Monday, July 7, 2025
  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
Gadyal Kashmir
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper
No Result
View All Result
Gadyal Kashmir
Home Home

اٹھارہ کروڑ روپئے کی خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود براری نمبل جھیل کی نہ بدبوگئی او نہ کوئی سیلانی راغب ہوا

Gadyal Desk by Gadyal Desk
18/02/2022
A A
FacebookTwitterWhatsappTelegram

Related posts

India’s Solodarity with people POJK

وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر

19/04/2025

پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ

17/01/2025

گھڑیال نیوز؍؍سرینگر؍لیکس اینڈ واٹر ویز اتھارٹی جو کہ اب لیکس کنزرویشن اینڈ منیجمینٹ اتھارٹی کہلاتی ہے کو سرینگر میں ڈل جھیل، نگین جھیل کے علاوہ براری نمبل جھیل کے رکھ رکھاو کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔لیکن اس محکمہ سے کوئی بھی جھیل شاید سنھبل نہیں رہا ہے ۔جس کی وجہ سے ڈل اور نگین جھیل نہ صرف سکڑتے چلے جارہے ہیں بلکہ ان کی حالت دن گذرنے کے ساتھ ہی ساتھ ابتر ہورہی ہے ۔اس کے باجود موجودہ انتطامیہ نے اس محکمہ کے حوالے ایک اور جھیل جو کئی دہائیوں سے سابقہ سرکاروں کی غلط پالیسیوں کے ہتھے چڑھ کر تباہ ہوئی کو دوبارہ سے زندہ کرنے کا کام سونپا اورگزشتہ اٹھارہ ماہ سے متعلقہ اتھارٹی سرینگر کے عقب میں واقع براری نمبل جس کو عرف عام میں بابا ڈیمب بھی کہا جاتاہے کو خوبصورت بنانے کے کا م پر لگی ہوئی تھی۔لیکن 18 کروڑ روپئے کی خطیر رقم کو خرچ کرنے کے باوجود نہ ہی باباڈیمب کا پانی صاف ہوا اور نہ ہی کوئی سیلانی ہی اس طرف راغب ہوا۔جو اس جھیل کی خوبصورتی سے متاثر ہوکر اس طرف سیر کو آجاتا ۔لیکس کنزرویشن اینڈ منیجمینٹ اتھارٹی نے اس جھیل کو گزشتہ اٹھارہ ماہ سے صاف کرنے کا کام کیا۔اردگردفینسنگ کا کام بھی مکمل کیا ۔جھیل کا نظارہ اٹھانے کے لئے کناروں پر پاتھ بھی بنایا گیا ،ساتھ ہی کئی جگہوں پر لکڑی کی چھوٹی چھوٹی ہٹس کو بھی قایم کیا ۔اسکے علاوہ جھیل کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگانے کے لئے رنگ برنگی ایل ای ڈی لائیٹس بھی لگائی گئیں ۔تاکہ شام کے وقت جھیل اور زیادہ جاذب نظر بن سکے ۔ اور سیلانی جوق در جوق آئیں۔لیکن جیسے ہی کام مکمل ہوا اور سرکاری خزانہ کی ایک بڑی رقم خرچ کی گئی ۔یعنی اٹھارہ کروڑ روپئے ،لکڑی کی جو چھوٹی چھوٹی ہٹس بنائی گئی ہیں وہ ایسے شرپسند عناصراور سماجی بدعات میں ملوث افراد کی آماجگا ہ بن گئیں جس کے چلتے مقامی لوگوں نے بھی حکام کو اپنی شکایت روانہ کی ہیں۔ان ہٹس کو کھنڈرات میں تبدیل کیا گیا ۔بجلی کے پول اکھاڑدئے گئے ۔نتیجہ یہ نکلا کہ جس ادارے نے یہ سارا کا م کرایا تھا ،اس کاکچھ فایدہ حاصل کرنے کے لئے وہ سارا ضایع ہوگیا ۔ براری نمبل جھیل جو کہ ایک وقت میں صاف و شفاف پانی کے لئے کافی مشہور تھا ۔سابقہ حکومتوں کی لاپرواہی نے اس کو ایک ایسی بدبو دار جھیل میں تبدیل کرانے کے لئے منظم پلان تیار کیا تھا ۔اور سارے شہر کا فضلہ اسی جھیل میں ڈالنے کا کام کیا گیا ۔جس کی وجہ سے یہ جھیل نہ صرف تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ۔ بلکہ پوری طرح سے تباہ بھی ہوئی ۔اب یہ جھیل LC&MA کے تحت آتی ہے اور اٹھارہ ماہ قبل اس جھیل کو صاف کرنے کا کام شروع کیا گیا ۔تو یہ بھی پلان بنایا گیا کہ اس جھیل میں فوڈ کورٹ بھی قایم کئے جائیں گے تاکہ جو سیلانی اس جھیل کی طرف راغب ہونگے وہ نہ صرف سیرو تفریح کریں گے بلکہ کھانے پینے کی بھی آسایش سے اس جگہ پر محظوظ ہونگے۔لیکن یہ سارا پلان پوری طرح سے ناکام ہوا ۔اور اس کا برملا اظہار محکمہ بھی کہیں نہ کہیں کررہا ہے ۔کیونکہ اتنی خطیر رقم خرچ کرنے کے بعد بھی باباڈیمب کی نہ بدبو گئی اور نہ ہی کوئی سیاح اس طرف آیا ۔مقامی لوگوں کے مطابق ابھی فروری کا ہی مہینہ ہے اور اس جھیل سے بدبو اُٹھنے لگی ہے ۔ جب موسم گرما آئے گا تو اس کی بدبو کتنی مزید پھیلے گی وہ تو پھر پورا شہر محسوس کرتا ہے ۔مقامی لوگوں نے یہ بھی کہا کہ محکمہ کی بے حسی کی داد دینی چاہئے ۔کروڑوں روپئے خرچ کرنے کے بعد بھی اس سرمایہ کی کس طرح سے حفاظت کرنا تھی وہ بھی نہیں معلوم تھا ۔اور اس سرمایہ کو کب کس طرح سے تیار کرنا تھا ۔اس کا بھی کوئی باضابطہ پلان نہیں تھا۔پہلے اس جھیل کی صفائی میں ہی پورا دھیان دینے کی ضرورت تھی ۔تاکہ پانی کو آلودگی سے پاک کرکے دوسرے کاموں پر بعد میں بھی توجہ دی جاسکتی ہے ۔ان لوگوں کے مطابق براری نمبل کا جب وجود اس وقت ختم کیا گیا ،جب سابقہ سرکاروں نے اس کی بھرائی کرکے اس حسین جھیل کا ہی وجود ختم کیا ،جو ڈل جھیل کے لئے ایک شہ رگ کے طور کام کرتا تھا ۔مقامی لوگوں کے مطابق جوبھی تعمیراتی کام اس جھیل کی خوبصورتی پر کئے گئے۔ وہ تمام کام بے کار ثابت ہوئے کیونکہ ایک منظم پلان کے بغیر ہی یہ سارے کام شروع کئے گئے تھے،جن کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ عوامی خزانہ کا ہی نقصان کیا جارہا ہے ۔اور حکام اپنی جیبوں کو گرم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔متعلقہ محکمہ بھی جب اپنے کام کے بارے میں یہ کہنے پر مجبور ہوجائے کہ محکمہ سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے کہ باباڈیمب میں تعمیراتی کام پورا کرنے کے بعد اسکی دیکھ بال کرنے کے کوئی نہیں رکھا گیا۔ اس لئے تمام کام ضایع ہورہے ہیں تو اس سے اندازہ لگایا جاسکتاہے اور نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے، کہ کیا واقعی سرکاری محکمہ اپنے کاموں میں تساہل پسندی سے کام لیکر عوامی خزانہ کو چونا لگارہے ہیں اور عوامی کاموں کے نام پر خود کے جیب گرم کررہے ہیں۔اور باقی کچھ بھی نہیں۔

Gadyal Desk
Gadyal Desk
Previous Post

Srinagar-Leh highway likely to open early this year

Next Post

Pakistan, Saudi Arabia warm up to Israel: Will they establish diplomatic ties with Jewish state?

Related Posts

India’s Solodarity with people POJK
Home

وادی کشمیر میں وقف اثاثوں کی صحیح نگرانی اور ترقی ناگزیر

by Gadyal Desk
19/04/2025
0

وقف املاک نہ کسی مذہبی لیڈر کی ملکیت ہوتی ہے اور ناہی کسی خاص انجمن کی ملکیت ہے بلکہ یہ...

Read more

پاکستانی پروپیگنڈا وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورۂ کشمیر کے دوران: سوشل میڈیا کا تجزیہ

17/01/2025
THE CALL OF THE MOUNTAINS NORTH KASHMIR’S NEW FRONTIERS FOR ADVENTURE SEEKERS

گریز وادی کشمیر کی تہذیب اور کلچر کی پہنچان

09/01/2025
قاضی سلمان کو ڈائریکٹر، پی آئی بی سرینگر کے بطور ترقی سے نوازا گیا

قاضی سلمان کو ڈائریکٹر، پی آئی بی سرینگر کے بطور ترقی سے نوازا گیا

09/01/2025
بانڈی پورہ میں عوام کی بہادری: زخمی فوجیوں کی مدد سے کشمیریت کی مثال قائم

بانڈی پورہ میں عوام کی بہادری: زخمی فوجیوں کی مدد سے کشمیریت کی مثال قائم

05/01/2025
Next Post
Pakistan, Saudi Arabia warm up to Israel: Will they establish diplomatic ties with Jewish state?

Pakistan, Saudi Arabia warm up to Israel: Will they establish diplomatic ties with Jewish state?

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Contact
  • About us
  • Advertise
  • Careers
  • Privacy Policy
e-mail: [email protected]

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Kashmir
  • Jammu
  • World
  • National
  • Sports
  • Article
  • ePaper

© 2022 Gadyal - Designed and Developed by GITS.