جے کے این ایس
ابو نعیم الللہ چرارشریف
سرینگر 2 جولائی مشہور سیاحتی مقام یوسمرگ میں اج بڈگام ضلع انتظامیہ کی کاوشوں سے ایڈوئیزر بصیر خان کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی عوامی دربار منعقد کیا جس میں یوسمرگ اور دوسرےمضافاتی علاقوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں اشخاص نے شمولیت کرکے موصوف کو اہنی اہنی شکایات اور مختلف نوعیت کے مقامی مسائیل کے بارے میں جانکاری دی تفصیلات کے مطابق ںصیر خان نے دربار میں شامل لوگوں کو کرونا وائیرس انفیکشن سے بچنے اور دوسروں کو بچانے کے متعلق باخبر کیا اور انھیں عالمی سطح پر جاری کرونا تدابیری پر مکمل طور عمل کرنے کی اپیل کی موصوف نے بتایا کہ کشمیر میں بعض لوگ ماسک پہنے اور احتیاطی عمل اپنانے میں خود غرضی دیکھاتے ہے حالانکہ تیسرے دور کی لہر مہلک ثابت ہوسکتی لہذا فورا تدابیری عمل اپنایا جائیے
اس موقعے ہر ضلع انتظامیہ بڈگام سے وابستہ تمام اعلیٰ عہدد اران اور دوسرے محکمانہ سربراہان موصوف کے ھمراہ موجود تھے جنہوں نے موقعے ہر عوامی شکایات کا جواب دیا یا انکے متعلق رہورٹ درج کی۔ بصیر خان نے یوسمرگ ڈیو لمپمنٹ اتھارٹی کو اپنی زمہ داریاں صحیح طور نبھانے ہر زور دیتے ہوئیے اعتراف کیا کہ واقعی سیاح رات بھر یہاں ٹھہرنے سے پرہیز کرتے ہے کیونکہ ابھی یوسمرگ میں مکمل طور ہوٹل فیسلٹی، موبائیل رابطہ اور اے ٹی ایم کی خامیاں دیکھائی دیتی ھے موصوف نے عوامی شکایات کو ںرمحل پاکر موقعے پر ھی یہاں دوھفتوں کے اندر اندر جے کے بنک اے ٹی ایم اور ایک جیو ٹاور تیار کروانے کی متعلقین کو ذمہ داری سونپی جبکہ نیلناگ یوسمرگ سڑک رابطہ اور پکھر پورہ ہسپتال بلڈینگ مکمل طور تعمیر کرنے کے لئے متعلقہ حکام سے وضاحت طلب کرکے انھیں عوامی مانگوں کے عین مطابق کام کرنے کی ہدایت دی درایں اثنا غلام محمد نامی یوسمرگ کے مقامی شہری نے بتایا کہ سلطانیہ کالنی میں موبائیل ٹاور نہ ھی کوئی پانی جمع کرنے کا سرکاری ذخیرہ ھے یہاں گلمرگ اور پہلگام سے بھی زیادہ صفائی اور پر فضا ماحول ہے لیکن سرکار نے ابھی تک یوسمرگ کو اچھے ڈھنگ سے تعمیر نہیں کیا ناگبل کے شریف الدین نے نمائیندے کو بتایا افسر آتے جاتے ہے منسٹروں کی طرح سبزاروں کا لطف اٹھاتے مگر عملی طور عوامی کام کیے نہیں جاتے بلکہ مسائیلوں کے متعلق عین موقعے پر باخبر ہونے باوجود بعد میں افسر شاھی دیکھنے کو ملتی ھے واضح رھیے کہ مزکورہ عوامی دربار کے مدنظر تحصل چرارشریف خاص کر سیاحتی مقام یوسمرگ کے اس پاس اضافی فورسیز کی ٹکڑیاں تعینات کی گئی تھی۔