو لسنرس ایسوسی ایشن کشمیر کے بانی اور سینئر رکن جمیل مصطفیٰ انصاری نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہاکہ زبان ہی وہ چیز ہے جو ایک قوم کی پہچان ہے اور ہماری پہچان کشمیری زبان ہے جس کے لئے ہمیں اپنی مادری زبان کے لئے عملی طور اس زبان کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔اس آن لائن تقریب کے صدر پروفیسر محمد ذمان آزردہ نے اپنے صدارتی خطبے میں زبان کو ایک درخت کے جڑوں کے ماند قرار دیا اورکہا کہ جب ایک درخت کے جڑ مضبوط ہوں تو درخت کا پھل مزے دار اور رس دار ہوگا اور درخت کو کوئی آندھی یا طوفان کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ اس لئے ہم پر یہ ذمہ داری عاید ہوتی ہے کہ ہم اپنی مادری زبان کومحفوظ رکھنے میں اپنی اولین ترجیحات میں اس کے لئے کام کریں۔ادبی مرکز کمرازکے صدر محمد امین بٹ نے ریڈیو لسنرس ایسوسی ایشن کشمیر کے تمام منتظمین کی اس طرح کا پروگرام منعقدکرنے کے لئے کافی سراہنا کی اور اس طرح کے پروگرام آیندہ بھی منعقد کرنے کی تلقین کی۔تقریب میں دوسرے شرکاء نے بھی کشمیری زبان کوفروغ دینے کیلئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کی جواں سال خاتون رکن ربینہ قریشی نے نام بہ نام تقریب میں شامل مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس آن لائن پروگرام کی تکنیکی معاونت ساحل ڈار نے اپنے ماہرانہ طریقے سے بہم رکھی جبکہ پروگرام کے میزبان اور نگران گلفام بارجی نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔
وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر
وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...
Read more