طارق راتھر
شمالی کشمیر ہندوارہ کے سراج پورہ پورہ علاقہ میں اس وقت کہرام مچ گیا جب سراج پورہ علاقےکے رہنے والے ایک 35 سالہ شخص تین معصوم بچوں کے باپ جمعہ کو پنجاب کے فیروز پور علاقے میں پراسرار حالات میں ایک سنساں جگہ پرمردہ پایا گیا جب کہ اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ اسے پھنسی دیکر قتل کیا گیا ہے اور اس کو بےدردانہ طور قتل کرکے اس کے جیب میں موجود رقم بھی قاتلوں نے لوٹ لی ہےمعلوم ہوا ہے کہ مشتاق احمد میر ولد حبیب اللہ میر ساکنہ سراج پورہ ہندوارہ جعمہ کی صبح پنجاب کے علاقے فیروز پور میں پراسرار حالات میں مردہ پایا گیا۔ مقتول گزشتہ کئی سالوں سے فیروز پور میں شال پھیری کرتا ہے اور اسی کام کے اپنے گراہکوں ادائیگی وصول کرنے لئے جعمرات کو گئے تھے تاہم جمعہ کی صبح اس کی لاش کو ایک سنسان جگہ پر پڑی ہوئی دیکھی بتایا گیا جب جعمرات کو یہ واپس اپنے ڈیرے پر نہیں آیا تو ان کے باقی ساتھوں نے گمشدگی کی رپوٹ پیش کی ہے تاہم دوسرے روز اس کی لاش برآمد ہوئی دریں اثنا مقتول کے لواحقین نے الزام لگایا کہ مشتاق کو قتل کیا گیا اور انہوں نے انصاف اور جرم میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیاہے گھر والوں نے بتایا کہ وہ پچھلے دس سالوں سے پنجاب جا رہاہے اور وہاں اپنی روزی روٹی کما رہا تھا اور کل رات 8 بجے اہلخانہ کو فون آیا اور اس کو اس کی لاپتہ ہونے کی خبر ملی گھروالوں کا کہنا ہے کہ ہمیں پتہ چلا کہ وہ لاپتہ ہے جب کہ اس کا فون بند تھا جس سے ہم مزید پریشان ہو گئےانہوں نے مزید بتایا کہ آج صبح انہیں معلوم ہوا کہ اس کی لاش نزیکی ایک سنسان جگہ پرملی جب یہ خبر مقتول کے آبائی گھر سراج پورہ پہنچی تو وہاں کہرام مچ علاقے کے لوگوں کی ایک بیڈ ان کے گھر پر جمع ہوئے اور مقتول کااہلخانہ سینا کوستے نظر آئی انہوں نے سینا چیرتے ہوئے الزام لگایا کہ مشتاق کو قتل کیا گیا ہے اہلخانہ نے انصاف اور اعلی تحقیقات کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا جب تک نہ قاتلوں کو سزا نہیں ملیں گی تب تک اہلخانہ کو انصاف نہیں ملے گی سراج پورہ کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مشتاق ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا اور مشتاق کے پچھے اس کی بودھی ماں ۔ایک معزور بہن اور بیوی سمیت تین بچے چھوڈ گیا ضروت اس بات کی ہے کہ اب اس اہلخانہ کی کفالت کس طرح ہوگی ادھر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے ٹیویٹ کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے اعلی تحققیات کرنے اہل خانہ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا وہیں جموں کشمیر اپنی پارٹی لیڈر محمد امین پیرنے بھی اہلخانہ کو انصاف فراہم کرنے اور ملزمان کوکیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ادھر سراج پورہ کے لوگوں نے سخت مظاہرے کرتے ہوئے قاتلوں کو سزا دو کے نعرے بلند کئے ۔۔ادھر مشتاق کی لاش کو پنجاب سے گھر واپس لانے کے لئے اس کے رشتہ دار وہیں گئے ہے تاہم وہیں سے ان سے فون پر معلوم ہوا کہ اس کو گھر پہنچانے میں وقت لگا سکتا ہے۔تاہم سراج پورہ میں صف ماتم کی لہر ہے ۔